ایران میں پاکستانی زائرین کی مدد اور واپسی کیلئے سفارتی مشن متحرک
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
ا سلام آ باد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سینئر حکام وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ایران میں تقریباً پانچ ہزار پاکستانی زائرین موجود ہیں، سفارتی مشن زائرین کی واپسی کو آسان بنائیں گے اور انھیں ہر ممکن مدد فراہم کریں گے۔
نجی ٹی وی آ ج نیوزکے مطابق اسرائیل کے ایران پر حملے کے بعد ایران میں موجود پاکستانی زائرین کی جان و مال کے تحفظ کے حوالے سے وزارت خارجہ کے سینیئر حکام کا کہنا ہے کہ ایران میں تقریباً پانچ ہزار پاکستانی زائرین موجودہیں۔
سفارتی مشن ان زائرین کو ضروری مدد فراہم کریں گے اور ان کی محفوظ وطن واپسی کیلئے تمام تر اقدامات کیے جائیں گے۔۔
وزارت خارجہ کے حکام کا کہنا ہے کہ ایران جانے والے زائرین کی تعداد بدلتی رہتی ہے۔ اکثر زائرین سفارتی مشنز سے رابطہ نہیں کرتے۔
نوعمری میں گرل و بوائے فرینڈ ہونا نارمل ہے، سنیتا مارشل کی بات پر تنازع
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: پاکستانی زائرین زائرین کی ایران میں
پڑھیں:
وزیراعظم سے محسن نقوی کی ملاقات، دورہ عمان اور ایران بارے بریفنگ دی
ملاقات میں وزارتِ داخلہ سے متعلق اہم امور، سکیورٹی صورتحال اور علاقائی روابط پر گفتگو ہوئی، وزیر داخلہ نے عمانی اور ایرانی حکام سے ہونے والی ملاقاتوں میں زیر بحث آنے والے نکات، دوطرفہ سکیورٹی تعاون، امیگریشن مسائل، اور بارڈر منیجمنٹ پر پیش رفت سے متعلق بریفنگ دی۔ وزیراعظم شہباز شریف سے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اہم ملاقات کی جس انہوں نے اپنے حالیہ دورہ عمان اور ایران کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ ملاقات میں وزارتِ داخلہ سے متعلق اہم امور، سکیورٹی صورتحال اور علاقائی روابط پر گفتگو ہوئی، وزیر داخلہ نے عمانی اور ایرانی حکام سے ہونے والی ملاقاتوں میں زیر بحث آنے والے نکات، دوطرفہ سکیورٹی تعاون، امیگریشن مسائل، اور بارڈر منیجمنٹ پر پیش رفت سے متعلق بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے دونوں ہمسایہ ممالک سے قریبی تعاون کو خطے میں امن، استحکام اور معاشی ترقی کیلئے اہم قرار دیا، وزیراعظم نے ہدایت کی کہ خطے میں سکیورٹی چیلنجز کے تناظر میں بارڈر سکیورٹی ، منشیات اور انسانی اسمگلنگ کیخلاف مشترکہ حکمت عملی کو مزید مؤثر بنایا جائے۔
ملاقات میں وزارتِ داخلہ کے دیگر جاری منصوبوں، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد، شہروں کی سکیورٹی، ایف آئی اے کی کارکردگی اور نادرا کے ڈیجیٹل اصلاحاتی اقدامات پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ وزیراعظم نے وزارتِ داخلہ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے، سکیورٹی اداروں کو تمام وسائل فراہم کیے جائیں گے۔