ایرانی جوہری خطرے کو ختم کر رہے ہیں،اسرائیلی فوجی ترجمان کادعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
یروشلم (نیوز ڈیسک) اسرائیلی قابض فوج کے ترجمان نے ایک بڑے فوجی آپریشن کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی افواج نے ایران کے اندر اہم اہداف کو نشانہ بنایا ہے، جن میں ایرانی سیکیورٹی نظام کے اعلیٰ سربراہان اور دفاعی ڈھانچے شامل ہیں۔ ترجمان نے دعویٰ کیا کہ اسرائیلی فضائیہ اب بھی ایرانی سرزمین پر حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ 200 جنگی طیاروں نے اس حملے میں حصہ لیا اور ہمارے پائلٹ ایران کی جوہری تنصیبات پر مسلسل حملے کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران جوہری ہتھیاروں کے حصول کے قریب تھا اور اس آپریشن کا مقصد اس سنگین خطرے کا مکمل خاتمہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ایرانی دفاعی نظام کو کامیابی سے نشانہ بنایا ہے اور ایرانی سیکیورٹی نظام کے سرکردہ رہنماؤں کو ہلاک کر دیا ہے۔ اسرائیلی ترجمان کے مطابق، یہ کارروائی ایران کی بڑھتی ہوئی جوہری صلاحیت کو روکنے اور علاقائی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے کی گئی ہے۔
اسرائیلی دعووں پر ایران کی جانب سے تاحال کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا، تاہم خطے میں کشیدگی میں اضافے کے خدشات شدید تر ہو گئے ہیں۔ عالمی برادری اس صورتحال کو تشویش کی نگاہ سے دیکھ رہی ہے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
روس نے ایرانی سیٹلائٹ خلا میں بھیج دیا
مشرقی روس کے ووسٹونی خلائی مرکز سے سویوز راکٹ کے ذریعے ایرانی مواصلاتی سیٹلائٹ ’ناہید-2‘ کو مدار میں داخل کیا گیا
روس نے جمعے کے روز ایک سویوز راکٹ کے ذریعے ایرانی مواصلاتی سیٹلائٹ کو خلا میں روانہ کیا، جس کی تصدیق روسی خلائی ایجنسی ’روسکوسموس‘ نے کی۔
Iran’s Nahid-2 telecom satellite launched into orbit aboard Russian Soyuz rocket
A major leap for Tehran’s space ambitions — boosting its communications and tech capabilities pic.twitter.com/ds0oZST3iL
— RT (@RT_com) July 25, 2025
یہ راکٹ روس کے مشرقی علاقے میں واقع ووسٹونی کاسموڈروم سے روانہ ہوا، جسے براہِ راست نشر بھی کیا گیا۔
اس راکٹ میں مجموعی طور پر 20 سے زائد مشن سوار تھے، جن میں 2 روسی سائنسی سیٹلائٹ، 18 چھوٹے تجارتی سیٹلائٹ اور ایران کا ’ناہید-2‘ شامل ہیں۔
’ناہد-2‘ سیٹلائٹ ایرانی خلائی تحقیقاتی مرکز نے تیار کیا ہے اور یہ سیٹلائٹ ایران کی خلائی ایجنسی کے ساتھ کمرشل معاہدے کے تحت لانچ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:خلیج عمان میں ایرانی ہیلی کاپٹر نے امریکی بحری جہاز کو وارننگ کیوں دی؟
ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق یہ سیٹلائٹ کم مدار (Low-Earth Orbit) میں کام کرے گا، یہ ایران کی بڑھتی ہوئی خلائی صلاحیتوں کا حصہ ہے۔
یہ مشن روس اور ایران کے درمیان بڑھتے ہوئے خلائی تعاون کا تسلسل ہے، جس میں زمین کی نگرانی اور مواصلاتی سیٹلائٹ کے شعبے شامل ہیں۔
رواں سال جنوری میں ماسکو اور تہران کے درمیان 20 سالہ جامع اسٹریٹیجک شراکت داری کا معاہدہ بھی ہوا، جس میں خلائی تحقیق کے پُرامن استعمال، توانائی، سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون شامل ہے۔
روسی خلائی ایجنسی وقتاً فوقتاً غیر ملکی صارفین کے لیے کمرشل سویوز مشن کے ذریعے سیٹلائٹ لانچ کرتی رہتی ہے۔
گزشتہ نومبر میں روس نے ووسٹونی سے ریکارڈ 53 سیٹلائٹ خلا میں بھیجے تھے، جن میں ایران، زمبابوے اور روس-چین کا مشترکہ منصوبہ بھی شامل تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایران ایرانی راکٹ خلا خلائی اسٹیشن