یروشلم (نیوز ڈیسک) اسرائیلی قابض فوج کے ترجمان نے ایک بڑے فوجی آپریشن کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی افواج نے ایران کے اندر اہم اہداف کو نشانہ بنایا ہے، جن میں ایرانی سیکیورٹی نظام کے اعلیٰ سربراہان اور دفاعی ڈھانچے شامل ہیں۔ ترجمان نے دعویٰ کیا کہ اسرائیلی فضائیہ اب بھی ایرانی سرزمین پر حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ 200 جنگی طیاروں نے اس حملے میں حصہ لیا اور ہمارے پائلٹ ایران کی جوہری تنصیبات پر مسلسل حملے کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران جوہری ہتھیاروں کے حصول کے قریب تھا اور اس آپریشن کا مقصد اس سنگین خطرے کا مکمل خاتمہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ایرانی دفاعی نظام کو کامیابی سے نشانہ بنایا ہے اور ایرانی سیکیورٹی نظام کے سرکردہ رہنماؤں کو ہلاک کر دیا ہے۔ اسرائیلی ترجمان کے مطابق، یہ کارروائی ایران کی بڑھتی ہوئی جوہری صلاحیت کو روکنے اور علاقائی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے کی گئی ہے۔

اسرائیلی دعووں پر ایران کی جانب سے تاحال کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا، تاہم خطے میں کشیدگی میں اضافے کے خدشات شدید تر ہو گئے ہیں۔ عالمی برادری اس صورتحال کو تشویش کی نگاہ سے دیکھ رہی ہے۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

جوہری پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں‘ایران

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251102-01-20
تہران( مانیٹرنگ ڈیسک) ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ تہران کو جوہری پروگرام پرامریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں ہے‘نہ ہم جوہری پروگرام پر پابندی کو قبول کریں گے ۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایران نے امریکا کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جوہری پروگرام سے متعلق واضح پالیسی بیان جاری کر دیا۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں تاہم بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ ہم ایک منصفانہ معاہدے کے لیے تیار ہیں۔ لیکن امریکا نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو ناقابل قبول اور ناممکن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ اور کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا۔ عباس عراقچی نے کہا کہ جو کام جنگ کے ذریعے ممکن نہیں وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مخالفین کے خدشات دور کرنے کے لیے تیار ہیں۔ لیکن یورینیم افزودگی نہیں روکیں گے۔انہوں نے کہا کہ جون میں اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے باوجود جوہری تنصیبات میں موجود مواد تباہ نہیں ہوا۔ اور ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔ جوہری مواد ملبے کے نیچے ہی موجود ہے اور اسے کہیں دوسری جگہ منتقل نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • ایران اپنی جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا: صدر مسعود پزشکیان
  • جوہری تنصیبات دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان
  • جوہری پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں‘ایران
  • ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘
  • وزیر تجارت سے ایرانی سفیر کی ملاقات: اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا
  • جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران
  • اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • ایرانی و مصری وزرائے خارجہ کی غزہ، لبنان اور جوہری مسائل پر گفتگو
  • غزہ: اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں