WE News:
2025-11-03@07:51:45 GMT

ہانیہ عامر کی سردار جی 3 میں شمولیت پر تنازع کھڑا ہوگیا

اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT

ہانیہ عامر کی سردار جی 3 میں شمولیت پر تنازع کھڑا ہوگیا

بھارتی پنجابی فلم سردار جی 3 میں پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر کی مبینہ شمولیت پر نیا تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔

فلم کے مرکزی اداکار و گلوکار دلجیت دوسانجھ کے ساتھ ہانیہ عامر کی ممکنہ جوڑی نے ابتدائی طور پر مداحوں کی توجہ حاصل کی تھی، خاص طور پر جب ہانیہ نے لندن میں دلجیت کے کنسرٹ کے دوران اسٹیج پر ان کے ساتھ شرکت کی۔ اس کے بعد خبریں گردش کرنے لگیں کہ ہانیہ کو فلم میں کاسٹ کر لیا گیا ہے اور وہ جلد ہی اپنے مناظر کی شوٹنگ مکمل کریں گی۔

یہ بھی پڑھیں: ہانیہ عامر اور فہد مصطفیٰ امریکا میں منعقدہ تقریب ادھوری چھوڑ کر کیوں چلے گئے؟

تاہم 22 اپریل 2025 کو پہلگام حملے کے بعد بھارت کی کئی فلمی تنظیموں، بشمول فیڈریشن آف ویسٹرن انڈیا نے ایمپلائیز (FWICE)، نے پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعاون پر اعتراض کیا اور ان پر بالی ووڈ میں پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔ سوشل میڈیا پر #BOYCOTTSARDARJI3 جیسے ہیش ٹیگز ٹرینڈ کرنے لگے۔

رپورٹس کے مطابق فلم کی یوکے شوٹنگ شیڈول کے دوران ہانیہ عامر کے کچھ مناظر عکسبند کیے گئے تھے، لیکن پاک بھارت کشیدگی کے بعد پروڈکشن ٹیم اب ان مناظر کو حذف کرنے یا دوبارہ شوٹ کرنے پر غور کررہی ہے۔ بعض رپورٹس یہ بھی دعویٰ کر رہی ہیں کہ ہانیا اب اس منصوبے کا حصہ نہیں رہیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی دھمکی کے بعد ہانیہ عامر کے لیے بھارتی مداح کی جانب سے پانی کا خصوصی تحفہ

بولی وڈ کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہانیہ عامر کی شمولیت کو ممکنہ طور پر صرف ایک اسٹنٹ کے طور پر استعمال کیا گیا تھا تاکہ فلم کو پاکستانی اور بھارتی ناظرین میں یکساں مقبولیت حاصل ہو، تاہم اس حوالے سے ہانیا عامر کی ٹیم یا دلجیت دوسانجھ کی جانب سے تاحال کوئی باضابطہ تصدیق یا تردید سامنے نہیں آئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news بالی ووڈ بھارت پاکستان پنجابی فلم سردار جی 3 ہانیہ عامر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بالی ووڈ بھارت پاکستان پنجابی فلم ہانیہ عامر ہانیہ عامر کی کے بعد

پڑھیں:

بی جے پی اور آر ایس ایس بھارت میں امن و امان کی موجودہ ابتر صورتحال کے ذمہ دار ہیں، کانگریس

کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ یہ میرے ذاتی خیالات ہیں اور میں کھلے عام کہتا ہوں کہ آر ایس ایس پر پابندی لگنی چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو کے بعد کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے بھی آر ایس ایس پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور آر ایس ایس ہندوستان میں امن و امان کی موجودہ صورتحال کے ذمہ دار ہیں اور اگر بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی واقعی سردار ولبھ بھائی پٹیل کے خیالات کا احترام کرتے ہیں تو انہیں آر ایس ایس پر پابندی لگانے کا فیصلہ لینا چاہیئے۔ ملکارجن کھرگے نے کہا کہ یہ میرے ذاتی خیالات ہیں اور میں کھلے عام کہتا ہوں کہ آر ایس ایس پر پابندی لگنی چاہیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر وزیراعظم ولبھ بھائی پٹیل کے خیالات کا احترام کرتے ہیں تو ایسا ہونا چاہیئے، ملک میں تمام برائیاں اور امن و امان کے مسائل بی جے پی اور آر ایس ایس کی وجہ سے ہیں۔

ملکارجن کھرگے نے کہا کہ سردار پٹیل اور آئرن لیڈی اندرا گاندھی نے ملک کے اتحاد کو برقرار رکھنے کی ہر ممکن کوشش کی۔ انہوں نے سردار پٹیل کے شیاما پرساد مکھرجی کو لکھے خط کو یاد کیا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ گاندھی کی موت کے بعد آر ایس ایس کی تقریبات پر پابندی لگانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ آر ایس ایس نے مہاتما گاندھی کے قتل کے بعد مٹھائیاں تقسیم کیں۔ ملکارجن کھرگے نے کہا کہ پٹیل نے ایک خط لکھا جس میں کہا گیا تھا کہ آر ایس ایس کے ارکان نے گاندھی کے قتل کا جشن منایا، ان پر پابندی لگانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا۔ انہوں نے یہ خط شیاما پرساد مکھرجی کو لکھا، آر ایس ایس کے ارکان کی تقریریں زہر سے بھری ہوئی ہیں۔ انہوں نے گاندھی کے قتل کے بعد مٹھائیاں تقسیم کیں۔ انہوں نے یہ خط گولوالکر کو بھی لکھا تھا۔

اس سے قبل کرناٹک کے وزیر پرینک کھرگے، کانگریس صدر کے بیٹے نے ریاستی وزیر اعلیٰ سدارامیا پر زور دیا کہ وہ سرکاری اسکولوں، کالجوں اور مندروں میں آر ایس ایس کی سرگرمیوں پر پابندی لگائیں۔ انہوں نے تنظیم پر نوجوانوں کی برین واشنگ اور ایسے خیالات کو فروغ دینے کا الزام لگایا جو آئین کے خلاف ہیں۔ سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے بھی سردار ولبھ بھائی پٹیل کی یوم پیدائش کے موقع پر لکھنؤ میں پارٹی دفتر میں پریس کانفرنس کر کے مرکزی اور ریاستی حکومتوں پر نکتہ چینی کی۔ انہوں نے کہا کہ سردار پٹیل نے ریاستوں کو متحد کیا اور ہندوستان کو اتحاد میں ڈھالا، ان کی شراکت کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا، آج ملک کو ایک بار پھر ان کے راستے پر چلنے کی ضرورت ہے۔

اکھلیش یادو نے کہا کہ کانگریس کے قومی صدر کا حال ہی میں آر ایس ایس پر پابندی لگانے کا مطالبہ بالکل درست ہے، آر ایس ایس اور بی جے پی ملک میں نفرت اور تشدد پھیلا رہے ہیں۔ سردار پٹیل نے بھی اپنے دور میں آر ایس ایس پر پابندی لگا دی تھی۔ اب تک ملک میں آر ایس ایس پر تین بار پابندی لگ چکی ہے۔ سردار پٹیل نے آر ایس ایس پر پابندی کیوں لگائی۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ ہمیں اس بات کا جائزہ لینا چاہیئے کہ سردار پٹیل نے آر ایس ایس پر پابندی کیوں لگائی تھی، بھارت جیسا ذات پات کے نام پر دلتوں کے خلاف اتنا ظلم کسی اور ملک نے نہیں کیا ہے، ہمیں سردار پٹیل کے نظریات کو اپنانا چاہیئے اور مساوات اور انصاف کا معاشرہ بنانا چاہیئے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں تعلیم کا بحران؛ ماہرین کا صنفی مساوات، سماجی شمولیت اور مالی معاونت بڑھانے پر زور
  • شاہ محمود قریشی نے عمران خان کی رہائی مہم میں شمولیت کی مبینہ پیشکش مسترد کر دی
  • ہانیہ عامر کی عاصم اظہر کی سالگرہ میں شرکت
  • گورنرسندھ اور اسپیکر کے درمیان اختیارات کا تنازع، سپریم کورٹ 3 نومبر کو سماعت کرے گی
  • تنزانیہ میں الیکشن تنازع شدت اختیار کرگیا، مظاہروں میں 700 افراد ہلاک
  • رکن قومی اسمبلی علی گوہر مہر اور علی نواز مہر کی والدہ انتقال کر گئیں
  • مدینہ منورہ کی یونیسکو کے ’کریئیٹو سٹیز نیٹ ورک‘ میں شمولیت، کھانوں کے شعبے میں عالمی اعزاز
  • ای چالان کے ذریعے شناختی کارڈ بلاک کرنے کی دھمکی سمجھ سے بالاتر ہے‘ سردار عبدالرحیم
  • بی جے پی اور آر ایس ایس بھارت میں امن و امان کی موجودہ ابتر صورتحال کے ذمہ دار ہیں، کانگریس
  • ’مجھے اکیلا چھوڑ دو‘، بھارتی اداکار عامر خان کی گرل فرینڈ میڈیا پر برہم