کینسر کا شکار دیپیکا ککڑ 11 دن بعد اسپتال سے ڈسچارج
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
ٹی وی اداکارہ دیپیکا ککڑ کو اسٹیج ٹو لیور کینسر کے باعث 14 گھنٹے طویل سرجری کے بعد اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا۔
اداکار شعیب ابراہیم نے اپنی اہلیہ دیپیکا کی صحت کی اپڈٰیٹ دیتے ہوئے کہا کہ دیپیکا کو 11 دن بعد اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے، تاہم ان کا کہنا تھا کہ اب بھی فالو اپ کے لیے اسپتال آنا جانا جاری رہے گا کیونکہ ٹیومر کینسر زدہ نکلا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے کچھ دن ہمارے لیے بہت مشکل تھے، میرے لیے بھی اور میرے خاندان کے لیے بھی لیکن ہم ہر ایک کی دعاؤں اور حمایت کے شکر گزار ہیں، یہ صرف ایک مرحلہ ہے، ابھی آگے بہت کچھ باقی ہے، فی الحال سب کچھ ٹھیک ہے لیکن ہم نے محض ایک سنگ میل عبور کیا ہے، ابھی بھی کئی معاملات ہیں جن کا جائزہ لینا ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Dipika (@ms.
شعیب نے بتایا کہ جیسے جیسے ڈاکٹروں کی رہنمائی ہوگی، ہم اس پر عمل کرتے جائیں گے لیکن سب سے بڑا حصہ سرجری تھی جو کامیاب رہی،دیپیکا بھی اچھی طرح صحت یاب ہو رہی ہیں۔
دیپیکا ، جن کا 14 گھنٹے طویل آپریشن ہوا، اسپتال سے رخصتی کے وقت بہت جذباتی تھیں۔انہوں نے ذاتی طور پر تمام ڈاکٹروں کا شکریہ ادا کیا اور نرسوں سے بغلگیر ہوئیں۔
وی لاگ میں شعیب نے اس جذباتی لمحے کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ جب ڈاکٹر نے بتایا کہ دیپیکا کا ٹیومر کینسر زدہ ہے، تو وہ دونوں ڈاکٹر کے سامنے ہی رو پڑے۔
دیپیکا کی صحت پر بات کرتے ہوئے شعیب نے کہا کہ فی الحال سب کچھ ٹھیک ہے لیکن ہمیں بار بار اسپتال آنا پڑے گا کیونکہ ٹیومر کینسر زدہ تھا، اس صورتحال کی مانیٹرنگ ضروری ہے، انہوں نے ہمیں ایک ہفتے بعد پھر آنے کو کہا ہے، اس کے بعد فیصلہ کیا جائے گا کہ مزید کوئی علاج درکار ہے یا نہیں، فی الحال ہم قدم بہ قدم آگے بڑھ رہے ہیں۔
ویڈیو میں دیپیکا کو اپنے بیٹے روحان اور دیگر اہلِ خانہ سے دوبارہ ملتے ہوئے دیکھا گیا، وی لاگ میں دیپیکا خاموشی سے بیٹھی رہیں جبکہ شعیب نے زیادہ تر بات کی۔
آخر میں اس جوڑے نے اپنے مداحوں کا شکریہ ادا کیا۔ دیپیکا نے جذباتی انداز میں کہا کہ یہ حقیقت کہ آپ میں سے بہت سوں نے صرف دو منٹ نکال کر میرے دعا کی،یہ بہت بڑی بات ہے، آپ کو اندازہ نہیں کہ ان کٹھن لمحات میں ہمیں کتنی حوصلہ افزائی ملی۔
شعیب نے اس وی لاگ کو اصل میں پہلے شیئر کرنے کا ارادہ کیا تھا لیکن احمد آباد طیارہ حادثے کے متاثرین کے احترام میں اسے مؤخر کر دیا۔
ویڈیو میں انہوں نے اور دیپیکا نے اس سانحے میں متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار بھی کیا۔
دیپیکا کی 14 گھنٹے طویل سرجری
دیپیکا کو مئی میں جگر میں ٹیومر کی تشخیص ہوئی تھی، رواں ماہ کے آغاز میں دیپیکا نے اسٹیج 2 لیور کینسر کے لیے 14 گھنٹے طویل آپریشن کروایا۔
یوٹیوب پر اپنے وی لاگ میں شعیب نے بتایا کہ سرجری کے دوران دیپیکا کا گیل بلیڈر(پتہ) اور جگر کا ایک چھوٹا سا حصہ بھی نکالا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ان کا ٹیومر بخوبی نکال دیا گیا، سرجری کے بعد گیل بلیڈر بھی نکال دیا گیا کیونکہ اس میں پتھری تھی، چونکہ جگر میں ٹیومر تھا، اس لیے اس کا ایک چھوٹا سا حصہ بھی کاٹا گیا لیکن گھبرانے کی ضرورت نہیں، کیونکہ جگر وہ عضو ہے جو خود کو دوبارہ بنا لیتا ہے۔
Post Views: 5ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: گھنٹے طویل اسپتال سے انہوں نے ٹیومر کی کہا کہ
پڑھیں:
بچوں کے کینسر کے خلاف بڑی کامیابی:پاکستان عالمی مفت علاج پروگرام میں شامل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان نے صحت کے شعبے میں ایک اہم سنگ میل عبور کرتے ہوئے بچوں کے کینسر کے مفت علاج سے متعلق عالمی پروگرام گلوبل پلیٹ فارم فار ایکسیس ٹو چائلڈہُڈ کینسر میڈیسنز (GPACCM) میں شمولیت حاصل کر لی ہے۔
اس اقدام کے تحت پاکستان میں کینسر میں مبتلا بچوں کو مفت ادویات کی فراہمی شروع کی جائے گی، جو ہزاروں خاندانوں کے لیے امید کی ایک نئی کرن ثابت ہوگی۔
یہ اعلان وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور سینٹ جوڈ چلڈرنز ریسرچ اسپتال کے اعلیٰ سطح وفد سے ملاقات کے بعد کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کے لیے ایک تاریخی موقع ہے جس سے کینسر کے شکار معصوم بچوں کی زندگیاں بچانے میں مدد ملے گی۔
وزیر صحت نے بتایا کہ پاکستان میں ہر سال 8,000 سے زائد بچوں میں کینسر کی تشخیص ہوتی ہے۔ بدقسمتی سے ان میں سے بڑی تعداد ادویات کی قلت، مالی مشکلات اور بروقت علاج نہ ملنے کے باعث جان کی بازی ہار جاتی ہے۔ کینسر ایک ایسا دشمن ہے جس کے خلاف جنگ صرف طبی وسائل سے نہیں، عالمی تعاون سے ہی جیتی جا سکتی ہے۔
اس پروگرام کی بدولت پاکستان کو نہ صرف مفت ادویات فراہم کی جائیں گی بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ماہرین کی تربیت، طبی سہولیات کی بہتری اور علاج کے جدید طریقوں تک رسائی بھی حاصل ہوگی۔ مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ یہ پروگرام پاکستان کو عالمی سطح پر صحت کی خدمات کے شعبے میں ایک نئے دور میں داخل کر دے گا۔
وزارت صحت کے مطابق مفت ادویات کی فراہمی ان ہزاروں بچوں اور ان کے والدین کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں جن کے پاس مہنگے علاج کی استطاعت نہیں۔ یہ قدم نہ صرف اموات کی شرح کم کرے گا بلکہ کینسر کی شرحِ شفایابی کو بھی نمایاں طور پر بہتر بنائے گا۔
ملک بھر کے ماہرینِ صحت نے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام پاکستان میں پیڈیاٹرک اونکولوجی (بچوں کے کینسر) کے شعبے میں انقلاب برپا کر سکتا ہے۔ علاج کی جدید سہولتیں اور عالمی معیار کی ادویات سے نہ صرف موجودہ مریضوں کو فائدہ ہوگا بلکہ مستقبل میں صحت کی مجموعی صورتِ حال میں بھی بہتری آئے گی۔