بوئنگ کے سی ای او کو ایئرشو میں شرکت کیوں منسوخ کرنی پڑی؟
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
بوئنگ کے سی ای او ڈیو کیلہورن نے ایک اہم ایئر شو میں شرکت منسوخ کر دی۔
یہ بھی پڑھیں:ایئر انڈیا حادثہ، بدقسمت خاندان کی آخری سیلفی وائرل
بوئنگ کے ترجمان نے تصدیق کی کہ سی ای او نے پیرس ایئر شو میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہ اس حادثے کی تحقیقات پر مکمل توجہ مرکوز کر سکیں۔
حادثے کے بعد سے بوئنگ کے شیئرز میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے، جو گزشتہ چند سالوں میں کمپنی کو درپیش متعدد مسائل کے بعد ایک اور دھچکا ہے۔
بھارتی حکام نے حادثے کی وجوہات کا جائزہ لینے کے لیے اپنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہے، جبکہ بوئنگ نے بھی اپنے ماہرین کو واقعہ کے مقام پر بھیج دیا ہے۔
یاد رہے کہ یہ حادثہ گزشتہ دنوں پیش آیا تھا جب ایک مسافر طیارہ اڑن کے چند لمحوں بعد ہی گر کر تباہ ہوگیا تھا، جس کے بعد ہی کمپنی نے فوری طور پر تحقیقات کا آغاز کر دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایئر انڈیا ایئر شو بوئنگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایئر انڈیا ایئر شو بوئنگ کے
پڑھیں:
بوئنگ طیارے محفوظ نہیں رہے؟ طیارہ ساز انجینیئر کے خطرناک انکشافات پھر زیرِ بحث
بھارتی ایئر لائن کا مسافر بردار طیارہ بوئنگ 787 ڈریم لائنر کے تباہ ہونے کے بعد ایک بار پھر ماضی میں طیارے سے متعلق کی گئی وارننگ زیر بحث آ گئی۔
گزشتہ برس بوئنگ طیاروں کے انجینئر سم صالح پور نے انکشاف کیا تھا کہ طیارہ بنانے والی کمپنی نے ڈریم لائنر بوئنگ 787 اور 788 طیارے تیار کرتے وقت "شارٹ کٹس" کا استعمال کیا۔
بوئنگ طیاروں کے انجینیئر نے خبردار کیا تھا ڈریم لائنرز طیاروں کی مینوفیکچرنگ میں اختیار کیے گئے شارٹ کٹس مستقبل میں "تباہ کن" ثابت ہو سکتے ہیں۔
انجینئر سیم نے مزید کہا تھا کہ طیارہ ساز کمپنی نے میرے ان خدشات کو نہ صرف نظرانداز کیا بلکہ الٹا مجھے ہی انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔
خیال رہے کہ انجینیئر سم صالح پور کی شکایت میں دو ایسے تکنیکی مسائل کی نشاندہی کی گئی تھی جو بقول ان کے، طیارے کی عمر کو "نمایاں طور پر" کم کر سکتے ہیں۔
انھوں نے سی این این کو 2024 میں ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ میں یہ سب اس لیے نہیں کر رہا کہ میں چاہتا ہوں کہ بوئنگ ناکام ہو، بلکہ اس لیے کہ میں چاہتا ہوں کہ بوئنگ کامیاب ہو اور حادثات کو روکے۔
طیارہ ساز کمپنی کے انجینیئر کے بقول سچ یہ ہے کہ بوئنگ موجودہ طریقے سے آگے نہیں بڑھ سکتی۔ اسے تھوڑا بہتر ہونا پڑے گا۔
اب جبکہ بوئنگ 787 طیارے کا ایک اور حادثہ پیش آ چکا ہے سم صالح پور کے خدشات اور وارننگز کو ایک بار پھر سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے اور اس معاملے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔
ان کے انکشافات پر حکام کا کہنا تھا کہ وہ دو بڑے جیٹ ماڈلز کے حوالے سے سنگین خدشات کے اظہار پر بوئنگ کے خلاف تحقیقات کر رہے ہیں۔