WE News:
2025-11-03@09:57:30 GMT

وفاق نے خیبرپختونخوا کو نظر انداز کیا، مزمل اسلم

اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT

وفاق نے خیبرپختونخوا کو نظر انداز کیا، مزمل اسلم

خیبرپختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے پشاور میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاق نے خیبرپختونخوا کو نظر انداز کیا۔ ہم وفاق کو ایک نظر نہیں بھاتے۔

یہ بھی پڑھیں:خیبرپختونخوا بجٹ پیش، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10، پنشن میں 7 فیصد اضافہ

مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ صوبے ہر دباؤ ہے، مطالبہ کیا جا رہا تھا کہ اقدامات کیے جائیں۔ ہم نے نگراں حکومت پر الزامات لگانے کے بجائے اقدامات کیے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ مالی سال تاریخی رہا، نان ٹیکس ریونیو میں ہم نے اچھے نتائج دیے۔ ہمارا ریونیو اس سال سب سے زیادہ رہا۔

مشیر خزانہ نے کا کہنا تھا کہ وفاق سے این ایف سی ایوارڈ میں ہمیں 90 ارب روپے کم ملے۔

 

خبر اپ ڈیٹ کی جا رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بجٹ پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس مزمل اسلم مشیر خزانہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس

پڑھیں:

پشاور KPK کابینہ کی تشکیل پر عمران خان کی ہدایات نظر انداز؟

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

خیبر پختونخوا میں نئی صوبائی حکومت نے 13 رکنی کابینہ بنا لی ہے۔

تاہم پارٹی ذرائع کے مطابق یہ کابینہ عمران خان کی اصل ہدایات کے خلاف تشکیل دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے واضح پیغام دیا تھا کہ کابینہ زیادہ سے زیادہ 5 سے 8 وزراء پر مشتمل ہو اور کابینہ “سنگل ڈیجٹ” میں رکھی جائے، لیکن اس کے باوجود 13 وزراء کو کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔ جمعہ کے روز گورنر کے پی نے کابینہ سے حلف بھی لیا۔

پارٹی ذرائع یہ بھی بتاتے ہیں کہ عمران خان نے کچھ مخصوص ناموں کو کابینہ میں شامل نہ کرنے کی ہدایت کی تھی، جن میں:

عاقب اللہ خان (اسد قیصر کے بھائی)
فیصل ترکئی (شہرام ترکئی کے بھائی)
سابق وزیر شکیل خان

لیکن اس کے باوجود ان ناموں کو شامل کر لیا گیا۔ اسی وجہ سے پارٹی کے اندر ایک بار پھر مشاورت اور فیصلوں کے درمیان اختلافات سامنے آرہے ہیں۔

دوسری جانب صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے اس تاثر کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے صرف یہ کہا تھا کہ کابینہ مختصر رکھی جائے، تاہم سہیل آفریدی کو اختیار دیا گیا کہ وہ اپنی ٹیم خود منتخب کریں۔ مینا خان نے مزید کہا کہ:

کابینہ میں ردوبدل کسی بھی وقت ممکن ہے
عمران خان اگر کہیں تو کوئی بھی تبدیلی ہو سکتی ہے
کابینہ میں سینئر بھی موجود ہیں اور نوجوانوں کو بھی جگہ دی گئی ہے

اس صورتحال نے ایک بار پھر سوال اٹھا دیا ہے کہ آیا پارٹی قیادت کی ہدایات پر عمل ہو رہا ہے یا صوبائی سطح پر فیصلے اپنی مرضی سے کیے جا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان: سمندر کی گہرائیوں میں چھپا خزانہ
  • وزارت خزانہ کے اہم معاشی اہداف، معاشی شرح نمو بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان
  • خیبر پختونخوا نے رواں سال صحت کارڈ کیلئے 41 ارب مختص کیے، مزمل اسلم
  • پی ٹی آئی رہنما ذاتی نہیں قومی مفاد میں کام کریں: رانا ثنا اللہ
  • پشاور KPK کابینہ کی تشکیل پر عمران خان کی ہدایات نظر انداز؟
  • وفاق مقامی حکومتوں کو بااختیار بنانے کیلئے 27ویں آئینی ترمیم کرے: سپیکر پنجاب اسمبلی
  • پنجاب اسمبلی :وفاق سے مقامی حکومتوں کو بااختیار بنانے کیلیے27ویں آئینی ترمیم کا مطالبہ
  • ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ، مجموعی قرض 84 ہزار ارب ہوگیا
  • دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سب کو متحد ہونا ہوگا، وزیراعظم
  • بانی پی ٹی آئی کی جانب سے دوبارہ کابینہ کا حصہ بننا اصل انعام ہے: مزمل اسلم