ایران کے جدیدبیلسٹک میزائلوں سے مخالفین پریشان‘اسرائیل پر حملے میں استعمال ہونے والے میزائل دوہزارکلومیٹرتک ہدف کونشانہ بناسکتے ہیں.رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
واشنگٹن/پیرس(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 جون ۔2025 )ایران کے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملوں نے مخالفین کو پریشان کردیا ہے ایران کے بیلسٹک میزائل دو ہزار کلومیٹر کے فاصلے تک ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں تہران نے اسرائیل پر جوابی حملے کو” آپریشن وعد صادق 3“ کا نام دیا ہے جس میں برق رفتار بیلسٹک میزائل داغے گئے امریکی تحقیقی ادارے کا کہنا ہے کہ ایران کے جدیدبیلسٹک میزائل محض400سیکنڈ میں اسرائیل پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں .
(جاری ہے)
ایران کے جوابی حملوں کے بعد اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں اعلان کیا گیا کہ ایران نے اسرائیل پر متعدد میزائل داغے ہیں اور عوام اگلی اطلاع تک محفوظ مقامات میں پناہ لیں اس کے بعد اسرائیل کے مختلف شہروں میں سائرن بجنے لگے جبکہ اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب کی بلند عمارتوں کے ارد گرد دھوئیں کے بادل دیکھے گئے. ایران کے پاسداران انقلاب کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ ایران نے اسرائیل میں درجنوں اہداف، عسکری و فضائی اڈوں کو نشانہ بنایا ہے ایرانی پاسداران انقلاب فورس کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر 100 سے زائد میزائل داغے ہیں جبکہ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے داغے جانے والے میزائلوں کی تعداد 100 سے کم تھی تاہم جہاں آئی ڈی ایف کا دعویٰ ہے کہ اس نے ان میں سے اکثر میزائلوں کو اپنے فضائی دفاعی نظام کے ذریعے روک لیا وہیں اسرائیل سے سامنے آنے والی فوٹیج اور مناظر میں تباہی بھی دیکھی جا سکتی ہے اسرائیل نے اب تک ایران کی جانب سے کیے گئے حملوں میں دو افرادکے ہلاک اور درجنوں کے زخمی ہونے کا اعتراف کیا ہے. خیال رہے کہ اس سے قبل ایران کی جانب سے یکم اکتوبر اور 13 اپریل 2024 کو بھی اسرائیل پر میزائل داغے گئے تھے اس دوران ایران سے داغے گئے بیلسٹک میزائل اور ڈرون ایک اسرائیلی فضائی اڈے سمیت ملک کے مختلف مقامات پر جا کر گرے تھے سٹمسن انسٹیٹیوٹ کے محقق اور نیٹو کے آرمز کنٹرول پروگرام کے سابق ڈائریکٹر کا کہناتھا کہ ایران کے حالیہ حملے نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال کو ہمیشہ کے لیے بدل کر رکھ دیا ہے. امریکی ادارے پیس انسٹیٹیوٹ کے مطابق مشرق وسطیٰ میں ایران کے پاس سب سے بڑا اور متنوع بیلسٹک میزائلوں کا ذخیرہ موجود ہے ساتھ ہی ساتھ ایران خطے کا واحد ملک ہے جس کے پاس جوہری ہتھیار تو نہیں لیکن اس کے بیلسٹک میزائل دو ہزار کلومیٹر کے فاصلے تک پہنچ سکتے ہیں بیلسٹک ٹیکنالوجی تو دوسری عالمی جنگ کے وقت بن چکی تھی تاہم دنیا میں صرف چند ہی ممالک کے پاس یہ صلاحیت ہے کہ وہ خود اس ٹیکنالوجی کی مدد سے بیلسٹک میزائل بنا سکیںتاہم ایران نے یہ جدید ترین میزائل کئی دہائیوں سے ملک پر عائدسخت عالمی پابندیوں کے دوران بنائے ہیں .
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بیلسٹک میزائل اسرائیل پر کی جانب سے ایران کے کہ ایران
پڑھیں:
ایران کا اسرائیل پر حملہ، آپریشن وعدہ صادق 3 میں 100 سے زائد بیلسٹک میزائل فائر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران: ایران نے اسرائیلی حملوں کے جواب میں بڑے پیمانے پر جوابی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے، جسے ’آپریشن وعدہ صادق 3‘ کا نام دیا گیا ہے، اس آپریشن کے تحت اسرائیل پر 100 سے زائد بیلسٹک میزائل داغے گئے ہیں، جن میں متعدد اہم اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
ایرانی سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق پاسدارانِ انقلاب نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کارروائی اسرائیل کے جارحانہ اقدامات کا براہِ راست اور بھرپور جواب ہے، ایران کا دعویٰ ہے کہ حملے کے دوران دو اسرائیلی لڑاکا طیارے مار گرائے گئے، جن میں سے ایک کی خاتون پائلٹ کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے شہریوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ تا حکمِ ثانی محفوظ پناہ گاہوں میں رہیں۔ اسرائیل کے مختلف علاقوں، خصوصاً تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جبکہ کئی مقامات پر دھوئیں کے بادل بھی اٹھتے دیکھے گئے۔
خیال رہےکہ اسرائیل نے ایران کے مختلف شہروں، جن میں تہران، نطنز اور اسفہان شامل ہیں، پر فضائی حملے کیے تھے، ان حملوں میں ایرانی فوجی قیادت کی رہائش گاہوں، بیلسٹک میزائل فیکٹریوں اور جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا تھا، ان حملوں میں 6 جوہری سائنسدانوں سمیت کم از کم 78 افراد شہید ہوئے۔
واضح رہےکہ مشرق وسطیٰ میں تیزی سے بڑھتی ہوئی اس کشیدگی نے عالمی منڈیوں کو بھی متاثر کرنا شروع کر دیا ہے، جہاں تیل کی قیمتوں میں 10 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔