روس کی ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت:حملے خطرناک اشتعال انگیزی ہیں‘پورے خطے پر تباہ کن اثرات ہونگے.صدرپوٹن
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
ماسکو/واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 جون ۔2025 )روسی صدر ولادی میر پوٹن نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں خطرناک اشتعال انگیزی قرار د یتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے پورے خطے پر تباہ کن اثرات ہونگے کریملن کے جاری کردہ بیان کے مطابق صدر پوٹن نے ایرانی صدر مسعود پزشکیان اور اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو سے علیحدہ علیحدہ ٹیلی فونک رابطے کیے.
(جاری ہے)
روسی ایوان صدر بتایا کہ پوٹن نے زور دیا کہ روس ان اقدامات کی مذمت کرتا ہے جن سے اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہوتی ہے بیان میں کہا گیا کہ صدر پوٹن نے نیتن یاہو کو نئی کشیدگی سے بچنے کے لیے ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیش کش کی اور کشیدگی کے خطے پر تباہ کن اثرات کے خطرے سے خبردار کیا. روسی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ ایرانی جوہری معاملے کا حل صرف سیاسی اور سفارتی طریقوں سے تلاش کیا جانا چاہیے، خصوصاً ایسے وقت میں جب ایران اور امریکہ کے درمیان اس حوالے سے بات چیت جاری ہے ادھر ایرانی پزشکیان نے پوٹن کو ایک بار پھر یقین دہانی کرائی کہ تہران کا جوہری ہتھیار تیار کرنے کا کوئی ارادہ نہیں اور وہ اس حوالے سے بین الاقوامی اداروں کو ضمانتیں فراہم کرنے کے لیے ہمیشہ تیار ہے اس سے قبل روسی وزارتِ خارجہ نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں ناقابل قبول اور بے بنیاد قرار دیا. روسی وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ ایک خود مختار ریاست جو اقوام متحدہ کی رکن ہے اس کے پرامن شہریوں ، جوہری تنصیبات اور توانائی کے مراکز پر بلا جواز حملے ہرگز قابل قبول نہیں روسی ادارے کے مطابق کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ روس اس اچانک بڑھتے تناﺅ پر فکرمند ہے اور اس کی مذمت کرتا ہے کریملن نے اسی ہفتے کے اوائل میں ایران کے پر امن جوہری پروگرام کے حق کا دفاع کیا تھا ماسکو نے ایک بار پھر زور دیا کہ ایرانی جوہری مسئلے کا حل صرف سفارتی طریقے سے ممکن ہے اور دونوں فریقین کو تحمل سے کام لینا چاہیے. دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر زور دیا کہ وہ اپنے جوہری پروگرام پر معاہدہ کرے اور کہا کہ تہران کے پاس اسرائیل کے ساتھ مزید تصادم روکنے کا اب بھی وقت موجود ہے ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اب تک بہت زیادہ جانیں جا چکی ہیں اور تباہی ہو چکی ہے، لیکن اب بھی وقت ہے کہ اس قتل و غارت کو ختم کیا جا سکے. انہوں نے کہاکہ اگلے حملے پہلے سے بھی زیادہ سفاک ہوں گے اور ان کی منصوبہ بندی ہو چکی ہے یاد رہے کہ اسرائیل نے جمعہ کو ایران کے خلاف حملے شروع کیے اور دعویٰ کیا کہ ان کارروائیوں میں ایران کی جوہری تنصیبات، بیلسٹک میزائل فیکٹریاں اور اعلیٰ فوجی کمانڈروں کو نشانہ بنایا گیا تاکہ تہران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکا جا سکے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے زور دیا کہ نے ایران ایران پر پوٹن نے کی مذمت
پڑھیں:
15 لاکھ آسٹریوئ شہری خطرے میں: سمندر کی سطح میں خطرناک اضافے کی پیشگوئی
آسٹریلیا کو آنے والے برسوں میں شدید ماحولیاتی خطرات کا سامنا ہوگا جن سے لاکھوں افراد متاثر ہو سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آسٹریلیا: اسکول میں فائرنگ سے 9 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک تازہ ماحولیاتی رپورٹ نے خبردار کیا ہے کہ ساحلی علاقوں میں رہنے والے 15 لاکھ سے زائد آسٹریلوی شہریوں کو 2050 تک سمندر کی بڑھتی سطح سے براہ راست خطرہ لاحق ہیں۔
آسٹریلیا کی پہلی قومی ماحولیاتی خطرے کی تشخیص میں انکشاف ہوا ہے کہ ملک کو مستقبل میں شدید قدرتی آفات جیسے سیلاب، طوفان، شدید گرمی، خشک سالی اور جنگلاتی آگ کا سامنا ہوگا۔
ماحولیاتی تبدیلی کے وفاقی وزیر کرس بووین کا کہنا ہے کہ آسٹریلوی عوام پہلے ہی ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کا سامنا کر رہے ہیں لیکن یہ بات واضح ہے کہ اگر ہم آج درجہ حرارت میں اضافے کو روکیں تو آنے والی نسلوں کو بدترین اثرات سے بچایا جا سکتا ہے۔
رپورٹ میں انتہائی تشویشناک اعداد و شمار دیے گئے ہیں جیسے کہ اگر درجہ حرارت میں 3 ڈگری سینٹی گریڈ کا اضافہ ہوتا ہے تو سڈنی میں گرمی سے اموات میں 400 فیصد اضافہ ہو سکتا ہے، جب کہ میلبورن میں یہ شرح تین گنا بڑھ سکتی ہے۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ملک کی تمام 2.7 کروڑ آبادی کو ایسے ماحولیاتی خطرات کا سامنا ہوگا جو ایک ساتھ رونما ہونے والے اور ایک دوسرے کو بڑھانے والے ہوں گے۔
مزید پڑھیے: آسٹریلیا: اسکول میں فائرنگ سے 9 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
رپورٹ کے مطابق یہ اثرات نہ صرف انسانی صحت بلکہ اہم انفرا اسٹرکچر، قدرتی حیات، ماحولیاتی نظام اور زرعی و صنعتی شعبوں پر بھی شدید دباؤ ڈالیں گے۔
وزیر ماحولیات بووین نے کہا کہ اس رپورٹ سے ایک بات واضح ہوتی ہے کہ پورے ملک کا مستقبل خطرے میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم کوئی قدم نہ اٹھائیں تو اس کی قیمت ہمیشہ اس سے زیادہ ہوگی جو ہم عملی اقدامات پر خرچ کریں گے۔
مزید پڑھیں: آسٹریلیا میں انتخابات، وزیرِاعظم انتھونی البانیز کی جماعت نے دوسری بار میدان مار لیا
رپورٹ میں یہ بھی انتباہ دیا گیا ہے کہ گرمی کی شدت سے ہونے والی اموات میں اضافہ، جنگلاتی آگ اور سیلاب کے باعث پانی کے معیار میں بگاڑ اور املاک کی قیمتوں میں 611 ارب آسٹریلوی ڈالر یعنی 406 ارب ارب امریکی ڈالر کی کمی متوقع ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
15 لاکھ آسٹریلوی خطرے میں آسٹریلیا آسٹریلیا خطرے میں آسٹریلیا کو موسمیاتی خطرہ موسمیاتی تبدیلی