عمر ایوب 24 اور 26 نومبر کے احتجاج پر درج تمام مقدمات میں شامل تفتیش ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
—فائل فوٹو
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب 24 اور 26 نومبر کے احتجاج پر درج تمام مقدمات میں شامل تفتیش ہو گئے۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی جانب سے وکیل آمنہ علی نے تفتیشی افسران کو بیان جمع کروادیے۔ عمر ایوب نے اپنے وکیل کے ذریعے تحریری بیان تفتیشی افسر کو جمع کروا دیا۔
عمر ایوب نے بیان میں کہا کہ میں سیاسی کارکن ہوں، پُرامن احتجاج پر یقین رکھتا ہوں، کسی قسم کے جلاؤ گھیراؤ یا توڑ پھوڑ میں شامل نہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ جہاں جج ہماری سماعت نہیں کرسکتے وہاں کیا آئین اور کیا قانون ہوگا؟
انہوں نے کہا کہ تھانہ نیوٹاؤن میں درج مقدمہ جھوٹ پر مبنی ہے، میرے خلاف 90 سے زائد بےبنیاد مقدمات درج کیے گئے، تمام مقدمات میں مختلف عدالتوں میں پیش ہو رہا ہوں۔
واضح رہے کہ راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے عمر ایوب کو شامل تفتیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: عمر ایوب
پڑھیں:
افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ
امید ہے 6 نومبر کو افغان طالبان کیساتھ مذاکرات کے اگلے دور کا نتیجہ مثبت نکلے گا،ترجمان
پاکستان خودمختاری اور عوام کے تحفظ کیلئے ہر اقدام اٹھائے گا،طاہر اندرابی کی ہفتہ وار بریفنگ
ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا ہے کہ پاکستان کو امید ہے کہ 6 نومبر کو افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کے اگلے دور کا نتیجہ مثبت نکلے گا۔پاکستان افغانستان کے ساتھ کشیدگی نہیں چاہتا، دراندازی بند کی جائے۔پاکستان امن کا خواہاں ہے مگر اپنی خودمختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر اقدام اٹھائے گا، جمعہ کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان مصالحتی عمل میں اپنا کردار جاری رکھے گا اور 6 نومبر کے مذاکرات سے مثبت نتائج کی امید رکھتا ہے۔انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان اور افغان طالبان حکومت کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور جمعرات کی شام استنبول میں ثالثوں کی موجودگی میں اختتام کو پہنچا۔ترجمان کے مطابق پاکستان نے 25 اکتوبر سے شروع ہونے والے استنبول مذاکرات میں خوش دلی اور مثبت نیت کے ساتھ شرکت کی۔انہوں نے بتایا کہ مذاکرات ابتدائی طور پر دو دن کے لیے طے کیے گئے تھے، تاہم طالبان حکومت کے ساتھ باہمی اتفاقِ رائے سے معاہدے تک پہنچنے کی سنجیدہ کوشش میں پاکستان نے بات چیت کو 4 دن تک جاری رکھا۔