اسرائیل کا ایران پرحملہ(مسلح افواج ،پاسدران انقلاب کے سربراہان ، 6 جوہری سائنسدانوں سمیت 86 افرادشہید)
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
300 سے زائد زخمی ، تبریز ائرپورٹ، شیراز ،جوہری تنصیبات اور دیگر عسکری اہداف کو نشانہ بنایا گیا ، موساد نے حملوں سے قبل ایران میں خفیہ طور پر کارروائیاں کیں، سیکیورٹی ذرائع
جنرل محمد باقری اور جنرل حسین سلامی کی شہادت کی تصدیق ،ایران پر حملوں میں 200 لڑاکا طیاروں نے حصہ لیا ، 100 سے زائد تنصیبات کو نشانہ بنایا، اسرائیلی فوجی ترجمان کا دعویٰ
اسرائیل نے 200 لڑاکا طیاروں کے ساتھ ایران کی 100 سے زیادہ تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے جس میں پاسداران انقلاب کے سربراہ، آرمی چیف سمیت متعدد اہم کمانڈوز اور 6 جوہری سائنسدان سمیت 86 افراد جاں بحق اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے۔جمعہ کے دن تازہ حملے میں تبریز ائرپورٹ اور شیراز کو نشانہ بنایا گیا ۔اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹس نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف فضائی حملے کیے ہیں، جن میں ایران کی جوہری تنصیبات اور دیگر عسکری اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے ارنا نے تصدیق کی ہے کہ تہران پر کیے گئے اسرائیلی حملوں میں مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری اور پاسداران انقلاب کے چیف کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی جاں بحق ہو گئے۔ایران کے جوہری سائنسدان محمد مہدی طہرانچی اور ایرانی ایٹمی توانائی تنظیم کے سابق سربراہ فریدون عباسی سمیت خاتم الانبیا ہیڈکوارٹرز کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد کی موت کی بھی تصدیق کردی گئی ہے۔خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق اسرائیلی حملوں میں ایران کے 6 جوہری سائنسدان مارے گئے ہیں جبکہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر خاص کمانڈر علی شمخانی بھی شدید زخمی ہوئے ہیں۔ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حملے میں اس کے متعدد جوہری سائنسدان شہید ہوئے جن میں عبدالحمید منوچہر، احمد رضا زلفگاری، سید امیر حسین فقہی، موطبلی زادہ، محمد مہدی تہرانچی اورفریدون عباسی شامل ہیں۔اسرائیلی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران پر حملوں میں 200 لڑاکا طیاروں نے حصہ لیا اور 100 سے زائد تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ سیکیورٹی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ موساد نے حملوں سے قبل ایران میں خفیہ طور پر کارروائیاں کیں اور ایران کے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سسٹم کے مقامات کے قریب درست نشانہ لگانے والے ہتھیار نصب کیے۔برطانوی میڈیا نے ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں میں دو سینئر جوہری سائنسدان مارے گئے جن کی شناخت کر لی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق مرنے والوں میں سے ایک ڈاکٹر فریدون عباسی ہیں، جو ایرانی ایٹمی توانائی ادارے (AEOI) کے سابق سربراہ رہ چکے ہیں۔ یہ ادارہ ایران کی جوہری تنصیبات کا ذمہ دار ہے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: جوہری سائنسدان کو نشانہ بنایا حملوں میں ایران کے
پڑھیں:
اپنے بے بنیاد خیالات کے اظہار سے پرہیز کرو، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان کا رافائل گروسی کو جواب
الجزیرہ سے اپنی ایک گفتگو میں اسماعیل بقائی کا کہنا تھا کہ IAEA کے ڈائریکٹر اچھی طرح جانتے ہیں كہ ہمارا جوہری پروگرام مکمل طور پر پُرامن ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان "اسماعیل بقائی" نے الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ IAEA کے ڈائریکٹر "رافائل گروسی" اچھی طرح جانتے ہیں كہ ہمارا جوہری پروگرام مکمل طور پر پُرامن ہے۔ رافائل گروسی کے بیانات کے مہلک نتائج نے امریکہ اور اسرائیل کی ایران پر مشترکہ جارحیت کی راہ ہموار کی۔ انہیں ایران کے ایٹمی معاملے پر بے بنیاد دعوے کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔ واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے بارہا یقین دلایا کہ ہماری ایٹمی سرگرمیاں ضمانتی ذمہ داریوں کے فریم ورک کے اندر اور مکمل طور پر پُرامن مقاصد کے ساتھ جاری ہیں۔ اس پروگرام کے خلاف کسی بھی قسم کی سیاسی فضاء سازی، قانونی اور تکنیکی طور پر غیر معتبر ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتوں میں، رافائل گروسی نے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں متعدد پریس کانفرنسوں اور میڈیا انٹرویوز میں ایران کے جوہری پروگرام کی صورت حال کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ IAEA نے ایران کے کچھ جوہری مقامات پر نئی حرکات دیکھی ہیں۔ رافائل گروسی اسی تناظر میں ان مراکز میں انسپکٹرز کی مکمل واپسی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ دوسری جانب ایرانی عہدیداروں بشمول وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے رافائل گروسی کو خبردار کیا کہ اس نئی مہم جوئی سے ماضی کے ناکام تجربات کی تکرار کے سواء، دوبارہ شکست کے علاوہ کچھ حاصل نہ ہوگا۔