تہران(نیوز ڈیسک)ایران نے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکا، برطانیہ اور فرانس اسرائیل کو تہران کے جوابی حملوں کو روکنے میں مدد فراہم کرتے رہے تو وہ خطے میں موجود ان ممالک کے فوجی اڈوں اور بحری جہازوں کو نشانہ بنائے گا۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے حوالے سے بی بی سی نے رپورٹ کیا کہ ایران کے سرکاری میڈیا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ایران نے اسرائیل کے تمام اتحادیوں اور ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے دوران میزائل گرانے میں اس کی مدد کرنے والوں کے مشرق وسطیٰ میں قائم اڈے محفوظ نہیں رہیں گے۔

یاد رہے کہ 11 جون کو ایرانی وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل عزیز ناصر زادہ نے خبردار کیا تھا کہ اگر جوہری مذاکرات ناکام ہو جاتے ہیں اور امریکا کے ساتھ تنازع پیدا ہوتا ہے، تو ایران خطے میں موجود امریکی اڈوں کو نشانہ بنائے گا، یہ بیان ایران اور امریکا کے درمیان چھٹے دور کے متوقع جوہری مذاکرات سے چند دن قبل سامنے آیا تھا۔

برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق بریگیڈیئر جنرل عزیز ناصر زادہ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ اگر مذاکرات کی ناکامی کے بعد ہم پر کوئی تنازع مسلط کیا گیا تو تمام امریکی اڈے ہماری پہنچ میں ہیں اور ہم انہیں میزبان ممالک میں بے خوفی سے نشانہ بنائیں گے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بارہا ایران کو بمباری کی دھمکی دے چکے ہیں، یہ کہتے ہوئے اگر وہ نئے جوہری معاہدے پر رضامند نہ ہوا تو بمباری کا سامنا کرنا ہوگا۔
مزیدپڑھیں:ایرانی سائیکلسٹ نجمہ شمس اسرائیلی حملے میں شہید

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

امریکا آسٹریلیا اور برطانیہ سے آبدوز معاہدے پر نظر ثانی کریگا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا نے آسٹریلیا اور برطانیہ کے ساتھ ہونے والے اربوں ڈالر کے آبدوز معاہدے پر دوبارہ غور کرنا شروع کردیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق سابق صدر بائیڈن کی انتظامیہ کے ساتھ ہونے والے ایٹمی آبدوزوں کے معاہدے پر موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ امریکی مفادات کو سب سے اوپر رکھ کر دوبارہ غور کرے گی۔ وائٹ ہاؤس کی جانب سے آسٹریلیا اور برطانیہ کو فوجی اخراجات بڑھانے کے لیے دباؤ ڈالا جارہا ہے، جس پر برطانیہ اور آسٹریلیا کی طرف سے مزاحمت بھی کی جارہی ہے۔ آسٹریلیا، برطانیہ اور امریکا کے درمیان اس معاہدے کی کل مالیت 176 ارب ڈالر ہے اور اس معاہدے پر تینوں ممالک نے 2021ء میں دستخط کیے تھے۔ امریکی دفاعی حکام کا کہنا ہے کہ اس معاہدے پر دوبارہ غور کرنے کے لیے یہ قدم امریکی صدر ٹرمپ کے ایجنڈے کی وجہ سے اٹھایا گیا ہے۔ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی وزیرِ دفاع پیٹ ہیگسیتھ کی جانب سے یہ واضح کر دیا گیا ہے کہ تمام اتحادیوں کو دفاع کے حوالے سے تیار رہنا ہے تاکہ مشترکہ دفاع کو بہتر بنایا جاسکے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کا ساتھ دیا تو خطے میں فوجی اڈوں کو نشانہ بنائیں گے، ایران کی امریکا، برطانیہ اور فرانس کو تنبیہ
  • ایران نے امریکی شہریوں یا اڈوں کو نشانہ بنایا تو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے؛ امریکا کی دھمکی
  • ایران کا اسرائیل پر حملے تیز کرنے کا اعلان، دفاع کرنے والے ممالک کو بھی نشانہ بنانے کی دھمکی
  • امریکا آسٹریلیا اور برطانیہ سے آبدوز معاہدے پر نظر ثانی کریگا
  • اسرائیل کسی بھی وقت ایران پر حملہ کرسکتا ہے، امریکی میڈیا
  • ایران کی دھمکی کے بعد امریکا کا عراق سے غیرسفارتی عملے کے انخلا کا اعلان
  • ایران پرحملہ ہوا تو مشرق وسطی میں امریکی اڈوں کو نشانہ بنائیں گے، ایران
  • امریکا آسٹریلیا اور برطانیہ کے ساتھ آبدوز معاہدے پر نظر ثانی کرے گا
  • اسرائیل کسی بھی وقت ایران پر حملہ کرسکتا ہے، واشنگٹن کو پیشگی باخبر کردیا