پاراچنار میں عیدِ غدیر کے پُرمسرت موقع پر دو روزہ عظیم الشان جلسہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
جلسہ 17 ذوالحجہ کو ہوا، جہاں پہلے روز حجت الاسلام والمسلمین مولانا شاکر حسین میثم نے خطاب کرتے ہوئے ولایتِ علیؑ، واقعہ غدیر اور امیرالمومنینؑ کے مقام و منزلت پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ اسلام ٹائمز۔ مرکزی امام بارگاہ پاراچنار میں ولایت اعلان حضرت علی علیہ السلام اور عیدِ غدیر کے پُرمسرت موقع پر دو روزہ عظیم الشان جلسے کا انعقاد کیا گیا، جس میں علماء کرام، اراکین انجمن حسینیہ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر، ضلعی انتظامیہ کے افسران سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں مومنین نے بھرپور شرکت کی۔ عید غدیر کی مناسبت سے منعقدہ جلسہ 17 ذوالحجہ کو ہوا، جہاں پہلے روز حجت الاسلام والمسلمین مولانا شاکر حسین میثم نے خطاب کرتے ہوئے ولایتِ علیؑ، واقعہ غدیر اور امیرالمومنینؑ کے مقام و منزلت پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔
جلسے میں ذاکرین عظام نے حضرت علیؑ کی شان میں عقیدت سے بھرپور قصائد اور منقبتیں پیش کیں، جس سے فضا ایمان افروز مناظر سے معمور ہو گئی۔ اس مبارک موقع پر مومنین نے ایک دوسرے کو عید غدیر کی مبارکباد پیش کی، جبکہ جلسے کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ پاسدار، فیڈریشن رضاکاروں اور پولیس اہلکاروں نے جلسہ گاہ اور اطراف میں چاق و چوبند ڈیوٹی انجام دی، جس سے جلسہ پُرامن اور نظم و ضبط کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
وزیراعلیٰ گنڈا پور کی اسلام آباد کی جانب مسلح پیش قدمی کی دھمکی
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے مسلح ہوکر اسلام آباد جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم اگر تم گولی مارو گے تو جواب میں ہم بھی گولی چلائیں گے اور صرف گولی نہیں چلے گی بلکہ تمھیں ٹھوک کر ماریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے ایک بار پھر دھمکی دیتے ہوئے مسلح ہوکر اسلام آباد کی طرف پیش قدمی کا اعلان کیا ہے۔ پی ٹی آئی کے پیٹرن انچیف کی رہائی کے لئے پشاور میں جلسے کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیراعلیٰ سمیت دیگر حکومتی شخصیات نے شرکت کی۔ جلسہ تاخیر سے شروع ہوا اور کوئی بھی رہنما مقامی وقت تک پنڈال نہ پہنچا، جلسے کی وجہ سے ورسک روڈ پر ٹریفک کی صورت حال بدترین رہی۔ وزیراعلیٰ کے جلسہ گاہ پہنچنے پر آتش بازی کی گئی جبکہ علی امین گنڈا پور نے اسٹیج پر آتے ہی پیٹرن انچیف کے حق میں نعرے بازی کی۔ جلسہ سے پی ٹی آئی رہنماؤں نے خطاب کیا اور پارٹی کے پیٹرن انچیف کی رہائی کا مطالبہ دہرایا۔
حیران کن طور پر جلسہ گاہ میں بجلی بلا تعطل جاری رہی جبکہ اطراف کے علاقے لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے تاریکی میں ڈوبے رہے۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے مسلح ہوکر اسلام آباد جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم اگر تم گولی مارو گے تو جواب میں ہم بھی گولی چلائیں گے اور صرف گولی نہیں چلے گی بلکہ تمھیں ٹھوک کر ماریں گے۔ انہوں نے کارکنان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختون خوا کے عوام تیار رہیں اگر ہم پر گولی چلی تو پھر انہیں بھی گولی کھانی پڑے گی۔