جلسہ 17 ذوالحجہ کو ہوا، جہاں پہلے روز حجت‌ الاسلام والمسلمین مولانا شاکر حسین میثم نے خطاب کرتے ہوئے ولایتِ علیؑ، واقعہ غدیر اور امیرالمومنینؑ کے مقام و منزلت پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ اسلام ٹائمز۔ مرکزی امام بارگاہ پاراچنار میں ولایت اعلان حضرت علی علیہ السلام اور عیدِ غدیر کے پُرمسرت موقع پر دو روزہ عظیم الشان جلسے کا انعقاد کیا گیا، جس میں علماء کرام، اراکین انجمن حسینیہ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر، ضلعی انتظامیہ کے افسران سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں مومنین نے بھرپور شرکت کی۔ عید غدیر کی مناسبت سے منعقدہ جلسہ 17 ذوالحجہ کو ہوا، جہاں پہلے روز حجت‌ الاسلام والمسلمین مولانا شاکر حسین میثم نے خطاب کرتے ہوئے ولایتِ علیؑ، واقعہ غدیر اور امیرالمومنینؑ کے مقام و منزلت پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔

جلسے میں ذاکرین عظام نے حضرت علیؑ کی شان میں عقیدت سے بھرپور قصائد اور منقبتیں پیش کیں، جس سے فضا ایمان افروز مناظر سے معمور ہو گئی۔ اس مبارک موقع پر مومنین نے ایک دوسرے کو عید غدیر کی مبارکباد پیش کی، جبکہ جلسے کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ پاسدار، فیڈریشن رضاکاروں اور پولیس اہلکاروں نے جلسہ گاہ اور اطراف میں چاق و چوبند ڈیوٹی انجام دی، جس سے جلسہ پُرامن اور نظم و ضبط کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

کراچی آرٹس کونسل میں 38 روزہ ورلڈ کلچر فیسٹیول کا آغاز

کراچی (اسٹاف رپورٹر)آرٹس کونسل آف پاکستان میں دوسرے ورلڈ کلچر فیسٹیول (ڈبلیو سی ایف) کا آغاز 31 اکتوبر کو دھوم دام سے ہوگیا، پہلے دن میٹھی گیت، جوش بھرے رقص اور دلچسپ پرفارمنس آرٹ سب کا مرکز رہے۔ویب ڈیسک کے مطابق افتتاحی تقریب کے دوران مہمانوں کے آتے ہی باہر کھلے میدان میں مشہور مجسمہ ساز امین گلجی اور ان کی ٹیم نے ’دی گیم‘ نامی پرفارمنس آرٹ پیش کی۔مذکورہ آرٹ پرفارمنس کے بعد مرکزی ہال میں رسمی تقریب ہوئی، سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ مہمانِ خصوصی تھے۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ آرٹس کونسل شہر ہی نہیں، پورے ملک کا ثقافتی دل بن چکا ہے۔ گزشتہ سال 44 ممالک تھے، اب 142 ممالک اور 1000 سے زائد فنکار فیسٹیول میں موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ کا دارالحکومت کراچی دنیا کا استقبال کر رہا ہے، فن صرف خوبصورتی نہیں، یہ شفا، رابطہ اور مزاحمت کی طاقت ہے۔وزیر اعلیٰ سندھ نے سندھ کی ثقافتی روایات، شاہ عبداللطیف بھٹائی کی شاعری اور صوفی دھنوں کا ذکر بھی کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرٹس کونسل کے صدر احمد شاہ سب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ فنکار نسل کشی کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں اور انہوں نے بھی آرٹس کونسل کے پلیٹ فارم سے سب فنکاروں کے ساتھ آواز اٹھائی۔

انہوں نے کہا کہ غزہ میں 21ویں صدی کی سب سے بڑی نسل کشی ہوئی لیکن اب عارضی جنگ بندی ہو چکی ہے، ثقافت لوگوں کو جوڑتی ہے۔فیسٹیول کے آغاز کے پہلے ہی دن ’شاہ جا فقیر‘ کے گروپ نے شاہ عبدالطیف بھٹائی کی شاعری پر مبنی سر ماروی پیش کیا، نیپال سے تعلق رکھنے والے مدن گوپال نے اپنے ملک کا گیت گایا، جس میں انہوں نے کراچی کا لفظ شامل کیا۔پہلے ہی دن لسی ٹاسکر (بیلجیم) نے بیس کلیرنیٹ پر جادو جگایا، عمار اشکر (شام) نے ڈھولک کے ساتھ عربی اور سندھی فیوژن پر پرفارمنس کی جب کہ اکبر خمیسو خان نے الغوزہ پر سب کو تالیاں بجوانے پر مجبور کیا۔اسی طرح زکریا حفار (فرانس) نے سنتور کی نرمی سے دل جیتا، کانگو کے اسٹریٹ ڈانسرز کی پرفارمنس نوجوانوں کو بہت پسند آئی، بیلیٹ بیونڈ بارڈرز (امریکا) کے پرفارمرز نے دو سولو ڈانس جنگ کا رقص اور تضاد پیش کیا جب کہ شیرین جواد (بنگلہ دیش) نے خوبصورت گلوکاری کی۔

متعلقہ مضامین

  • ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار آج ایک روزہ دورے پر ترکیہ جائیں گے
  • کتاب "غدیر کا قرآنی تصور" کی تاریخی تقریبِ رونمائی
  • پنجاب،دفعہ 144میں 7روز کی توسیع، احتجاج اور جلسے جلسوں پر پابندی برقرار
  • پنجاب دفعہ 144 نافذ، جلسے اور ریلیاں ممنوع، لاؤڈ اسپیکر صرف اذان و خطبے کے لیے محدود
  • رنگِ ادب کا اقبال عظیم نمبر
  • کراچی آرٹس کونسل میں 38 روزہ ورلڈ کلچر فیسٹیول کا آغاز
  • آئی ایس او کے وفد کا دورہ پاراچنار
  • سنگجانی جلسہ کیس، زین قریشی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • یکم نومبر یوم آزادی گلگت بلتستان کے موقع پر گلگت میں بڑے جلسے کا اعلان
  • سنگجانی جلسہ کیس: زین قریشی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری