خان پور ڈیم میں پانی کے صرف 25 دن کے ذخائر باقی رہ گئے
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)خیبرپختونخوا اور پنجاب میں مسلسل کم بارشوں اور خشک موسم کے باعث پانی کی قلت میں اضافہ ہو رہا ہے، خان پور ڈیم جو راولپنڈی اور اسلام آباد کی آبادی کے بڑے حصے کو پینے کا صاف پانی مہیا کرتا ہے اس میں بھی پانی کے ذخائر خطرناک حد تک کم ہو گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق خشک موسم کے باعث خان پور ڈیم میں پانی کے ذخائر انتہائی کم ہو گئے ہیں، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ڈیم میں موجود پانی ڈیڈ لیول سے صرف 11 فٹ دور ہے، پانی میں مسلسل کمی سے راولپنڈی اور اسلام آباد کے رہائشیوں کو آنے والوں دنوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق خان پور ڈیم میں ڈیڈ لیول کی حد ایک ہزار 921 فٹ ہے جبکہ ڈیم میں موجودہ پانی کی سطح ایک ہزا 910 فٹ ریکارڈ کی گئی ہے۔ ڈیم میں روزانہ کی بنیاد پر پانی کی آمد 16 کیوسک جبکہ اخراج 127 کیوسک ہے، جس میں سے 96.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: خان پور ڈیم ڈیم میں پانی کی
پڑھیں:
پاکستان کو 20 سال بعد آف شور تیل و گیس ذخائر میں بڑی کامیابی حاصل
وزیراعظم شہباز شریف کے انرجی سیکیورٹی وژن کے تحت پاکستان کے مقامی وسائل کی ترقی میں اہم پیشرفت دیکھنے میں آئی ہے۔ 20 سال بعد پاکستان کے سمندری علاقوں میں تیل و گیس کے ذخائر سے متعلق بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق آف شور بڈنگ راؤنڈ میں 23 بلاکس کی کامیاب بولیاں موصول ہوئیں، جن پر پہلے مرحلے میں تقریباً 80 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔ ڈرلنگ کے دوران یہ سرمایہ کاری ایک بلین ڈالر تک پہنچنے کا امکان بھی ہے۔ یہ بلاکس مجموعی طور پر 53,510 مربع کلومیٹر رقبے پر محیط ہیں۔
انڈس اور مکران بیسن میں بیک وقت ایکسپلوریشن کی حکمت عملی کامیاب رہی ہے، جس نے بڈنگ راؤنڈ میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کو ظاہر کیا۔ کامیاب بولرز میں ترکی پیٹرولیم، یونائیٹڈ انرجی، اورینٹ پیٹرولیم، فاطمہ پیٹرولیم، او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل، ماری انرجیز اور پرائم انرجی شامل ہیں۔
امریکی ادارے ڈیگلیور اینڈ میکناٹن کے مطابق سمندر میں ممکنہ طور پر 100 ٹریلین کیوبک فٹ گیس موجود ہو سکتی ہے۔ آف شور راؤنڈ 2025 کے آغاز کے ساتھ پاکستان نے ان ممکنہ ذخائر سے فائدہ اٹھانے کا عمل شروع کر دیا ہے، جو ملکی معیشت کے لیے ایک نیا سنگِ میل ثابت ہوگا۔