Jasarat News:
2025-09-17@21:47:53 GMT

خان پور ڈیم میں پانی کے صرف 25 دن کے ذخائر باقی رہ گئے

اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)خیبرپختونخوا اور پنجاب میں مسلسل کم بارشوں اور خشک موسم کے باعث پانی کی قلت میں اضافہ ہو رہا ہے، خان پور ڈیم جو راولپنڈی اور اسلام آباد کی آبادی کے بڑے حصے کو پینے کا صاف پانی مہیا کرتا ہے اس میں بھی پانی کے ذخائر خطرناک حد تک کم ہو گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق خشک موسم کے باعث خان پور ڈیم میں پانی کے ذخائر انتہائی کم ہو گئے ہیں، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ڈیم میں موجود پانی ڈیڈ لیول سے صرف 11 فٹ دور ہے، پانی میں مسلسل کمی سے راولپنڈی اور اسلام آباد کے رہائشیوں کو آنے والوں دنوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق خان پور ڈیم میں ڈیڈ لیول کی حد ایک ہزار 921 فٹ ہے جبکہ ڈیم میں موجودہ پانی کی سطح ایک ہزا 910 فٹ ریکارڈ کی گئی ہے۔ ڈیم میں روزانہ کی بنیاد پر پانی کی آمد 16 کیوسک جبکہ اخراج 127 کیوسک ہے، جس میں سے 96.

18 کیوسک پانی کیپیٹل ڈیولمپنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) اور راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ (آر سی بی) کے زیر استعمال ہے۔اگر روزانہ کی بنیاد پر پانی کی آمد اور اخراج میں واضح فرق برقرار رہا تو آئندہ آنے والے دنوں میں یہ صورتحال مزید ابتر ہوسکتی ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: خان پور ڈیم ڈیم میں پانی کی

پڑھیں:

گدو اور سکھر بیراج کے مقام پر اونچے درجے جبکہ کوٹری پر نچلے درجے کا سیلاب ہے: شرجیل میمن

سندھ کے مختلف علاقوں میں24 گھنٹوں میں  3,522 افراد محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے ۔ سندھ کے ے سینیئر وزیر شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ گدو اور سکھر بیراج کے مقام پر اونچے درجے جبکہ کوٹری پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ گدو کے مقام پر پانی کا بہاو چھ لاکھ 24 ہزار کیوسک جبکہ سکھر پر پانی کا بہاو پانچ لاکھ 60 ہزار کیوسک ہے۔ کوٹری پر پانی کی آمد 284,325 کیوسک اور اخراج 273,170 کیوسک ہے۔سینیئر وزیر کا کہنا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے بھر میں 3,522 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب تک 173027 کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے جن میں سے 469 افراد اب بھی ریلیف کیمپس میں مقیم ہیں۔ان کا مزید کہنا ہے کہ صوبے بھر میں 183 فکسڈ اور موبائل ہیلتھ سائٹس کام کر رہی ہیں جہاں اب تک تقریبا 93 ہزار افراد کو امداد فراہم کی جا چکی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں بیراجوں میں پانی کی آمد و اخراج کے تازہ ترین اعداد و شمار جاری
  • زیرِ زمین پانی اور آبی ذخائر کو گندے پانی بچانے کےلئے پنجاب میں ہاﺅ سنگ سوسائٹیز کیلئے سخت فیصلہ
  • پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح میں کمی، دریائے سندھ میں اونچے درجے کا سیلاب
  • گدو اور سکھر بیراج کے مقام پر اونچے درجے جبکہ کوٹری پر نچلے درجے کا سیلاب ہے: شرجیل میمن
  • سیلاب کی تباہ کاریاں : پنجاب و سندھ کی سینکڑوں بستیاں اجڑ گئیں، فصلیں تباہ 
  • پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ,کئی مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب
  • دریائے راوی میں مختلف مقامات پر پانی کا بہاؤ نارمل
  • پنجاب، دریا¶ں میں پانی کا بہا¶ معمول پر آگیا
  • دریاؤں میں پانی کے بہاؤ کی تازہ ترین صورتحال
  • مون سون کا 11 واں اسپیل: پنجاب میں شدید بارشوں کی پیشگوئی، ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ