پنجاب اسمبلی میں 16 جون کے اجلاس کا ایجنڈا جاری کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
پنجاب اسمبلی کا اجلاس کل 16 جون بروز پیر صبح 10 بجے اسپیکر ملک محمد احمد خان کی زیر صدارت ہوگا۔ اجلاس میں بجٹ پر بحث شامل نہیں ہے۔
پنجاب اسمبلی میں 16 جون کے اجلاس کا ایجنڈا جاری کر دیا گیا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس کل 16 جون پیر کی صبح 10 بجے ہوگا۔
پنجاب اسمبلی میں کل کے اجلاس کے ایجنڈا پر بجٹ شامل نہیں۔ پنجاب اسمبلی اجلاس کی صدارت سپیکر ملک محمد احمد خان کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس دو سیشن پر مشتمل ہوگا، پہلے سیشن میں معمول کی کاروائی مکمل کی جائے گی، جاری اجلاس میں مختصر وقفے کے بعد بجٹ اجلاس کا نوٹیفکیشن ہوگا۔
ذرائع نے بتایا کہ اجلاس کے ایجنڈا پر محکمہ قانون سے متعلق سوالات دریافت کیے جائیں گے۔ اجلاس میں ارکان اسمبلی کے توجہ دلاؤ نوٹس پر وزرا زبانی جوابات دیں گے۔
ایوان میں مختلف قراردادوں پر بحث کی جائے گی، سرکاری کاروبار، بلز کی منظوری ایوان میں پیش کیا جائے گا۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پنجاب اسمبلی
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی میں گداگروں کیخلاف قرارداد منظور
قرارداد میں اس بات کو واضح کیا گیا کہ پیشہ ور گداگروں کے منظم گروہ نہ صرف عوام الناس کے لیے اذیت اور پریشانی کا سبب بن رہے ہیں بلکہ یہ عمل معاشرتی اقدار، امن عامہ اور شہری تحفظ کیلئے بھی خطرہ بنتا جا رہا ہے۔ پریشانی یہ ہے کہ گداگری کے پیشے کو جرائم پیشہ عناصر بطور کاروباراستعمال کر رہے ہیں اور اس سے جڑے بچوں، خواتین اور معذور افراد کے استحصال کی خبریں بھی عام ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ قرارداد حکومتی رکن امجد علی جاوید کی جانب سے ایوان میں پیش کی گئی۔ حکومتی رکن امجد علی نے کہا اس ایوان کی رائے ہے کہ پنجاب کے شہروں، بالخصوص بڑے شہری مراکز، چوراہوں، بازاروں، عبادت گاہوں اور ٹریفک سگنلز پر گداگری ایک سنجیدہ سماجی مسئلے کی صورت اختیار کر چکی ہے۔ قرارداد میں اس بات کو واضح کیا گیا کہ پیشہ ور گداگروں کے منظم گروہ نہ صرف عوام الناس کے لیے اذیت اور پریشانی کا سبب بن رہے ہیں بلکہ یہ عمل معاشرتی اقدار، امن عامہ اور شہری تحفظ کیلئے بھی خطرہ بنتا جا رہا ہے۔ پریشانی یہ ہے کہ گداگری کے پیشے کو جرائم پیشہ عناصر بطور کاروباراستعمال کر رہے ہیں اور اس سے جڑے بچوں، خواتین اور معذور افراد کے استحصال کی خبریں بھی عام ہیں۔
یہ ایوان حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ انسداد گداگری کیلئے ایک مربوط پالیسی فوری طور پر وضع کی جائے، صوبائی سطح پر انسداد گدا گری ہاؤس یا بحالی مراکز قائم کیےجائیں، بے سہارا اور مجبور گداگروں کو فنی تربیت، بحالی اور معاشی مدد فراہم کی جائے۔ منظم گداگر گروہوں کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے، اس مسئلے پر عملدرآمد کیلئے ’’بین الجماتی کو آرڈینیشن‘‘ کو فعال کیا جائے۔