Daily Mumtaz:
2025-07-31@05:33:32 GMT

چین کے معاشی اشاریوں میں بہتری کا رجحان

اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT

چین کے معاشی اشاریوں میں بہتری کا رجحان

بیجنگ :نیشنل انفارمیشن سینٹر کے تازہ ترین شائع کردہ متعدد پیشگی اشارے ظاہر کرتے ہیں کہ اس سال مئی میں چینی معیشت کے مختلف شعبوں میں “بہتری” کا رجحان ہے، جو معیشت کی بہتری اور نئی قوت کی عکاسی کرتا ہے ۔اس سال کے پہلے 4 مہینوں میں، قومی پائیدار اثاثے کی سرمایہ کاری میں 4 فیصد کا اضافہ ہوا، جبکہ شمال مشرقی علاقے میں یہ اضافہ 7.

6 فیصد تک پہنچ گیا، جو کہ دیگر علاقوں کی نسبت بہت زیادہ ہے۔ شمال مشرقی علاقے کی مسابقت اور اپیل بڑھ رہی ہے، صنعت کے ڈھانچے کی بہتری کا اثر نمایاں ہے، جو علاقائی معیشت کی فعالیت میں بہتری اور اعلیٰ معیار کی ترقی کے لیے طاقتور مدد فراہم کرتا ہے۔ مئی میں پروجیکٹ ٹینڈر کی مالیت میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 21.5 فیصد کا اضافہ ہوا، جو پچھلے مہینے کی نسبت 9.2 فیصد زیادہ ہے،یہ اضافہ نئی بلندی کو دکھاتا ہے ۔ صنعتی پارک کی پیداوار کی بہتری کا انڈیکس ظاہر کرتا ہے کہ مئی میں یہ انڈیکس گزشتہ سال کے مقابلے میں 21.2 فیصد بڑھا، جو پچھلے ماہ کی نسبت 0.3 فیصد زیادہ ہے، پیداواری فعالیت اعلی سطح پر برقرار رہی، جو صنعت کی ترقی کی مضبوط قوت کو ظاہر کرتا ہے۔ آف لائن کھپت انڈیکس مئی میں سال بہ سال 25.7 فیصد بڑھا، جو اعلیٰ سطح پر ہے۔ لائف سروسز اور ای کامرس پلیٹ فارم سے جڑے اعداد و شمار کے مطابق لائف سروسز کھپت کا انڈیکس مئی میں سال بہ سال 14.6 فیصد تک بڑھ گیا، جن میں تفریحی سرگرمیاں، ہوٹلنگ اور خوراک کی صنعتیں سب نے “ڈبل ڈیجٹ” میں اضافہ دیکھا ہے۔متعدد ہائی فریکوئنسی اشاریے ایک مستحکم اور مثبت رجحان کی عکاسی کر رہے ہیں، جو چینی معیشت کی مزید بہتری کو بڑھا رہے ہیں۔

Post Views: 5

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کرتا ہے

پڑھیں:

مہنگائی کی شرح 23.4 فیصد سے کم ہو کر 4.5 فیصد پر آگئی

وزارت خزانہ کی جانب سے ماہانہ اقتصادی آوٹ لک رپورٹ جاری، رپورٹ کے مطابق مالی سال 2024-25 میں ترقی کی شرح 2.68 فیصد رہی،،مہنگائی کی شرح 23.4 فیصد سے کم ہوکر 4.5 فیصد پر آگئی۔
وزارت خزانہ نے ماہانہ اقتصادی آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی ہے جس کے مطابق مالی سال 2024-25 میں ملکی معیشت کی ترقی کی شرح 2.68 فیصد رہی جبکہ مہنگائی کی شرح 23.4 فیصد سے کم ہو کر 4.5 فیصد پر آگئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مالی خسارہ بھی کم ہو کر جی ڈی پی کا 3.1 فیصد رہ گیا ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق 14 سال بعد پہلی بار کرنٹ اکاؤنٹ میں سالانہ بنیاد پر 2.1 ارب ڈالر کا سرپلس ریکارڈ کیا گیا ہے، جو معیشت کے استحکام کی نشاندہی کرتا ہے۔
زرعی شعبے میں بھی بہتری دیکھی گئی، جہاں زرعی قرضوں میں 16.6 فیصد اضافہ ہوا اور ان کا حجم 2300 ارب روپے سے تجاوز کر گیا ہے۔ زرعی مشینری کی درآمدات میں 20 فیصد اضافہ جبکہ یوریا کھاد کی کھپت میں 3.4 فیصد اور ڈی اے پی کھاد میں 20 فیصد اضافہ رپورٹ کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مئی 2025 میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں سالانہ بنیاد پر 2.3 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ترسیلات زر، برآمدات، درآمدات اور بیرونی سرمایہ کاری میں بھی گزشتہ سال نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی محصولات میں 26.3 فیصد اضافہ ہوا اور نان ٹیکس آمدنی میں 62.7 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ترسیلات زر 30 ارب ڈالر سے بڑھ کر 38 ارب ڈالر سے زیادہ ہو گئی ہیں۔ برآمدات میں 4.2 فیصد اور درآمدات میں 11.1 فیصد اضافہ رپورٹ کیا گیا ہے، جبکہ ملکی مالی ذخائر 19.9 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • چین کی معیشت اور ترقی کے رجحان پر دنیا کا اعتماد ، سی جی ٹی این کا سروے
  • پاکستان کی معاشی شرحِ نمو ہدف سے کم رہے گی، آئی ایم ایف کی پیشگوئی
  • آئی ایم ایف نے ورلڈ اکنامک آؤٹ لُک اپ ڈیٹ رپورٹ جاری کردی
  • پالیسی ریٹ میں 500 بیسس پوائنٹس کی فوری کمی صنعتی بحالی اور روزگار بڑھانے کے لیے ناگزیر؛ ایف پی سی سی آئی، پاکستان بزنس فورم
  • آئی ایم ایف کی پاکستان کی اقتصادی شرح نمو حکومتی تخمینوں سے کم رہنے کی پیشگوئی
  • خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ
  • آئی ایم ایف کی پاکستان کی اقتصادی شرح نمو 3.6 فیصد کی پیشگوئی
  • کم افراط زرکی پیشگوئی، شرح سود میں نمایاں کمی کا دباؤ بڑھ گیا
  • معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن سے عوامی سہولت میں اضافہ ہوگا: وزیراعظم
  • مہنگائی کی شرح 23.4 فیصد سے کم ہو کر 4.5 فیصد پر آگئی