پنجاب کا بجٹ کل پیش کیا جائے گا، کوئی نیا ٹیکس نہ لگانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
پنجاب کا بجٹ کل پیش کیا جائے گا، کوئی نیا ٹیکس نہ لگانے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 15 June, 2025 سب نیوز
لاہور(سب نیوز)وزیر خزانہ پنجاب مجتبی شجاع الرحمان کل (پیر کو)مالی سال 2025-26 کا بجٹ پنجاب اسمبلی میں منظوری کے لیے پیش کریں گے۔اس سے قبل پنجاب کابینہ سے خصوصی اجلاس میں بجٹ کی منظوری لی جائے گی۔
وزیر خزانہ پنجاب مجتبی شجاع الرحمان کا کہنا ہے کہ پنجاب کا آئندہ بجٹ بھی عوام دوست اور وزیر اعلی مریم نواز شریف کے ترقیاتی ویژن کا آ ئینہ دار ہوگا۔ صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا، پہلے سے لاگو ٹیکسز کی وصولیوں کو یقینی بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ وسائل میں اضافے کے لیے صوبائی اثاثوں کا موثر استعمال پنجاب حکومت کی ترجیحی پالیسی ہوگی، تعلیم، صحت اور سماجی تحفظ کے کامیاب منصوبے جاری رکھے جائیں گے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ بجٹ میں خواتین، بچوں معذور افراد، محنت کشوں سمیت تمام طبقات کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کے لیے تکنیکی و مالی معاونت مہیا کی جائے گی، کسان کارڈ کو مزید موثر بنایا جائے گا۔وزیر خزانہ پنجاب نے مزید کہا کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ معاشی ترقی، شفافیت اور سماجی تحفظ کے اصولوں پر مبنی ہوگا، بجٹ میں ترقیاتی کاموں کو ترجیح دی جائے گی، پسماندہ اضلاع خصوصا جنوبی پنجاب پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرجنگ نہیں چاہتے، بھارت نے پانی روکا تو کوئی دوسرا آپشن نہیں ہوگا، بلاول بھٹو جنگ نہیں چاہتے، بھارت نے پانی روکا تو کوئی دوسرا آپشن نہیں ہوگا، بلاول بھٹو ایف بی آرکا یکم جولائی سے ڈیجیٹل پروڈکشن ٹریکنگ سسٹم کے نفاذ میں تیزی لانیکا فیصلہ بھارت اور اسرائیل پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کرانے میں ناکام رہے، وزیر دفاع خواجہ آصف ایران اسرائیل جنگ؛ 450 پاکستانی زائرین کا انخلا مکمل کر لیا گیا، نائب وزیراعظم الیکشن کمیشن تقرریوں کا معاملہ، اسپیکر نے کمیٹی بنانے سے انکار کر دیا مشیر اوورسیز پاکستانی غلام مصطفیٰ ملک کا خال، لوئر دیر کا دورہ، نوجوانوں اور عمائدین سے اہم ملاقاتیںCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پنجاب کا جائے گا کا بجٹ
پڑھیں:
عافیہ صدیقی کی رہائی پر کوئی اعتراض تو نہیں ہوگا( عدالت کاحکومت سے استفسار)
ہائیکورٹ نے حکومت سے چند سوالات کے جوابات طلب کرلیے، آئندہ سماعت 18 جون کو ہوگی
ایڈیشنلاٹارنی جنرل اگلی سماعت پر حکومتی موقف سے آگاہ کریں اور عدالت کو دلیل سے مطمئن کریں
اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکومت سے استفسار کیاکہ عافیہ صدیقی کی رہائی پر کوئی اعتراض تو نہیں ہوگا ،عدالت نے حکومت سے چند سوالات کے جوابات طلب کرلیے، آئندہ سماعت 18 جون کو ہوگی۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمعہ کے روز امریکہ میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔دوران سماعت عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے چند سوالات کے جوابات طلب کر لیے ۔ کیا حکومتِ پاکستان امریکی عدالت میں عافیہ صدیقی کی رہائی سے عدالتی معاونت کا جواب جمع کروائے گی؟ کیا حکومت عافیہ صدیقی کی اپنی رہائی کے لیے دائر کردہ درخواست میں بطور معاون عدالتی بیان جمع کرانے کے لیے تیار ہے؟تاکہ انھیں انسانی بنیادوں پر رہا کیا جا سکے؟ ۔ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی کیلئے دائر کی گئی آئینی پٹیشن نمبر 3139؍2015 کی سماعت جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کی عدالت میں ہوئی۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی، امریکی وکلاکلائیو اسمتھ، ماری کاری اور تانیہ صدیقی سماعت میں آن لائن شریک ہوئے۔کمرہ عدالت میں سابق سینیٹر مشتاق احمد خان بھی موجود تھے۔ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی جانب سے ایڈوکیٹ عمران شفیق عدالت میں پیش ہوئے، انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ حکومت کو ہدایت دی جائے کہ وہ امریکہ میں عدالتی معاونت پر رضا مندی ظاہر کرے۔حکومت پاکستان سے محض اتنا مطالبہ ہے کہ وہ عافیہ صدیقی کی درخواست کے مندرجات سے قطع نظر محض مختصر سی استدعا کرے کہ عافیہ صدیقی کو انسانی بنیادوں پر رہا کیا جائے۔جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے استفسار کیا کہ اس معمولی سی استدعا سے حکومت پاکستان کو آخر کیا نقصان ہو سکتا ہے؟۔پاکستان کے اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان گذشتہ ایک پیشی پر اسی عدالت میں بیان دے چکے ہیں۔اٹارنی جنرل پہلے کہہ چکے حکومت امریکہ میں عدالتی معاونت کی درخواست دائر کرے گی تو پھر اب کیا مسئلہ ہے؟اگلی سماعت پر حکومتی موقف سے آگاہ کریں اور عدالت کو دلیل سے مطمئن کریں کہ اس میں حکومت کا نقصان کیا ہے؟ جب میاں صاحب اپوزیشن میں تھے تو انہوں نے اس وقت کے وزیر اعظم کو خطوط لکھے کہ عافیہ کی رہائی کے لئے قانونی اقدامات کریں۔عدالت نے استفسارکیا کہ حکومت کے بعد حالات میں ایسی کیا تبدیلی ہے کہ حکمران جماعت کا موقف بدل گیا؟ ایسی نظیریں موجود ہیں کہ حکومت پاکستان ماضی میں ایسے معاون عدالتی بیان داخل کر چکی ہے۔جب پہلے معاون عدالتی بیان داخل ہوتے رہے ہیں تو اب کیا قانونی پیچیدگی ہے؛ ایڈیشنل اٹارنی جنرل ہدایات لیکر عدالت کو مطمئن کریں۔کیس کی سماعت آئندہ بدھ 18 جون کو ہوگی۔