سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ، محصولات و اقتصادی امور کا اجلاس چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں اہم مالیاتی معاملات کے ساتھ ساتھ تعلیمی شعبے میں استعمال ہونے والی اسٹیشنری اشیا پر عائد سیلز ٹیکس ختم کرنے کی باقاعدہ سفارش کی گئی۔

اجلاس میں اراکین کمیٹی نے متفقہ طور پر رائے دی کہ موجودہ معاشی حالات میں تعلیم سے متعلق اشیا پر ٹیکس عوام پر اضافی بوجھ ہے، جس سے نہ صرف متوسط اور غریب طبقہ متاثر ہو رہا ہے بلکہ تعلیم جیسے بنیادی حق تک رسائی بھی مشکل ہورہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں ٹیکس اہداف کا حصول، ہر طرح کا ٹیکس استثنیٰ ختم کرنیکا فیصلہ

تعلیم پر ٹیکس عوام کے ساتھ ظلم ہے: سلیم مانڈوی والا

کمیٹی کے چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے کہاکہ اسٹیشنری کا تعلق براہِ راست تعلیمی عمل سے ہے، اور بچوں کی کاپی، پنسل، قلم، ربر، رنگ اور دیگر تعلیمی سامان پر سیلز ٹیکس عائد کرنا عام آدمی کی تعلیمی ضروریات کو نشانہ بنانے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہاکہ حکومت کو چاہیے کہ تعلیم سے جڑے سامان پر ٹیکس سے مکمل استثنیٰ دے کر عوام کو ریلیف دے، تاکہ ملک میں شرح خواندگی بڑھائی جا سکے اور بچوں کو بنیادی تعلیمی سہولیات مہیا کی جا سکیں۔

اراکین کمیٹی کا مشترکہ مؤقف

اجلاس میں شریک سینیٹرز نے بھی اس سفارش کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک میں تعلیم کے اخراجات پہلے ہی ایک بڑا مسئلہ بن چکے ہیں، ایسے میں اسٹیشنری پر ٹیکس عام گھرانوں کے لیے مشکلات میں مزید اضافہ کرتا ہے۔

کمیٹی نے سفارش کی کہ حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ میں اسٹیشنری مصنوعات کو مکمل طور پر سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دے۔

تاجر برادری اور والدین کا دیرینہ مطالبہ

واضح رہے کہ تاجر برادری اور والدین کی جانب سے گزشتہ کئی سالوں سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ تعلیمی اشیا پر عائد ٹیکسز ختم کیے جائیں تاکہ بچوں کو بنیادی تعلیمی سہولتیں مہنگائی کے بوجھ سے آزاد رکھ کر فراہم کی جا سکیں۔

یہ بھی پڑھیں حکومت مشکل میں پھنس گئی، بجٹ کی منظوری سے قبل اہم اتحادی جماعت نے تحفظات کا اظہار کردیا

آئندہ بجٹ میں عملدرآمد کی امید

کمیٹی کی سفارشات کو وزارتِ خزانہ کو ارسال کیا جائےگا، اور توقع کی جا رہی ہے کہ آئندہ وفاقی بجٹ میں اس پر غور کرتے ہوئے اسٹیشنری پر عائد سیلز ٹیکس ختم کرنے کا اعلان کیا جائےگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews تعلیمی عمل ٹیکس استثنیٰ سفارش سلیم مانڈوی والا سینیٹ قائمہ کمیٹی وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: تعلیمی عمل ٹیکس استثنی سفارش سلیم مانڈوی والا سینیٹ قائمہ کمیٹی وی نیوز سلیم مانڈوی والا سیلز ٹیکس پر ٹیکس

پڑھیں:

آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام

اسلام آباد:

پاکستان نے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف )سے قرضے کی اگلی قسط کے لیے ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت بعض شرائط پوری نہیں ہوسکی ہیں تاہم طے شدہ شرائط میں سے زیادہ تر شرائط پوری کردی گئی ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کے تحت پاکستان پر 50 کے لگ بھگ شرائط عائد کر رکھی ہیں جن میں سے زیادہ تر شرائط پوری کی جاچکی ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ پورے کیے گئے اہداف میں گیس ٹیرف کی ششماہی بنیاد پر ایڈجسمنٹ، ٹیکس چھوٹ کے خاتمے اور کفالت پروگرام کے تحت مستحقین کو غیر مشروط رقوم کی منتقلی بھی شامل ہے، ڈسکوز کی نجکاری کے لیے پالیسی ایکشن سمیت بعض شرائط پر کام جاری ہے البتہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سالانہ ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت کئی شرائط پوری نہ ہوسکیں۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی اجازت سے چینی کی سرکاری درآمد پرٹیکس چھوٹ دی گئی اور آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق ہی بجٹ 26-2025 منظور کروایا گیا، بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کی پارلیمنٹ سے منظوری کی شرط بھی پوری ہوگئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان فسکل پیکٹ کی شرط پرعمل کیا جاچکا، ڈسکوز اور جینکوز کی نج کاری کے لیے پالیسی اقدامات پر کام جاری ہے جبکہ خصوصی اقتصادی زونز پر مراعات ختم کرنے کی شرط پر بھی عمل دآمد ہوگیا ہے۔

مزید بتایا گیا کہ سرکاری اداروں میں حکومتی عمل دخل میں کمی کی شرط میں پیش رفت ہوئی ہے، زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کے لیے قانون سازی کی شرط پر تاخیر سے عمل ہوا، اسلام آباد، کراچی، لاہور میں کمپلائنس رسک منیجمنٹ سسٹم نافذ کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لیے بہتر پبلک انویسٹمنٹ منیجمنٹ پر جزوی عمل درآمد کیا گیا، اسی طرح اعلیٰ سرکاری حکام کے اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق قانون سازی میں پیش رفت ہوئی ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ کفالت پروگرام کے تحت مہنگائی تناسب سے غیر مشروط کیش ٹرانسفر کی شرط پوری ہوگئی ہے، اس کے علاوہ ٹیکس ڈائریکٹری کی اشاعت کے بارے میں بھی پیش رفت ہوئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے سپر ٹیکس سے متعلق درخواستوں کی سماعت جمعہ تک ملتوی کردی
  • سیلز ٹیکس انٹیگریشن پرائیویٹ کمپنیوں کی مبینہ لوٹ مار تاجروں کیلئے دردِ سر بن گئی
  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
  • قائمہ کمیٹی اجلاس میں محکمہ موسمیات کی پیشگوئی سے متعلق سوالات
  • قائمہ کمیٹی نے غلط پیش گوئیوں پر محکمہ موسمیات کے حکام کو آڑے ہاتھوں لے لیا
  • اساتذہ کو روشنی کے نگہبان بنا کر مؤثر تدریس کی حیات نو
  • خیبرپختونخوا: محکمہ تعلیم کے ملازمین کی تعلیمی چھٹی کا غلط استعمال بے نقاب
  • قائمہ کمیٹی کا جنگلات کی کٹائی کا جائزہ،سیٹلائٹ نگرانی کی سفارش
  • ’’سائنس آن ویلز‘‘سیریز کا دوسرا پروگرام اسلام آباد میں کامیابی سے منعقد ، چینی صدر کے ’’ہم نصیب معاشرے‘‘کے وژن کا عملی عکس