علامہ مقصود علی ڈومکی نے مدرسہ القائم کے پرنسپل علامہ محمد اقبال کامرانی، ایڈووکیٹ ملک گوہر عباس اعوان اور مجلس علماء مکتب اہلبیتؑ کے صوبائی رہنما علامہ ملک مظہر حسین جعفری کو بھی صوبائی نصاب تعلیم کانفرنس کی دعوت دی۔ وفد میں مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے رہنما علامہ ظہیر کربلائی، علامہ سہیل اکبر شیرازی، علامہ سیف علی ڈومکی اور غلام حسین علوی شامل تھے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے لاہور میں شیعہ سنی علمائے کرام، مدارس دینیہ کے ذمہ داران، وکلاء اور ماہرین تعلیم سے ملاقاتیں کیں اور 18جون کی ’’صوبائی نصاب تعلیم کانفرنس‘‘ میں شرکت کی دعوت دی۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے وفد کے ہمراہ جامعۃ المنتظر میں صدر وفاق المدارس الشیعہ پاکستان علامہ حافظ سید ریاض حسین نجفی، علامہ سید مرید حسین نقوی، علامہ سید محمد حسن نقوی اور حافظ سید کاظم رضا نقوی سے ملاقات کی اور انہیں 18 جون کو منعقد ہونیوالی صوبائی نصاب تعلیم کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے مدرسہ القائم کے پرنسپل علامہ محمد اقبال کامرانی، ایڈووکیٹ ملک گوہر عباس اعوان اور مجلس علماء مکتب اہلبیتؑ کے صوبائی رہنما علامہ ملک مظہر حسین جعفری کو بھی صوبائی نصاب تعلیم کانفرنس کی دعوت دی۔ وفد میں مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے رہنما علامہ ظہیر کربلائی، علامہ سہیل اکبر شیرازی، علامہ سیف علی ڈومکی اور غلام حسین علوی شامل تھے۔
 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: صوبائی نصاب تعلیم کانفرنس علامہ مقصود علی ڈومکی نے کے رہنما علامہ کی دعوت دی

پڑھیں:

وقف سیاہ قانون کے ختم ہونے تک قانونی اور جمہوری جدوجہد جاری رہیگی، مولانا ارشد مدنی

جمعیۃ علماء ہند کے صدر نے کہا کہ یہ نیا وقف قانون ملک کے اس آئین پر براہ راست حملہ ہے جو شہریوں اور اقلیتوں کو نہ صرف برابر کا حق دیتا ہے بلکہ انہیں مکمل مذہبی آزادی بھی فراہم کرتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ آف انڈیا نے وقف (ترمیمی) قانون 2025 کو منسوخ کرنے سے منع کر دیا ہے۔ حالانکہ عدالت نے وقف قانون کی کچھ دفعات پر جزوی ترمیم اور ایک پر مکمل طور سے روک لگا دی ہے۔ اس فیصلے پر جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ انہوں نے وقف قانون کی 3 اہم متنازعہ دفعات پر ملی عبوری راحت کے فیصلے کا استقبال کیا ہے۔ انہوں نے اپنے فوری ردعمل میں کہا ہے کہ ’’انصاف اب بھی زندہ ہے‘‘۔ جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ کے ذریعہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے متعلق اپنا یہ اطمینان ظاہر کیا ہے۔

اس پوسٹ میں انہوں نے لکھا ہے کہ جمعیۃ علماء ہند وقف قانون کی 3 اہم متنازعہ دفعات پر ملی عبوری راحت کے فیصلے کا استقبال کرتی ہے۔ اس عبوری راحت نے ہماری اس امید کو یقین میں بدل دیا ہے کہ انصاف اب بھی زندہ ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ جمعیۃ علماء ہند اس سیاہ قانون کے ختم ہونے تک اپنی قانونی اور جمہوری جدوجہد جاری رکھے گی۔ مولانا ارشد مدنی کے مطابق یہ نیا وقف قانون ملک کے اس آئین پر براہ راست حملہ ہے جو شہریوں اور اقلیتوں کو نہ صرف برابر کا حق دیتا ہے بلکہ انہیں مکمل مذہبی آزادی بھی فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قانون مسلمانوں کی مذہبی آزادی چھین لینے کی ایک آئین مخالف سازش ہے، اس لئے جمعیۃ علماء ہند نے وقف قانون 2025 کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ سپریم کورٹ اس سیاہ قانون کو ختم کر کے ہمیں مکمل آئینی انصاف فراہم کرے گا۔ قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے آج وقف (ترمیمی) قانون 2025 کی کچھ دفعات پر روک لگا دی ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گوئی اور جسٹس اے جی مسیح کی بنچ نے وقف کرنے کے لئے 5 سال تک اسلام پر عمل کرنا لازمی قرار دینے والے التزام پر اس وقت تک روک لگا دی ہے جب تک کہ متعلقہ ضابطہ قائم نہیں ہو جاتا۔ اس کے علاوہ اب کلکٹر کو جائیداد تنازعہ پر فیصلہ لینے کا حق نہیں ہوگا۔ اپنے عبوری فیصلے میں سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ ریاستی وقف بورڈ میں 3 سے زائد غیر مسلم رکن نہیں ہونے چاہئیں، جبکہ مرکزی وقف بورڈ میں 4 سے زائد غیر مسلم اراکین نہیں ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • ڈیرہ مراد جمالی، ایم ڈبلیو ایم جنوبی بلوچستان کی ورکنگ کمیٹی کا اجلاس
  • چوتھی نصاب تعلیم کانفرنس ڈیرہ مراد جمالی میں منعقد ہوگی، علامہ مقصود ڈومکی
  •  وزیراعظم شہباز شریف 3 ملکی دورے پر روانہ، اہم ملاقاتیں طے
  • وقف ترمیمی قانون پر عبوری ریلیف بنیادی مسائل کا حل نہیں ہے، علماء
  • نٹالی بیکر کا دورہ قصور، سیلاب متاثرین سے ملاقاتیں
  • جناح ہاؤس حملہ کیس: پی ٹی آئی رہنما محمود الرشید کی درخواست ضمانت مسترد
  • لاہور:علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر منشیات اسمگلر گرفتار
  • صادقین سے مراد آل محمد (ص) ہیں، علامہ مقصود ڈومکی
  • وقف سیاہ قانون کے ختم ہونے تک قانونی اور جمہوری جدوجہد جاری رہیگی، مولانا ارشد مدنی
  • مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف لندن روانہ