ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی کا دورہ لاہور، علماء سے ملاقاتیں
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
علامہ مقصود علی ڈومکی نے مدرسہ القائم کے پرنسپل علامہ محمد اقبال کامرانی، ایڈووکیٹ ملک گوہر عباس اعوان اور مجلس علماء مکتب اہلبیتؑ کے صوبائی رہنما علامہ ملک مظہر حسین جعفری کو بھی صوبائی نصاب تعلیم کانفرنس کی دعوت دی۔ وفد میں مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے رہنما علامہ ظہیر کربلائی، علامہ سہیل اکبر شیرازی، علامہ سیف علی ڈومکی اور غلام حسین علوی شامل تھے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے لاہور میں شیعہ سنی علمائے کرام، مدارس دینیہ کے ذمہ داران، وکلاء اور ماہرین تعلیم سے ملاقاتیں کیں اور 18جون کی ’’صوبائی نصاب تعلیم کانفرنس‘‘ میں شرکت کی دعوت دی۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے وفد کے ہمراہ جامعۃ المنتظر میں صدر وفاق المدارس الشیعہ پاکستان علامہ حافظ سید ریاض حسین نجفی، علامہ سید مرید حسین نقوی، علامہ سید محمد حسن نقوی اور حافظ سید کاظم رضا نقوی سے ملاقات کی اور انہیں 18 جون کو منعقد ہونیوالی صوبائی نصاب تعلیم کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے مدرسہ القائم کے پرنسپل علامہ محمد اقبال کامرانی، ایڈووکیٹ ملک گوہر عباس اعوان اور مجلس علماء مکتب اہلبیتؑ کے صوبائی رہنما علامہ ملک مظہر حسین جعفری کو بھی صوبائی نصاب تعلیم کانفرنس کی دعوت دی۔ وفد میں مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے رہنما علامہ ظہیر کربلائی، علامہ سہیل اکبر شیرازی، علامہ سیف علی ڈومکی اور غلام حسین علوی شامل تھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: صوبائی نصاب تعلیم کانفرنس علامہ مقصود علی ڈومکی نے کے رہنما علامہ کی دعوت دی
پڑھیں:
کچورا کے بزرگ عالم کی رخصتی اور ایک تعزیتی روداد
اسلام ٹائمز: شیخ حسین نجفی کی پوری زندگی دینِ مبین کی خدمت مکتبِ اہلِبیت (ع) کی تبلیغ اور ملتِ تشیع کی رہنمائی میں گزری۔ انکا مزاج نرم اور عمل متقیانہ تھا۔ علمائے کرام نے انکی علمی، دینی اور ملی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ انکی سادگی، اخلاص اور دین سے محبت نے انہیں لوگوں کے دلوں میں زندہ کر دیا۔ ایسا لگ رہا تھا جیسے کچورا کی فضا میں خاموشی کی چادر تان دی گئی ہو، لیکن اس خاموشی میں بھی ایک پیغام گونج رہا تھا، وہ چراغ جو بجھا ہے، اسکی لو اب سینکڑوں دلوں میں جلتی رہے گی۔ اللہ تعالیٰ شیخ حسین نجفی مرحوم کو جوارِ معصومین علیہم السلام میں بلند مقام عطا فرمائے اور انکے اہلِخانہ بالخصوص علامہ شیخ اعجاز حسین بہشتی اور انکے برادران کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ تحریر: آغا زمانی
کچورا وہ وادی ہے، جو اپنے سکون و اخلاص کے مرکز ہونے پر فخر کرتی ہے، ایک بڑے صدمے سے دوچار ہوئی۔ 31 مئی 2025ء کا دن نہ صرف ایک گھرانے بلکہ پوری ملت کے لیے سوگ کا پیغام لایا۔ علامہ شیخ اعجاز حسین بہشتی جو انجمن امامیہ کچورا کے صدر اور راہیانِ نور کچورا کے سرپرست اعلیٰ ہیں، ان کے والد بزرگوار، عالمِ باعمل شیخ حسین نجفی اس دارِ فانی کو چھوڑ کر ابدی سفر پر روانہ ہوگئے۔ یکم جون اتوار کی صبح سورج آہستگی سے پہاڑوں کے پیچھے سے جھانک رہا تھا، لیکن امام بارگاہ کچورا کے صحن میں چہرے غم سے جھکے ہوئے تھے۔ ہر آنکھ اشکبار، ہر دل افسردہ تھا۔ جنازہ اٹھایا گیا تو وہ فقط ایک پیکر نہیں ایک کردار، ایک علمی و دینی روایت کو کاندھوں پر لیے جا رہا تھا۔ شیخ حسین نجفی کی نماز جنازہ میں شرکت کرنے والوں کا جمِ غفیر بتا رہا تھا کہ یہ شخصیت صرف گھرانے کی نہیں ایک ملت کی تھی۔
گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ، ایم ڈبلیو ایم کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور دیگر اعلیٰ شخصیات نے تعزیتی پیغامات ارسال کیے۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کی جانب سے مبشر علی خان نے تعزیتی پیغام پہنچایا۔ انجمن امامیہ بلتستان کے نائب صدر شیخ زاہد حسین زاہدی، سابق چیف جسٹس اپیلیٹ کورٹ جی بی وزیر شکیل، ممبر جی بی اسمبلی وزیر سلیم، سابق اسپیکر فدا محمد ناشاد، مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صدر مجاہد ملت آغا علی رضوی، سیاسی شخصیت عمران ندیم، ڈی آئی جی رسول صاحب، کراچی سے علامہ شیخ ایوب صابری، علامہ سید صادق شاہ رضوی، وزیر تعلیم گلگت بلتستان غلام شہزاد آغا، شیخ فدا حسین عابدی و علمائے شگر کا وفد۔
تحریک انصاف کے متحرک رہنماء تقی اخونزادہ، سینیئر صحافی نثار عباس کے ہمراہ حسین آباد و سدپارہ سے وفد، بشو سے شیخ شمشیر مبلغی، پنجاب دینہ سے سید حسنین نقوی اپنے وفد کے ہمراہ، ایس پی حسن صاحب، میرواعظ وادئ گول جناب سید محمد علی شاہ، جامعہ العباس کے پرنسپل شیخ محمد طہٰ وفد کے ہمراہ، چیف انجینئر وزیر رسول، معروف بلڈر یعقوب شہباز، معروف ثناء خوان احمد رضا ناصری، معروف کاروباری شخصیت وزیر عابد، بلتی کے معروف شاعر اخوند محمد حسین حکیم، مرکزی علمائے کریس و امام جمعہ کریس، گلگت سے تشریف لائے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی رہنماء الیاس صدیقی، غلام عباس، عارف قنبری، عمران حسین، ساجد حسین اور وفد کے معززین۔
ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء اور ممبر جی بی اسمبلی شیخ اکبر رجائی، ڈی ایس پی سٹی غلام نبی، سابق اسپیکر و قائم مقام گورنر و وزیر تعمیرات سید امجد علی زیدی، علامہ ڈاکٹر یونس، فرزند قائد بلتستان (علامہ شیخ غلام محمد الغروی) علامہ مرزا یوسف حسین امام جمعہ مسجد نور ایمان کراچی، علامہ آغا سید طہٰ شگر، آغا سید مظاہر امام جمعہ حسین آباد سکردو و نوربخشیہ امامیہ کے رہنماء و دیگر معززین، مرکز اہلحدیث سکردو کے سربراہ ڈاکٹر محمد علی جوہر اور دیگر معززین کی موجودگی بتا رہی تھی کہ مرحوم فقط ایک فرد نہیں، ایک روشن قندیل تھے۔
داعی اتحاد بین المسلمین حضرت علامہ شیخ محمد حسن جعفری دام ظلہ کی قیادت میں علماء کا قافلہ فاتحہ خوانی کے لیے پہنچا۔ ان کے ساتھ شیخ جواد حافظی، شیخ اکمل طاہری، آغا سید احمد حسینی، سید قمر عباس، شیخ ذوالفقار انصاری، ماسٹر حاجی مسلم حسین اور دیگر علمائے کرام موجود تھے۔ اس قافلے کی موجودگی علم، تقویٰ، اخلاص اور تعلق کی گواہی دے رہی تھی۔ اس موقع پر علامہ شیخ حسن جعفری نے اپنے تاثرات میں فرمایا:،"شیخ حسین نجفی صرف میرے دوست یا ہم سفر نہ تھے، وہ ایک روحانی رفیق تھے۔ ان کے ساتھ علمی سفر اور دینی خدمات کی یادیں کبھی فراموش نہیں کی جا سکتیں۔ ان کی رحلت میرے لیے ذاتی اور ملی نقصان ہے۔"
گذشتہ روز راقم نے بھی کچورا میں علامہ شیخ اعجاز حسین بہشتی اور ان کے برادران سے تعزیت کی۔ انجمن راہیانِ نور کے نوجوان بالخصوص جناب امجد عزادار اپنے ساتھیوں کے ساتھ کچورا آنے والے مہمانوں کی خدمت میں پیش پیش تھے۔ کوئی پیدل آ رہا تھا تو کوئی لفٹ لے کر۔ یہ جذبہ بتا رہا تھا کہ ایک مردِ مومن کا رخصت ہونا ایک عہد کی روانگی ہوتی ہے اور اسے رخصت کرنے والے فقط سوگوار نہیں محافظِ میراث بھی ہوتے ہیں۔ شیخ حسین نجفی کی پوری زندگی دینِ مبین کی خدمت مکتبِ اہلِ بیت (ع) کی تبلیغ اور ملتِ تشیع کی رہنمائی میں گزری۔ ان کا مزاج نرم اور عمل متقیانہ تھا۔
علمائے کرام نے ان کی علمی، دینی اور ملی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ ان کی سادگی، اخلاص اور دین سے محبت نے انہیں لوگوں کے دلوں میں زندہ کر دیا۔ ایسا لگ رہا تھا جیسے کچورا کی فضا میں خاموشی کی چادر تان دی گئی ہو، لیکن اس خاموشی میں بھی ایک پیغام گونج رہا تھا، وہ چراغ جو بجھا ہے، اس کی لو اب سینکڑوں دلوں میں جلتی رہے گی۔ اللہ تعالیٰ شیخ حسین نجفی مرحوم کو جوارِ معصومین علیہم السلام میں بلند مقام عطا فرمائے اور ان کے اہلِ خانہ بالخصوص علامہ شیخ اعجاز حسین بہشتی اور ان کے برادران کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ آمین (جمعۃ المبارک: 13جون 2025ء/16ذی الحجہ 1446ھ)