Islam Times:
2025-07-31@13:47:29 GMT

کوئٹہ میں پٹرول کا بحران، بیشتر پٹرول پمپس بند

اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT

کوئٹہ میں پٹرول کا بحران، بیشتر پٹرول پمپس بند

عوام الناس کی جانب سے پٹرول پمپس پر یہ الزام بھی عائد کیا جا رہا ہے کہ عوام کو پاکستانی پٹرول کے نام پر ایرانی پٹرول مہنگے دام فروخت کیا جا رہا تھا۔ ایران کیجانب سے پٹرول کی ترسیل بند ہونے سے قلت پیدا ہو گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں پٹرول کا بحران پیدا ہو گیا۔ شہر کے بیشتر پٹرول پمپس میں پٹرول ختم ہو چکے ہیں، جبکہ باقی پٹرول پمپس پر لوگوں کا ہجوم پٹرول ڈلوانے کے لئے جمع ہو گیا ہے۔ اس حوالے سے انتظامیہ کا کوئی موقف سامنے نہیں آیا۔ تفصیلات کے مطابق کوئٹہ سمیت بلوچستان کے متعدد اضلاع میں پٹرول کا بحران پیدا ہو گیا ہے۔ شہر کے بیشتر پٹرول پمپس بند ہو گئے ہیں، جبکہ جو پٹرول پمپس کھلے ہیں، ان کے سامنے لوگوں کی بڑی تعداد لائن لگائے کھڑی ہے۔ اس حوالے سے پٹرول پمپ مالکان کوئی واضح موقف پیش نہیں کر رہے ہیں۔ انتظامیہ کا بھی کوئی موقف سامنے نہیں آیا ہے اور نہ ہی مسئلے کے حل کے حوالے سے کوئی اقدام اٹھایا گیا ہے۔ اتفاقی طور پر یہ بحران عین اس وقت پیدا ہوا ہے، جب ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے باعث ایران سے غیر قانونی طور پر بلوچستان آنے والی پٹرول کی ترسیل بند ہوئی۔ عوام الناس کی جانب سے پٹرول پمپس پر یہ الزام بھی عائد کیا جا رہا ہے کہ عوام کو پاکستانی پٹرول کے نام پر ایرانی پٹرول مہنگے دام فروخت کیا جا رہا تھا۔ ایران کی جانب سے پٹرول کی ترسیل بند ہونے سے قلت پیدا ہو گئی ہے۔ تاہم عوام انتظامیہ کے منتظر ہے کہ پٹرول کے بحران پر قابو پاتے ہوئے مسئلے کو حل کیا جائے۔ واضح رہے کہ ایران سے غیر قانونی طور پر پٹرول کی بھاری مقدار اسمگل ہوتی ہے۔ جس کے فروخت پر حکومت کی جانب سے پابندی عائد ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جانب سے پٹرول پٹرول پمپس کی جانب سے کیا جا رہا میں پٹرول پٹرول کی پیدا ہو بند ہو

پڑھیں:

چینی بحران پر حکومت کا ایکشن، ملز کا ذخیرہ قبضے میں لے لیا، مالکان کے نام ای سی ایل میں شامل

وفاقی حکومت نے ملک میں جاری چینی کے بحران کے پیش نظر شوگر ملز کے خلاف سخت ایکشن لیتے ہوئے تمام ذخیرہ اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت نے شوگر ملوں کے گوداموں میں موجود ذخائر سے چینی کی سپلائی کی مانیٹرنگ کیلئے ایف بی آر اہلکار تعینات کردیئے گئے ہیں۔

اس حوالے سے وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ اٹھارہ شوگر ملز کے مالکان و دیگر عناصر کے نام بھی ای سی ایل میں ڈال دیئے گئے ہیں، چند دنوں میں ای سی ایل میں ڈالے گئے نام بھی جاری کریں گےْ

حکام کا مزید کہنا ہے کہ 19 لاکھ میٹرک ٹن چینی شوگر ملز کی بجائے حکومتی کنٹرول میں چلی گئی ہے اور یہ فیصلہ چینی کی مصنوعی قلت اور قیمتیں مزید بڑھنے کے خدشے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

تمام شوگر ملز میں چینی اسٹاک پر ایف بی آر کے ایجنٹس تعینات کر دیئے گئے ہیں جو شوگر ملز کے گوداموں سے چینی کی سپلائی کی مانیٹرنگ کریں گے جبکہ شوگر ملوں کے چینی اسٹاک پر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگادیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل گھی ملز کی پیداوار ،سٹاک اور سپلائی کی مانیٹرنگ کیلئے گھی ملز میں بھی ایف بی آر اہلکار تعینات کئے جاچکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • چینی بحران پر حکومت کا ایکشن، ملز کا ذخیرہ قبضے میں لے لیا، مالکان کے نام ای سی ایل میں شامل
  • ملک میں چینی کا کوئی بحران نہیں، چینی برآمد و درآمد پر غلط تاثر پیدا کیا جاتا ہے: رانا تنویر
  • ملک میں چینی کا کوئی بحران نہیں، قیمتوں میں اضافہ ذخیرہ اندوزی کا نتیجہ ہے، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار
  • عوام کیلئے خوشخبری! یکم اگست سے پٹرول کی قیمتوں میں بڑی کمی متوقع
  • چین: بچہ پیدا کریں اور حکومت سے 1،500 ڈالر لے لیں، بیک ڈیٹ کی بھی سہولت
  • چینی بحران، پی اے سی نے شوگر ملز مالکان کے نام طلب کر لیے
  • چین: شرح پیدائش میں اضافے کے لیے نئی پیشکش کیا ہے؟
  • ملک کے بیشتر علاقوں میں بارش کا امکان، کہیں کہیں موسم گرم و مرطوب بھی رہے گا
  • صابن جتنے وزن والے انتہائی لاغر بچے کو طبی سائنس نے بچا لیا
  • چینی کا بحران:شوگر ملوں سے متعلق بڑا فیصلہ کر لیا