اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایک بار پھر تہران کے جوہری ہتھیار حاصل کرنے کے خطرے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوچیں، ایران کے پاس جوہری ہتھیار ہوتے تو کیا ہوچکا ہوتا؟۔
’سی این این‘ کی رپورٹ کے مطابق وہ بیت یام میں ایرانی حملے سے متاثرہ مقام کا دورہ کر رہے تھے، جہاں کم از کم 4 اسرائیلی شہری ہلاک ہوئے۔
نیتن یاہو نے بیت یام شہر سے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ہم یہاں اس لیے ہیں، کیوں کہ ہم ایک وجود کی بقا کی مہم میں ہیں، جو آج ہر اسرائیلی شہری پر واضح ہو چکی ہے، سوچیں! اگر ایران کے پاس ایٹمی ہتھیار ہوتے جو وہ اسرائیلی شہروں پر گرا سکتا، سوچیں اگر ایران کے پاس ایسے 20 ہزار میزائل میزائل ہوتے، تو کیا ہوچکا ہوتا؟۔
انہوں نے کہا کہ ایران ہمارے شہریوں (خواتین اور بچوں) کے قتل کا جان بوجھ کر ارتکاب کرنے پر بہت بھاری قیمت ادا کرے گا، ہم اپنے مقاصد بھی حاصل کریں گے اور ان پر بھرپور قوت سے حملہ کریں گے، وہ ہماری طاقت کو محسوس کریں گے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے شہریوں پر زور دیا کہ جب بھی ہوم فرنٹ کمانڈ کی جانب سے پناہ لینے کی ہدایت جاری کی جائے، وہ اس پر عمل کریں، ’یہ آپ کی جان بچائے گا۔
نیتن یاہو نے کہا کہ ایران کو اسرائیلی شہریوں کو نشانہ بنانے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔
ان کے بیان میں کہا گیا کہ میں پوری اسرائیلی قوم کی طرف سے یہاں ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتا ہوں‘، اور میزائل حملوں کے دوران شہریوں سے ہوم فرنٹ کمانڈ کی ہدایات پر عمل کرنے کی اپیل کرتا ہوں۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ایران کے پاس نیتن یاہو

پڑھیں:

اسرائیل کا ایک ٹکٹرا موبائل فون کی صورت میں ہرکسی کے ہاتھ میں ہے: نیتن یاہو

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تل ابیب: اسرائیلی وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ جس کسی کے ہاتھ میں بھی موبائل فون ہے، وہ اسرائیل کا ایک ’ٹکڑا‘ رکھتا ہے۔

میڈیاذرائع کا کہنا ہے کہ ٹی آر ٹی ورلڈ کے مطابق مغربی مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی کانگریس کے وفد سے ملاقات کے دوران خطاب کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ ’جو بھی موبائل فون کا مالک ہے وہ بنیادی طور پر اپنے ہاتھ میں اسرائیل کا ایک ٹکڑا اٹھائے ہوئے ہے۔

نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی ادویات، غذائیں بنانے کی صلاحیت کی پوری دنیا معترف ہے.بہت سی قیمتی دوائیں اور غذائیں اسرائیل تیار کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں بعض ملکوں نے ہتھیاروں کی فراہمی روک دی ہے، تو کیا اس سے یہ سب بند ہوجائے گا؟ اسرائیل انٹیلی جنس کی صلاحیت کی طرح ہتھیار بنانے میں بھی مہارت رکھتا ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ اسرائیل تنہا ہوگیا، لیکن ایسا کچھ نہیں ہے. اسرائیل اس ’محاصرے‘ کو توڑنے کی طاقت رکھتا ہے، ہم ہتھیار خود بنانے میں بھی ماہر ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مغرب میں جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ہم اس محاصرے سے نہیں نکل سکتے تو جان لیں کہ ہم اس سے نکل کر دکھائیں گے۔ جس طرح ہم امریکا کے ساتھ انٹیلی جنس شیئر کرتے ہیں. آپ کی انٹیلی جنس معلومات کا ایک بڑا حصہ اسرائیل سے آتا ہے اور اسرائیل کے ویپن سسٹم کو بھی امریکا کے ساتھ شیئر کیا جاتا ہے۔

یاد رہے کہ حالیہ برسوں میں اسرائیلی جاسوس سافٹ ویئر کمپنی ’پیگاسس‘ پر غیر ملکی رہنماؤں کی جاسوسی کے الزامات بار بار لگتے رہے ہیں۔تل ابیب نے لبنان میں پیجر فونز پر حملوں کی ایک لہر بھی شروع کی تھی، جو اس بات کو اجاگر کرتی ہے کہ اسرائیلی فوج مواصلاتی صنعت میں بھی ملوث رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی فوج غزہ میں داخل،3 صحافیوں سمیت 62 فلسطینی شہید
  • نیتن یاہو سے مارکو روبیو کا تجدید عہد
  • یمن کا اسرائیل پر میزائل حملہ، نیتن یاہو کا طیارہ ہنگامی لینڈنگ پر مجبور
  • جس کے ہاتھ میں موبائل ہے اس کے پاس اسرائیل کا ایک ٹکڑا ہے،نیتن یاہو
  • اسرائیل کا ایک ٹکٹرا موبائل فون کی صورت میں ہرکسی کے ہاتھ میں ہے: نیتن یاہو
  • جس کے ہاتھ میں موبائل ہے اس کے پاس اسرائیل کا ایک ٹکڑا ہے؛ نیتن یاہو
  • اسرائیل کو عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی تنہائی کا سامنا ہے .نیتن یاہو کا اعتراف
  • جس کے پاس موبائل فون ہے، وہ اسرائیل کا ایک ’ٹکڑا‘ اٹھائے ہوئے ہے، نیتن یاہو
  • قطر نے اسرائیل کو تنہا کر دیا، ایران نے تباہ کرنے کی کوشش کی: نیتن یاہو
  • قطر اور دیگر ممالک نے اسرائیل کو تنہا کردیا، نیتن یاہو کا اعتراف