پونے میں اندریانی ندی پر بنا پل منہدم، 25 افراد کے بہہ جانے کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
بتایا جا رہا ہے کہ یہ واقعہ آج سہ پہر تقریباً 3.30 بجے پیش آیا، اطلاعات کے مطابق اتوار کا دن ہونے کیوجہ سے آج یہاں سیاح بڑی تعداد میں موجود تھے۔ اسلام ٹائمز۔ ماول تعلقہ کے کنڈمالا میں اندریانی ندی پر پل گرنے سے خوفناک حادثہ پیش آیا۔ آج سہ پہر کو پیش آنے والے حادثہ میں 20 تا 25 سیاحوں کے بہہ جانے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ ابتدائی اطلاع کے مطابق پل کے اچانک منہدم ہوگیا جس کے بعد متعدد افراد ندی میں بہہ گئے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق کنڈمالا ماول تعلقہ کا ایک مشہور مقام ہے۔ مانسون کے دوران ہر روز بہت سے سیاح اس مقام کو دیکھنے آتے ہیں۔ کنڈمالا کو پار کرنے کے لئے یہاں اندریانی ندی پر ایک پل بنایا گیا ہے۔ یہ پل آج اچانک منہدم ہوگیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ کنڈمالا میں پل گرنے سے کچھ سیاح ندی کے پانی میں ڈوب گئے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ واقعہ آج سہ پہر تقریباً 3.
پولیس نے بتایا کہ اتوار کو مہاراشٹر کے پونے ضلع کے ماول تعلقہ کے تحت کنڈمالا گاؤں کے قریب اندریانی ندی پر لوہے کا پل منہدم ہونے سے تقریباً 10 سے 15 افراد کے پھنسے ہونے کا خدشہ ہے جبکہ اب تک تین افراد کو بچا لیا گیا ہے۔ اطلاع ملتے ہی نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانڈ فورس (این ڈی آر ایف) کی ایک ٹیم موقع پر پہنچ گئی اور فوری طور پر بچاؤ کام شروع کر دیا گیا۔ ایک افسر نے مزید کہا کہ ریسکیو آپریشن زور و شور سے جاری ہے۔ بارامتی کی رکن پارلیمنٹ سپریا سولے نے ٹوئٹ کیا کہ انہوں نے پونے کے ضلع کلکٹر سے بات کی ہے اور حادثہ کے بعد راحت اور بچاؤ کارروائی کے علاوہ تمام ضروری مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پونے ضلع کے ماول تعلقہ میں کنڈمالا کے مقام پر اندریانی ندی پر ایک پل گر گیا ہے۔ خدشہ ہے کہ پل پر موجود کچھ افراد بہہ گئے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اندریانی ندی پر ماول تعلقہ کے مطابق
پڑھیں:
پنجاب سیلاب؛ نقصانات سے اموات کی تعداد 118 ہوگئی، 47لاکھ سے زائد افراد متاثر
لاہور:پنجاب میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے باعث اموات کی تعداد 118 تک پہنچ گئی جبکہ اب تک 47 لاکھ 23 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں۔
پی ڈی ایم اے پنجاب نے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کر دی۔
ریلیف کمشنر پنجاب کے مطابق دریائے راوی، ستلج اور چناب میں شدید سیلابی صورتحال کے باعث 4ہزار 700 سے زائد موضع جات متاثر ہوئے۔
ریلیف کمشنر نبیل جاوید کے مطابق سیلاب میں پھنس جانے والے 26 لاکھ 11 ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ شدید سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں 337 ریلیف کیمپس اور 492 میڈیکل کیمپس بھی قائم کیے گئے ہیں۔
مویشیوں کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے کے لیے 368 ویٹرنری کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔ متاثرہ اضلاع میں ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں میں 20 لاکھ 89 ہزار جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
ریلیف کمشنر پنجاب کے مطابق منگلا ڈیم 95 فیصد جبکہ تربیلا ڈیم 100 فیصد تک بھر چکا ہے۔ دریائے ستلج پر موجود انڈین بھاکڑا ڈیم 88 فیصد تک بھر چکا ہے، پونگ ڈیم 94 فیصد جبکہ تھین ڈیم 88 فیصد تک بھر چکا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے پیش نظر شہریوں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔ سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لیے سروے کا جلد آغاز کر دیا جائے گا، سروے مکمل ہونے پر شفافیت اور آسان طریقہ کار سے شہریوں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔