فرانس کے صدر ایما نیوئل میکرون نے امید ظاہر کی ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی ”آنے والے چند گھنٹوں میں“ ختم ہو جائے گی اور خطے میں امن کی راہ ہموار ہوگی۔ انہوں نے ایران کے ساتھ نیوکلیئر مذاکرات کی بحالی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
میکرون نے گرین لینڈ کے دورے کے دوران کہا ”مجھے امید ہے کہ آنے والے گھنٹوں میں سکون آئے گا اور ہم بات چیت کا آغاز کر سکیں گے تاکہ خطے میں جوہری صلاحیتوں کے اضافے اور کسی قسم کی کشیدگی سے بچا جاسکے۔“
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دن ایران کے صدر سے ان کی گفتگو ہوئی جس میں انہوں نے جلد از جلد مذاکرات کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی کی ہے، جو اس معاملے پر میکرون کے نقطہ نظر سے اتفاق کرتے ہیں۔
میکرون نے کہا کہ جی سیون رہنماؤں کا اجلاس، جو کینیڈا میں اتوار سے منگل تک جاری ہے، اس مسئلے کو بھی زیر بحث لائے گا۔
یاد رہے کہ امریکہ اور ایران کے درمیان اپریل سے اب تک پانچ مذاکرات کے دور ہو چکے ہیں تاکہ 2015 کے نیوکلیئر معاہدے کی جگہ نیا معاہدہ کیا جا سکے، جسے ٹرمپ انتظامیہ نے اپنے پہلے دورِ حکومت میں ترک کر دیا تھا۔ چھٹا دور اتوار کو ہونا تھا، لیکن میزبان ملک عمان نے اسے منسوخ کر دیا۔

Post Views: 8.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

اسرائیل کو لگام نہ دی گئی تو امن عالم خطرے میں پڑ جائے گا، مولانا فضل الرحمن

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اسرائیل کو لگام نہ دی گئی تو امن عالم خطرے میں پڑ جائے گا، اسرائیل کی کھلی جارحیت عالمی اداروں کے کردار پر سوالیہ نشان ہے۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ایران پر اسرائیلی حملہ دراصل اس کے ناپاک ارادوں اور صہیونی عزائم کی عکاسی کرتا ہے، اسرائیل اب کھلم کھلا دہشت گردی پر اُتر آیا ہے اور اقوام متحدہ یا جنرل اسمبلی اس کے لیے بے معنی ہوچکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا وجود انسانی خون سے رنگین ہو چکا ہے، اور صہیونیت کا دامن معصوم انسانوں کی لاشوں سے بھرا ہوا ہے، مولانا نے امت مسلمہ سے اپیل کی کہ وہ اس سنگین صورتحال میں صرف بیانات تک محدود نہ رہے بلکہ متحد ہو کر اسرائیلی جارحیت کا عملی اور مؤثر جواب دے۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ “مسلم حکمرانوں کو مصلحتیں اور وقتی مفادات بالائے طاق رکھ کر ایک مؤقف اپنانا ہوگا، اگر آج خاموشی اختیار کی گئی تو کل کسی اور مسلم ملک کو اسی طرح نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

مولانا فضل الرحمن نے ایران کے عوام کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں پوری امت مسلمہ کو برادر ملک ایران کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اسلامی دنیا کو مشترکہ حکمت عملی اپناتے ہوئے صہیونیت کا راستہ روکنا ہوگا، ورنہ یہ آگ پورے خطے کو لپیٹ میں لے سکتی ہے۔

انہوں نے عالمی برادری، خاص طور پر اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے خلاف فوری کارروائی کرے اور اس کی جارحیت کو روکے کیونکہ اگر یہ سلسلہ نہ رکا تو عالمی امن کا خواب مٹی میں مل جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • مشرق وسطیٰ: کشیدگی کم کرنے میں کردار ادا کریں گے، جرمن وزیر خارجہ
  • ایران اسرائیل کشیدگی: اسرائیل کا فضائی حدود بند رکھنے کا اعلان
  • بھارت سے مذاکرات نہیں ہونگے تو کشیدگی میں اضافہ ہوتا جائے گا: بلاول
  • ایران اسرائیل کشیدگی بہت بڑھ چکی، اب وقت آگیا ہے کہ اسے روکا جائے: انتونیو گوتریس
  • ایران اسرائیل کشیدگی پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس
  • اسرائیل کو لگام نہ دی گئی تو امن عالم خطرے میں پڑ جائے گا، مولانا فضل الرحمن
  • ایران پر حملے سے ثابت ہوگیا کہ اسرائیل اب بے قابو ہوچکا ہے، محبوبہ مفتی
  • اسرائیل کو لگام نہ ڈالی گئی تو امن عالم خطرے میں پڑ جائے گا، مولانا فضل الرحمان
  • ایران اسرائیل تصادم: تنازعات کو طاقت نہیں سفارت سے حل کیا جائے، روس