ایران اور اسرائیل کشیدگی چند گھنٹوں میںختم ہو جائے گی،فرانسیسی صدرکادعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
فرانس کے صدر ایما نیوئل میکرون نے امید ظاہر کی ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی ”آنے والے چند گھنٹوں میں“ ختم ہو جائے گی اور خطے میں امن کی راہ ہموار ہوگی۔ انہوں نے ایران کے ساتھ نیوکلیئر مذاکرات کی بحالی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
میکرون نے گرین لینڈ کے دورے کے دوران کہا ”مجھے امید ہے کہ آنے والے گھنٹوں میں سکون آئے گا اور ہم بات چیت کا آغاز کر سکیں گے تاکہ خطے میں جوہری صلاحیتوں کے اضافے اور کسی قسم کی کشیدگی سے بچا جاسکے۔“
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دن ایران کے صدر سے ان کی گفتگو ہوئی جس میں انہوں نے جلد از جلد مذاکرات کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی کی ہے، جو اس معاملے پر میکرون کے نقطہ نظر سے اتفاق کرتے ہیں۔
میکرون نے کہا کہ جی سیون رہنماؤں کا اجلاس، جو کینیڈا میں اتوار سے منگل تک جاری ہے، اس مسئلے کو بھی زیر بحث لائے گا۔
یاد رہے کہ امریکہ اور ایران کے درمیان اپریل سے اب تک پانچ مذاکرات کے دور ہو چکے ہیں تاکہ 2015 کے نیوکلیئر معاہدے کی جگہ نیا معاہدہ کیا جا سکے، جسے ٹرمپ انتظامیہ نے اپنے پہلے دورِ حکومت میں ترک کر دیا تھا۔ چھٹا دور اتوار کو ہونا تھا، لیکن میزبان ملک عمان نے اسے منسوخ کر دیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اقوام متحدہ کا منشور عالمی امن، خودمختاری اور قانون کی حکمرانی کی بنیاد ہے،ایاز صادق
اسلام آباد (خبرنگار)سوئٹزرلینڈ کے دارالحکومت جنیوا سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے جنیوا میں منعقدہ چھٹی عالمی اسپیکرز کانفرنس کے موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران کی میزبانی میں ہونے والے اعلی سطحی اجلاس بعنوان ’’عالمی امن و سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قانون کا تحفظ‘‘میں شرکت کی اپنے خطاب میں، جس میں دنیا بھر سے سربراہانِ ریاست، سفارتکاروں اور پارلیمنٹیرینز نے شرکت کی، اسپیکر قومی اسمبلی نے اقوام متحدہ کے منشور میں درج اصولوں اور مقاصد کے ساتھ پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کا منشور عالمی امن، سلامتی، خودمختاری، اور قانون کی حکمرانی کی بنیاد ہے اسپیکر سردار ایاز صادق نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی اور اسے ’’غیر قانونی اور بلاجواز اقدام‘‘قرار دیا جو ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا عسکری حملے اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔انہوں نے متنبہ کیا کہ ایسے اشتعال انگیز اقدامات نہ صرف علاقائی کشیدگی کو بڑھاتے ہیں بلکہ عالمی امن کے لیے بھی خطرہ ہیں انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان کی قیادت اور پارلیمنٹ نے اس جارحیت کی مذمت باقاعدہ بیانات اور قراردادوں کے ذریعے کی ہے، اور ایک بار پھر ایران کی خودمختاری اور اقوام متحدہ کے منشور کے تحت اس کے حقِ دفاع کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔