UrduPoint:
2025-11-03@14:26:28 GMT

سعودی عرب میں ٹوئٹس کرنے پر صحافی کو سزائے موت

اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT

سعودی عرب میں ٹوئٹس کرنے پر صحافی کو سزائے موت

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 جون 2025ء) سعودی عرب میں حکام کا کہنا ہے کہ سن 2018 میں گرفتار کیے جانے والے ایک صحافی کو دہشت گردی اور غداری کے جرم میں سزائے موت دے دی گئی۔

سرکاری سعودی پریس ایجنسی کے مطابق، ملک کی اعلیٰ عدالت کی طرف سے سزائے موت کو برقرار رکھنے کے بعد چالیس سالہ ترکی الجاسر کو ہفتے کے روز موت کی سزا دی گئی۔

سکیورٹی فورسز نے سن 2018 میں الجاسر کے گھر پر چھاپہ مار کر انہیں گرفتار کیا تھا اور ان کا کمپیوٹر اور فون ضبط کر لیے گئے تھے، البتہ یہ واضح نہیں ہے کہ اس کیس کی سماعت کہاں ہوئی اور یہ مقدمہ کب تک چلا۔

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ترکی الجاسر کو ملک کی اعلیٰ عدالت کی جانب سے ان کی سزائے موت کو برقرار رکھنے کے بعد موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔

(جاری ہے)

عالمی سطح پر سزائے موت پر عمل درآمد میں غیر معمولی اضافہ

الجاسر نے سن 2013 سے 2015 تک ایک ذاتی بلاگ چلایا تھا اور وہ 2011 میں مشرق وسطیٰ کو ہلا دینے والی عرب بہار کی تحریکوں، خواتین کے حقوق اور بدعنوانی پر اپنے مضامین کے لیے معروف تھے۔

انسانی حقوق کے گروپوں کا موقف

صحافیوں کے تحفظ سے متعلق نیویارک میں قائم ایک ادارے 'کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس' (سی پی جے) کے مطابق سعودی حکام نے تسلسل سے اس بات کو برقرار رکھا کہ الجاسر پر الزامات کا تعلق سوشل میڈیا ایکس، جو پہلے ٹویٹر کے نام سے معروف تھا، پر ان کی متنازعہ پوسٹ تھیں۔

سعودی عرب: منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں ایرانیوں کو موت کی سزا

اپنی بعض متنازعہ پوسٹس میں الجاسر نے مبینہ طور پر سعودی عرب کے شاہی خاندان کے خلاف بدعنوانی کے الزامات لگائے تھے۔ الجاسر کے بارے میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ انہوں نے عسکریت پسندوں اور دہشت گردی سے متعلق بعض گروپوں کے بارے میں بھی متعدد متنازعہ مواد پوسٹ کیا تھا۔

سی پی جے کے پروگرام ڈائریکٹر کارلوس مارٹنیز ڈی لا سرنا نے موت کی سزا کی مذمت کی اور کہا کہ 2018 میں استنبول میں سعودی قونصل خانے میں واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگار جمال خاشقجی کے قتل کے تناظر میں احتساب کے فقدان کی وجہ سے سعودی مملکت میں صحافیوں پر ظلم و ستم کا سلسلہ جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ جمال خاشقجی کے لیے انصاف فراہم کرنے میں عالمی برادری کی ناکامی نے صرف ایک صحافی کو دھوکہ نہیں دیا، بلکہ اس نے "عملاﹰحکمران ولی عہد محمد بن سلمان کو پریس پر ظلم و ستم جاری رکھنے کے لیے حوصلہ دیا ہے۔

"

سعودی عرب: رواں برس ریکارڈ 300 سے زائد افراد کو سزائے موت

سزائے موت کی مخالفت کرنے والے بین الاقوامی ایڈوکیسی گروپ ریپریو میں مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے سیکشن کے سربراہ جید باسیونی نے کہا کہ الجاسر کی موت کی سزا ایک بار پھر یہ ظاہر کرتی ہے کہ سعودی عرب میں ولی عہد محمد بن سلمان پر تنقید کرنے یا ان پر سوال کرنے کی سزا موت ہے۔

"

باسیونی نے مزید کہا کہ الجاسر پر صحافت کے 'جرم' کے لیے مکمل رازداری کے ساتھ مقدمہ چلایا گیا اور انہیں سزا دے دی گئی۔

سعودی عرب: سو سے زائد غیر ملکیوں کو سزائے موت، سب سے زیادہ پاکستانی

سعودی عرب کی قاتل ٹیم نے خاشقجی کو استنبول کے قونصل خانے میں قتل کر دیا تھا۔ امریکی انٹیلیجنس کمیونٹی نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ سعودی ولی عہد نے ہی اس آپریشن کا حکم دیا تھا، تاہم مملکت کا اصرار ہے کہ محمد بن سلمان خاشقجی کے قتل میں ملوث نہیں تھے۔

سزائے موت کے لیے سعودی عرب تنقید کی زد میں

انسانی حقوق کے گروپ سعودی عرب میں سزائے موت کی تعداد اور اس کے طریقوں کے حوالے سے تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں۔ مملکت میں آج بھی موت کی سزا پر عمل سر قلم کر کے کی جاتی ہے اور کئی بار ایسا اجتماعی طور پر کیا جاتا ہے۔

گزشتہ برس سعودی عرب میں موت کی سزا کی تعداد بڑھ کر 330 ہو گئی تھی۔

انسانی حقوق کے کارکنوں اور گروپوں کے مطابق مملکت میں اختلاف رائے کو سختی سے دبانے کا عمل بدستور جاری ہے۔

پچھلے مہینے ہی سعودی عرب میں ایک برطانوی بینک آف امریکہ کے تجزیہ کار کو ایک دہائی کی قید کی سزا سنائی گئی تھی، جو ان کے وکیل کے مطابق بظاہر ان کی سوشل میڈیا پر ڈیلیٹ کی گئی پوسٹ کی وجہ سے تھی۔

سعودی عرب: رواں برس سو سے زائد افراد کے سر قلم کر دیے گئے

سن 2021 میں سعودی اور امریکی، دوہری شہریت رکھنے والے سعد المادی کو گرفتار کیا گیا اور بعد میں انہیں بھی دہشت گردی سے متعلق الزامات پر 19 سال سے زیادہ قید کی سزا سنائی گئی۔

انہیں یہ سزا امریکہ میں رہتے ہوئے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ٹویٹس کے لیے دی گئی تھی۔ بعد میں انہیں 2023 میں رہا کر دیا گیا، تاہم ان پر مملکت چھوڑنے پر پابندی عائد کر دی گئی۔

ادارت: جاوید اختر

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے موت کی سزا سزائے موت کے مطابق کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

صحافی طاہر نصیرکی ٹارگٹ کلنگ کی کوشش کا کیس ، پولیس سے مقدمہ کا ریکارڈ طلب

صحافی طاہر نصیرکی ٹارگٹ کلنگ کی کوشش کا کیس ، پولیس سے مقدمہ کا ریکارڈ طلب WhatsAppFacebookTwitter 0 3 November, 2025 سب نیوز

راولپنڈی (سٹاف رپورٹر)ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی خالد وزیر نے ڈان نیوز کے رپورٹر کی ٹارگٹ کلنگ کی کوشش میں گرفتار 3 ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ عادل سرور سیال کی جانب سے پہلے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کے فیصلہ کو چیلنج کرنے کی درخواست پر پولیس سے مقدمہ کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت 5 نومبر تک ملتوی کردی ہے عدالت نے ملزمان کی بعد از گرفتاری کی درخواست ضمانتوں پر سماعت بھی پانچ نومبر تک ملتوی کر دی ہے

گزشتہ روز سماعت کے موقع پر متاثرہ صحافی و مقدمہ کے مدعی طاہر نصیر کی جانب سے شاہد محمود مغل ایڈووکیٹ پیش ہوئے جنہوں نے ملزمان کی جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجے جانے کے فیصلے کے خلاف موقف اختیار کیا کہ پولیس نے آکاش، احمد اور وشال پر مشتمل تینوں ملزمان کو صحافی طاہر نصیر کے گھر کے قریب سے 29 اکتوبر کو اسلحہ اور گاڑی سمیت اس وقت گرفتار کیا جب وہ مدعی مقدمہ کے بارے قرب و جوار سے پوچھ گچھ کر رہے تھے ابتدائی تفتیش میں ملزمان نے یہ تسلیم کیا کہ قاسم اویس سندھو، سکندر سندھو، اختر سندھو اور محسن شاہ نے تینوں اجرتی قاتلوں کو سینئر صحافی طاہر نصیر کو قتل کرنے کے لئے سپاری دی تھی اور ایڈوانس کے طور پر 99 ہزار روپے انکے اکاونٹ میں ٹرانسفر کئے تھے پولیس نے 30 اکتوبر کو تینوں ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ عادل سرور سیال کی عدالت میں پیش کر کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس کے لئے پولیس کا موقف تھا کہ ملزمان کو گاڑی اور اسلحہ سمیت گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری اور قتل کے لئے لی گئی رقم برآمد کرنا ہے لیکن عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے تینوں ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا

مدعی کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ چونکہ اصل ملزمان کا سراغ لگایا جانا ہے لہذا ماتحت عدالت کو اس اپیل کے فیصلے تک ضمانتوں کی کاروائی سے روکا جائے جس پر عدالت نے مقدمہ کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت 5 نومبر تک ملتوی کردی تھانہ صادق آباد پولیس نے 29 اکتوبر کو سینئر صحافی و ڈان نیوز کے رپورٹر طاہر نصیر کی مدعیت میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 120 بی اور 506iiکے تحت مقدمہ درج کیا تھا آکاش علی، احمد اور محمد وشال نامی ملزمان کے خلاف درج مقدمہ کے متن کے مطابق مذکورہ ملزمان مشکوک حالت میں مدعی کے خلاف پوچھ گچھ کر رہے تھے جنہیں مشکوک جان کر اہل محلہ نے انہیں روک لیا جنہوں نے ابتدائی تحقیقات میں یہ تسلیم کیا کہ طاہر نصیر کو جان سے مارنے کے لئے قاسم اویس سندھو، سکندر سندھو، اختر سندھو اور محسن شاہ نے ان سے 2 لاکھ میں ڈیل کی جس میں سے 99 ہزار ان کے اکانٹ میں منتقل کئے گئے باقی ایک لاکھ کام مکمل ہونے کے بعد ملنا تھے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبررومانیا کے سفیر کی وفاقی وزیر جنید انور چوہدری اور چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ عتیق الرحمن سے ملاقات، دوطرفہ بحری تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق رومانیا کے سفیر کی وفاقی وزیر جنید انور چوہدری اور چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ عتیق الرحمن سے ملاقات، دوطرفہ بحری تعاون کو مضبوط بنانے... قومی اسمبلی کا اجلاس بدھ 5نومبر کو طلب کرنے کا فیصلہ،سمری وزیراعظم کو ارسال ماحولیاتی تبدیلیوں پر کوپ 30کانفرنس ، وزیراعظم نے نمائندگی کیلئے مصدق ملک کو نامز دکر دیا غزہ میں فوج بھیجنے کا فیصلہ حکومت اور پارلیمنٹ کریگی، فوج کو سیاست سے دور رکھا جائے، ڈی جی آئی ایس پی آر جعلی اکاونٹس کیس،عدالتی حکم پر جج احتساب عدالت نے نیب دائرہ اختیار پر فیصلہ نہ سنانے کی وجوہات پر مبنی رپورٹ جمع کروادی ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے: چیئرمین ایف بی آر TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • صحافی طاہر نصیرکی ٹارگٹ کلنگ کی کوشش کا کیس ، پولیس سے مقدمہ کا ریکارڈ طلب
  • صبا قمر نے الزامات عائد کرنے پر صحافی کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان کردیا
  • صبا قمر کا صحافی نعیم حنیف کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان
  • غزہ صحافیوں کے لیے خطرناک ترین خطہ ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
  • دنیا میں صحافی قتل کے 10 میں سے 9 واقعات غیر حل شدہ ہیں: انتونیو گوتریس
  • سعودی خواتین کے تخلیقی جوہر اجاگر کرنے کے لیے فورم آف کریئٹیو ویمن 2025 کا آغاز
  • پنجاب حکومت صحافیوں کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے، وزیر اعلیٰ کا پیغام
  • حق سچ کی آواز اٹھانے والے صحافیوں پر ظلم و تشدد بند ہونا چاہیے: مریم نواز
  • یمن کا سعودی عرب کو الٹی میٹم
  • اسرائیلی وزیر کی ہاتھ بندھے، اوندھے منہ لیٹے فلسطینی قیدیوں کو قتل کی دھمکی؛ ویڈیو وائرل