میجر لیگ کرکٹ: حارث رؤف کا جادو چل گیا، 4 وکٹیں لے کر سان فرانسسکو کو فتح دلا دی
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
پاکستانی فاسٹ بالر حارث رؤف نے امریکا کی میجر لیگ کرکٹ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دھاک بٹھا دی۔ سان فرانسسکو کی نمائندگی کرتے ہوئے حارث رؤف نے لاس اینجلس کے خلاف 4 اہم وکٹیں حاصل کیں اور ٹیم کی فتح میں فیصلہ کن کردار ادا کیا۔
حارث رؤف کی برق رفتار گیندوں نے حریف بلے بازوں کو کھل کر کھیلنے نہ دیا۔ ان کی شاندار بولنگ کی بدولت لاس اینجلس کی ٹیم بڑا اسکور بنانے میں ناکام رہی اور سان فرانسسکو نے با آسانی فتح اپنے نام کی۔
ماہرین کرکٹ کا کہنا ہے کہ حارث رؤف کی فارم اور رفتار میجر لیگ میں پاکستانی کھلاڑیوں کی اہمیت کو اجاگر کر رہی ہے۔ فینز نے بھی ان کی کارکردگی کو سوشل میڈیا پر خوب سراہا۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
گیری کرسٹن نے پاکستان کرکٹ ٹیم سے علیحدگی کی اصل وجوہات بتا دیں
پاکستان کرکٹ ٹیم (وائٹ بال) کے سابق پاکستانی ہیڈ کوچ گیری کرسٹن نے اپنی مختصر مدت کی کوچنگ کے دوران درپیش مسائل پر خاموشی توڑ دی ہے، اور اپنی قبل از وقت رخصتی کی بڑی وجوہات میں اختیارات کی کمی اور بیرونی مداخلت کو قرار دیا ہے۔
معروف کرکٹ پوڈکاسٹ ’وزڈن کرکٹ‘ پر گفتگو کرتے ہوئے جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے کوچ نے اپنے تجربے کو ’پُرآشوب‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ جلد ہی سمجھ گئے تھے کہ اُن کا اس ٹیم پر کوئی خاطر خواہ اثر نہیں ہو سکتا۔
یہ بھی پڑھیے پی سی بی سے اختلافات، قومی وائٹ بال ٹیم کے کوچ گیری کرسٹن مستعفی
’یہ چند مہینے بہت ہنگامہ خیز تھے۔ میں نے بہت جلد محسوس کیا کہ میرے پاس کوئی اختیار نہیں ہے۔ جب مجھے سلیکشن سے الگ کر دیا گیا اور ایسی ٹیم دی گئی جسے میں خود نہیں چُن سکتا تھا، تو بطور کوچ کام کرنا مشکل ہو گیا۔‘
کوچنگ کے لیے واپسی کا امکان مگر شرائط کے ساتھاگرچہ کرسٹن نے پاکستان کرکٹ ٹیم کی دوبارہ کوچنگ کے امکان کو مکمل طور پر رد نہیں کیا، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ یہ صرف اس وقت ممکن ہے جب حالات بالکل مختلف ہوں۔
’اگر مجھے کل کلاں پاکستان واپس بلایا جائے، تو میں ضرور آؤں گا لیکن میں صرف کھلاڑیوں کی خاطر آؤں گا اور وہ بھی موزوں میں۔‘
یہ بھی پڑھیے گیری کرسٹن مستعفیٰ، ’عاقب جاوید حالات خراب کر رہے ہیں‘، کرکٹ پرستار پھٹ پڑے
انہوں نے زور دیا کہ کرکٹ معاملات صرف تجربہ کار کرکٹ افراد کے ہاتھوں میں ہونے چاہئیں۔ انہوں نے اس ’بیرونی دباؤ‘ کی مذمت کی جو ٹیم کے ماحول کو متاثر کرتا ہے۔
’جب ٹیمیں کرکٹ اصل لوگوں کے بجائے دوسروں کے ہاتھوں میں چلتی ہیں، اور جب باہر سے شور بہت زیادہ ہو اور وہ شور بہت بااثر ہو تو ٹیم کی قیادت کے لیے بہت مشکل ہو جاتا ہے کہ وہ اپنی سمت طے کرے۔‘
پاکستانی کھلاڑیوں کی تعریفگیری کرسٹن نے پاکستانی کھلاڑیوں کی تعریف کرتے ہوئے انہیں ’زبردست‘ قرار دیا اور کہا کہ وہ ان کے ساتھ کم وقت گزارنے کے باوجود ان کے لیے محبت رکھتے ہیں۔
’مجھے پاکستانی کھلاڑی بہت پسند آئے۔ وہ بہت دباؤ میں ہوتے ہیں، اور جب ہارتے ہیں تو اُن پر تنقید کا طوفان آ جاتا ہے۔‘
کامیابی ممکن ہے، مگر…آخر میں کرسٹن نے کہا کہ کامیابی ممکن ہے، اگر ٹیم کو درست ماحول فراہم کیا جائے۔
’جب مداخلت نہ ہو، اور ٹیم باصلاحیت ہو، تو کامیابی خودبخود مل جاتی ہے۔’
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان کرکٹ ٹیم ٹیسٹ کرکٹ گیری کرسٹن