مار کے بھاگ نکلنے کا دور گزر چکا ہے، آئی اے ای اے میں ایران کے مستقل مندوب کا بیان
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
ویانا میں ایران کے مستقل مندوب کا آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کے ہنگامی اجلاس کے دوران دوٹوک الفاظ میں کہنا تھا کہ جب این پی ٹی کے ارکان کے حقوق اور ذمہ داریوں کے درمیان توازن کا خیال نہ رکھا جائے اور اس معاہدے کے پابند ارکان کو اس تنظیم میں رکنیت نہ رکھنے والے جارح ممالک کی جانب سے حملے اور دھمکیوں کا خطرہ ہو، تو رضاکارانہ طور پر انجام دیے جانے والے اقدامات کی کوئی توجیہ نہیں رہ جاتی۔ اسلام ٹائمز۔ ویانا میں ایران کے مستقل مندوب رضا نجفی نے آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کے ہنگامی اجلاس کے دوران دوٹوک الفاظ میں کہا کہ ایران کے پرامن ایٹمی مراکز پر صیہونی حکومت کا حملہ کھلی دہشت گردی ہے اور سب کو سمجھ لینا چاہیے کہ مار کر بھاگ نکلنے کا دور ختم ہوجائے گا۔ رضا نجفی نے باضابطہ بیان پڑھتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو اس جارحیت کا مکمل علم تھا اور صیہونی حکومت کو اس کی انٹیلی جنس، سیاسی اور مالی اور اسلحہ جاتی حمایت بھی حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند دہائی سے، بعض فریقوں کی دشمنی پر مبنی رویے اور ایٹمی شعبے میں صیہونی حکومت کی کھلی خلاف ورزیوں کے باوجود اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ ایٹمی معاہدے کے عدم پھیلاؤ اور آئی اے ای اے کے قوانین کا پابند رہا اور اپنے ایٹمی پروگرام کے بارے میں وسیع اور دقیق معلومات آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں کو فراہم کی ہیں تاہم افسوس کے ساتھ ان معلومات کو فراہم کرنے کا نتیجہ ہماری قومی سلامتی اور ہمارے سائنسدانوں کی جان کے خطرے کی شکل میں سامنے آیا۔
رضا نجفی نے کہا کہ جب این پی ٹی کے ارکان کے حقوق اور ذمہ داریوں کے درمیان توازن کا خیال نہ رکھا جائے اور اس معاہدے کے پابند ارکان کو اس تنظیم میں رکنیت نہ رکھنے والے جارح ممالک کی جانب سے حملے اور دھمکیوں کا خطرہ ہو، تو رضاکارانہ طور پر انجام دیے جانے والے اقدامات کی کوئی توجیہ نہیں رہ جاتی۔
انہوں نے خبردار کیا کہ مار کے بھاگ نکلنے کا دور ختم ہوچکا ہے لہذا اقوام متحدہ کے قوانین، این پی ٹی کے معاہدے اور آئی اے ای کے اصول کے تحت اور اپنے عوام، اقتدار اعلی، پرامن ایٹمی تنصیبات اور قومی مفادات کے دفاع کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران جوابی کارروائی کا حق مناسب موقع پر استعمال کرنے کے لیے محفوظ رکھتا ہے۔ ایران کے مستقل مندوب نے آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز سے صیہونی حکومت کے حملے کو شدید ترین الفاظ میں مذمت کرنے اور غاصب صیہونیوں کو اس خطرناک اقدام کے لیے ذمہ دار ٹہرانے کا بھی مطالبہ کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایران کے مستقل مندوب آئی اے ای اے کے صیہونی حکومت کہا کہ
پڑھیں:
ہمیں بجلی کے بحران کا مستقل اور پائیدار حل تلاش کرنا ہوگا،شرجیل انعام میمن
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جولائی2025ء)سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ ہر دورِ اسمبلی میں کے الیکٹرک، حیسکو اور سیپکو کے خلاف قراردادیں پیش کی جاتی رہی ہیں، مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ متعلقہ اداروں کے حکام کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔ سندھ اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پچاس ڈگری سینٹی گریڈ کی شدید گرمی میں رہنے والے شہریوں کے لیے سندھ حکومت نے سولر سسٹم کی فراہمی کا کام شروع کیا ہے، تاہم یہ مستقل حل نہیں، ہمیں بجلی کے بحران کا مستقل اور پائیدار حل تلاش کرنا ہوگا، کیونکہ یہ ملک ہم سب کا ہے۔شرجیل انعام میمن نے تجویز دی کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں پری پیڈ میٹرز کا نظام متعارف کروائیں تاکہ نہ صرف شکایات کا ازالہ ہو سکے بلکہ بجلی چوری جیسے مسائل سے بھی نجات ملے۔(جاری ہے)
انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ یا تو کمپنیاں پری پیڈ میٹرز نصب کریں، یا پھر عوام کو اجتماعی سزا دینے کا سلسلہ بند کریں۔ انہوں نے زور دیا کہ کے الیکٹرک، حیسکو اور سیپکو جیسے اداروں کو اس طرز کا موثر میکنزم اپنانا پڑے گا تاکہ صارفین کو انفرادی بنیاد پر بجلی کی فراہمی ممکن ہو سکے۔
شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ جب ہر شخص کے پاس پری پیڈ کنیکشن ہوگا تو کوئی شکایت باقی نہیں رہے گی۔ انہوں نے وفاقی حکومت، وزیر اعظم اور دیگر متعلقہ حکام سے پرزور اپیل کی کہ بجلی کے نادہندہ علاقوں کے نام پر پورے شہر یا علاقے کو اجتماعی سزا دینا بند کی جائے، کیونکہ جو صارف بل باقاعدگی سے ادا کرتا ہے، اسے بجلی چوری کرنے والوں کی سزا نہیں دی جا سکتی۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ بجلی بحران کے خاتمے اور شفاف تقسیم کے لیے پری پیڈ میٹرز کا نظام ہی واحد حل ہے۔