ویانا میں ایران کے مستقل مندوب کا آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کے ہنگامی اجلاس کے دوران دوٹوک الفاظ میں کہنا تھا کہ جب این پی ٹی کے ارکان کے حقوق اور ذمہ داریوں کے درمیان توازن کا خیال نہ رکھا جائے اور اس معاہدے کے پابند ارکان کو اس تنظیم میں رکنیت نہ رکھنے والے جارح ممالک کی جانب سے حملے اور دھمکیوں کا خطرہ ہو، تو رضاکارانہ طور پر انجام دیے جانے والے اقدامات کی کوئی توجیہ نہیں رہ جاتی۔ اسلام ٹائمز۔ ویانا میں ایران کے مستقل مندوب رضا نجفی نے آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کے ہنگامی اجلاس کے دوران دوٹوک الفاظ میں کہا کہ ایران کے پرامن ایٹمی مراکز پر صیہونی حکومت کا حملہ کھلی دہشت گردی ہے اور سب کو سمجھ لینا چاہیے کہ مار کر بھاگ نکلنے کا دور ختم ہوجائے گا۔ رضا نجفی نے باضابطہ بیان پڑھتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو اس جارحیت کا مکمل علم تھا اور صیہونی حکومت کو اس کی انٹیلی جنس، سیاسی اور مالی اور اسلحہ جاتی حمایت بھی حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند دہائی سے، بعض فریقوں کی دشمنی پر مبنی رویے اور ایٹمی شعبے میں صیہونی حکومت کی کھلی خلاف ورزیوں کے باوجود اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ ایٹمی معاہدے کے عدم پھیلاؤ اور آئی اے ای اے کے قوانین کا پابند رہا اور اپنے ایٹمی پروگرام کے بارے میں وسیع اور دقیق معلومات آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں کو فراہم کی ہیں تاہم افسوس کے ساتھ ان معلومات کو فراہم کرنے کا نتیجہ ہماری قومی سلامتی اور ہمارے سائنسدانوں کی جان کے خطرے کی شکل میں سامنے آیا۔

رضا نجفی نے کہا کہ جب این پی ٹی کے ارکان کے حقوق اور ذمہ داریوں کے درمیان توازن کا خیال نہ رکھا جائے اور اس معاہدے کے پابند ارکان کو اس تنظیم میں رکنیت نہ رکھنے والے جارح ممالک کی جانب سے حملے اور دھمکیوں کا خطرہ ہو، تو رضاکارانہ طور پر انجام دیے جانے والے اقدامات کی کوئی توجیہ نہیں رہ جاتی۔

انہوں نے خبردار کیا کہ مار کے بھاگ نکلنے کا دور ختم ہوچکا ہے لہذا اقوام متحدہ کے قوانین، این پی ٹی کے معاہدے اور آئی اے ای کے اصول کے تحت اور اپنے عوام، اقتدار اعلی، پرامن ایٹمی تنصیبات اور قومی مفادات کے دفاع کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران جوابی کارروائی کا حق مناسب موقع پر استعمال کرنے کے لیے محفوظ رکھتا ہے۔ ایران کے مستقل مندوب نے آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز سے صیہونی حکومت کے حملے کو شدید ترین الفاظ میں مذمت کرنے اور غاصب صیہونیوں کو اس خطرناک اقدام کے لیے ذمہ دار ٹہرانے کا بھی مطالبہ کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایران کے مستقل مندوب آئی اے ای اے کے صیہونی حکومت کہا کہ

پڑھیں:

اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ: کیا اپوزیشن کے 26 ارکان کی معطلی کا معاملہ حل ہوگیا؟

بجٹ اجلاس کے دوران ہنگامہ آرائی سے شروع ہونے والا پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے 26 ارکان کی معطلی کا معاملہ مذاکرات کے ذریعے حل ہو گیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسپیکر پنجاب اسمبلی نے 26 اپوزیشن اراکین کی نااہلی کی درخواستیں مسترد کر دیں

اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے ایوان میں اپنی رولنگ سناتے ہوئے ارکان کی نااہلی کی درخواستوں کو مسترد کر دیا اور واضح کیا کہ منتخب نمائندوں کو عدالتی فیصلے کے بغیر نااہل نہیں کیا جا سکتا۔

26 اراکین کی  معطلی کا واقعہ

یہ تنازعہ 27 جون 2025 کو پنجاب اسمبلی کے بجٹ سیشن کے دوران شروع ہوا جب وزیراعلیٰ مریم نواز کی تقریر کے وقت اپوزیشن ارکان نے شدید ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی کی، ایجنڈے کے دستاویزات پھاڑ کر حکومتی بینچز پر پھینک دیں اور ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالنے کی کوشش کی۔ اسپیکر ملک محمد احمد خان نے اسے ایوان کی حرمت اور نظم و ضبط کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ  اسمبلی رول 210 (3) اور آئین کے آرٹیکل 62 کی اہلیت کے منافی ہے۔

اگلے روز، 28 جون 2025 کو، اسپیکر نے اپنی رولنگ جاری کرتے ہوئے ان 26 ارکان کو 15 اجلاسوں کے لیے معطل کر دیا۔

معطل ارکان میں ملک فہد مسعود، محمد تنویر اسلم، سید رفعت محمود، یاسر محمود قریشی، کلیم اللہ خان، انصر اقبال، علی آصف، ذوالفقار علی، احمد مجتبیٰ چوہدری، امتیاز محمود، علی امتیاز، محمد اعجاز شفیع، سجاد احمد، رانا اورنگزیب، شعیب امیر اور دیگر شامل تھے۔

مزید پڑھیے: پنجاب اسمبلی کے معطل اپوزیشن ارکان کی ایوان میں واپسی کی راہ ہموار

اسپیکر نے عالمی پارلیمانی روایات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ احتجاج کا حق ہے لیکن اس کی حدود آئین اور قواعد کے تابع ہیں۔ اس کے بعد 4 جولائی 2025 کو اسپیکر نے ان ارکان کی نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو ریفرنس بھیج دیا جس میں الزام لگایا گیا کہ اراکین کی کارروائی آئینی حلف کی خلاف ورزی ہے۔

اپوزیشن نے اسے سیاسی انتقام قرار دیا اور بحالی تک ایوان کی کارروائی میں شرکت سے انکار کر دیا۔

 بحالی کیسے ہوئی

معطلی کے فوراً بعد حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکراتی کمیٹیوں کا قیام عمل میں آیا۔ جولائی 2025 کو مذاکرات  شروع ہوئے جو ابتدائی طور پر بے نتیجہ رہے لیکن 13 جولائی کو پھر حکومتی اور اپوزیشن کے  درمیان بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق ہوا۔

مذکورہ اجلاس میں کہا گیا کہ ایتھیکس کمیٹی کو فعال کرنا، نازیبا زبان اور نعرے بازی سے گریز اور قائدین کی تقریروں کو خاموشی سے سننا جائے گا ۔

17 جولائی 2025 کو مذاکرات کامیاب ہوئے جہاں 26 ارکان کی بحالی پر اتفاق ہوا۔ اسپیکر جو اس وقت بیرون ملک تھےانہوں نے آڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی اور بحالی کا اعلان رولنگ سے کرنے کا فیصلہ کیا۔

اس کے بعد اسمبلی سیکریٹریٹ نے حکومتی درخواستوں بشمول ای سی پی ریفرنس  کو ڈراپ کرنے کا ڈرافٹ تیار کیا جو سپیکر کی منظوری پر جاری ہوا۔

قائم مقام اسپیکر ظہیر اقبال چنڑ نے فوری بحالی کا حکم دیا اور نوٹیفکیشن جاری کیا جس سے ارکان ایوان میں واپس آ گئے۔

بحالی کے بعد اسپیکر ملک محمد احمد خان نے ایوان میں اپنی حتمی رولنگ سنائی۔

مزید پڑھیں: 26 اراکین پنجاب اسمبلی کی معطلی: حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ ختم

رولنگ میں واضح کیا گیا کہ کسی عوامی نمائندے کو نااہل کرنا صرف ایک آواز دبانا نہیں بلکہ عوام کو ان کے حقِ نمائندگی سے محروم کرنا ہے۔

اسپیکر نے ’نہ‘ کہتے ہوئے استدلال کیا کہ منتخب ارکان کو اسپیکر یا ای سی پی کے لیے نااہل نہیں کر سکتے ۔

درخواست گزاران نے آئینی حلف سمیت سنگین قانونی اور آئینی خلاف ورزیوں کے الزامات لگائے ہیں تاہم ان خلاف ورزیوں کو پہلے کسی مجاز عدالت یا ٹربیونل میں ثابت کرنا ضروری ہے، درخواست گزار مجاز عدالت سے فیصلہ حاصل کرنے کے بعد دوبارہ اسپیکر سے رجوع کر سکتے ہیں۔

ایک منتخب ایوان صرف قانون سازی کا ادارہ نہیں بلکہ عوام کی آواز اور اعتماد کا مظہر ہے۔ عدالتی فیصلے کے بغیر اسے خاموش کرنا جمہوری اصولوں کی توہین ہے۔ رولنگ میں مزید کہا گیا کہ یہ معاملہ آئین کے آرٹیکل 63(2) کے تحت نااہلی کا سوال پیدا نہیں کرتا۔

یہ بھی پڑھیے: پنجاب اسمبلی کے معطل ارکان سے اظہارِ یکجہتی کے لیے خیبرپختونخوا کا قافلہ لاہور روانہ

اسپیکر نے واضح کیا کہ ہنگامہ آرائی جیسے مسائل آئینی اہمیت کے ہیں لیکن نااہلی جیسا سنگین قدم عدالتی عمل کے بغیر نہیں اٹھایا جا سکتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پنجاب اپوزیشن اراکین کی معطلی پنجاب اپوزیشن ارکان بحال پنجاب اسمبلی پنجاب اسمبلی اپوزیشن اراکین

متعلقہ مضامین

  • 2 اور ممالک بھی پاکستان کے ساتھ اسی طرح کےمعاہدے کرنے والے  ہیں، سعودی عرب اور پاکستان کے دفاعی معاہدے پر حامد میر کا تبصرہ
  • ملکی گیس کنکشن پر مستقل پابندی عائد، درخواستیں منسوخ کرنے کی ہدایت
  • 17 ارکان کے کمیٹیوں سے استعفے میرے پاس آگئے، آج جمع کراؤں گا، سینیٹر علی ظفر
  • ایران جانے والے زائرین کو اغواء کرنے والے نیٹ ورک کا کارندہ گرفتار
  • ایران میں زائرین کو اغوا کرکے تاوان وصول کرنے والے نیٹ ورک کا اہم ملزم گرفتار
  • شادی کے دن لاپتا ہونے والے نوجوان کی واپسی، ‘زبردستی’ کے رشتے سے بھاگ کر سڑکوں پر پھرنے کا انکشاف
  • "یہ عرب-اسلامی سمٹ میں واحد ملک ہے جو ایٹمی طاقت ہے " قطر میں ہونے والے اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف کی تقریر سے قبل الجزیرہ کے اینکر کی جانب سے پاکستان کا تعارف
  • پنجاب اسمبلی : ٹک ٹاک پر مستقل پابندی کی قرارداد جمع 
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ: کیا اپوزیشن کے 26 ارکان کی معطلی کا معاملہ حل ہوگیا؟
  • پی ٹی آئی کے 3 ارکان قومی اسمبلی کی ضمانت کی درخواستیں خارج