نکاح محض ایک سماجی معاہدہ نہیں بلکہ سنتِ نبوی ﷺ ہے، مفتی منیب الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) جے یو پی یوتھ ونگ کراچی کے صدر راؤ عبدالرحمٰن کے نکاح کی پُروقار تقریب کراچی میں منعقد ہوئی، جس میں ممتاز مذہبی، سماجی، تعلیمی اور کاروباری شخصیات نے شرکت کی۔ نکاح کی سعادت ملک کے معروف عالم دین، سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمٰن نے ادا کی۔تقریب میں شریک شخصیات میں جے یو پی کے مرکزی رہنماعلامہ قاضی احمد نورانی، تاجر رہنما حیدری مارکیٹ کے عبدالقادر سوریا، ماہر تعلیم پروفیسر تنویراحمد ملک، معروف اسکالروترجمان انجمن اتحادعباسیہ ڈاکٹر ایوب عباسی، ماہرین تعلیم شفیق احمد عباسی،محمد صدیق ملک، قاری جمیل اختر، مختار اجمیری، سر امتیاز، ولید رضا شہیدی، یاسر عالم نورانی، قاری خلیل احمدنورانی اور دیگر معززین شامل تھے۔ شرکاء نے راؤ عبدالرحمٰن اور ان کے اہل خانہ کو اس پرمسرت موقع پر مبارکباد دی اور ان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔نکاح کی یہ تقریب سادگی، وقار اور دینی ماحول کا عملی مظہر تھی، جسے حاضرین نے ایک مثالی اور قابل تقلید نمونہ قرار دیا۔اس موقع پر مفتی منیب الرحمٰن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نکاح محض ایک سماجی معاہدہ نہیں بلکہ سنتِ نبوی ﷺ ہے، جو انسان کی انفرادی اور معاشرتی زندگی میں سکون، طہارت اور برکت کا ذریعہ بنتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے نوجوان اگر سادگی کے ساتھ نکاح جیسے بابرکت عمل کو اپنائیں تو معاشرے میں بے راہ روی، خاندانی بگاڑ اور اخلاقی انحطاط کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
آزاد کشمیر و گلگت بلتستان میں ٹیکنالوجی انقلاب، 100 آئی ٹی سیٹ اپس کی تکمیل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن (ایس سی او) نے اپنے ’’ویژن 2025‘‘ کے تحت آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں جدید ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے غیر معمولی اقدامات مکمل کرلیے ہیں۔
ادارے نے نوجوانوں کو ڈیجیٹل دنیا میں بااختیار بنانے کے لیے نہ صرف 100 جدید آئی ٹی سیٹ اپس قائم کیے ہیں بلکہ مقامی معیشت اور روزگار کے نئے دروازے بھی کھول دیے ہیں۔
ایس سی او کے مطابق یہ منصوبے دو برس کے مختصر ترین عرصے میں پایۂ تکمیل تک پہنچے، جن سے تقریباً 20 ملین ڈالر کے مساوی غیر ملکی زرمبادلہ حاصل ہوا۔ ادارے کے ڈائریکٹر جنرل نے بتایا کہ ان آئی ٹی پارکس کے ذریعے خطے کے نوجوانوں کے لیے تربیت، روزگار اور خود انحصاری کے مواقع پیدا کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایس سی او نہ صرف مواصلاتی ڈھانچے میں جدت لا رہا ہے بلکہ ڈیجیٹل پاکستان کے خواب کو حقیقت میں بدلنے کے لیے بھی کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔
’’ویژن 2025‘‘ کے تحت ادارے نے 700 سے زائد افراد کو براہِ راست روزگار فراہم کیا، جب کہ 1500 سے زائد فری لانسرز کو جدید سہولتوں سے آراستہ کر کے انہیں عالمی مارکیٹ میں قدم رکھنے کے قابل بنایا۔
مظفرآباد میں خواتین کے لیے ملک کا پہلا ’’سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک‘‘ بھی اسی وژن کا حصہ ہے، جو خواتین کو آئی ٹی کے شعبے میں خود مختار بنانے کی جانب اہم قدم سمجھا جا رہا ہے۔
علاوہ ازیں خصوصی افراد کے لیے خودمختار رہائشی مراکز کا قیام بھی ایس سی او کی سماجی شمولیت کی پالیسی کا حصہ ہے۔ ان اقدامات کے ذریعے ادارہ نہ صرف علاقے میں ڈیجیٹل تبدیلی کی راہ ہموار کر رہا ہے بلکہ خطے کو جدید معیشت کا حصہ بنانے کے عزم پر گامزن ہے۔
ایس سی او کے مطابق یہ منصوبے گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں ٹیکنالوجی کے نئے دور کا آغاز ہیں، جہاں نوجوان نسل کو نہ صرف جدید مہارتیں دی جا رہی ہیں بلکہ انہیں عالمی سطح پر مسابقت کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔