data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی میں پولیو کے خاتمے کے لیے جاری کوششوں کو والدین کے بڑھتے ہوئے انکار نے شدید دھچکا پہنچایا ہے، جہاں مئی کی مہم کے دوران لگ بھگ 37 ہزار 711 والدین نے اپنے بچوں کو پولیو ویکسین پلوانے سے صاف انکار کر دیا۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ  کے مطابق انسداد پولیو کی یہ مہم ایمرجنسی آپریشن سینٹر کی زیر نگرانی چلائی گئی، جس میں شہر کے مختلف اضلاع میں انکار کی شرح میں تشویشناک اضافہ دیکھا گیا، سب سے زیادہ انکار ضلع شرقی میں سامنے آیا، جہاں 9 ہزار 433 والدین نے ویکسین سے گریز کیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ضلع وسطی میں یہ تعداد 7 ہزار 141، کیماڑی میں 7 ہزار 11، ملیر میں 4 ہزار 606، کورنگی میں 3 ہزار 453، جنوبی میں 3 ہزار 145 جبکہ ضلع غربی میں 2 ہزار 922 والدین نے بچوں کو حفاظتی قطرے پلانے سے انکار کیا۔

ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق اپریل میں ہونے والی مہم میں بھی انکار کرنے والے والدین کی تعداد 37 ہزار 360 تھی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ رجحان بدستور برقرار ہے بلکہ اضافہ پا رہا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ اس صورتِ حال سے نہ صرف شہر بلکہ ملک بھر میں پولیو کے خاتمے کی کوششیں متاثر ہو سکتی ہیں، جس کے لیے فوری اور مربوط آگاہی مہم چلانے کی ضرورت ہے تاکہ والدین کو اس مہلک مرض کے خطرات اور ویکسین کی افادیت سے آگاہ کیا جا سکے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

بلوچستان کا مالی سال 2025-26 کا بجٹ آج پیش ہوگا، حجم ایک ہزار ارب روپے سے تجاوز کرنے کا امکان

بلوچستان حکومت مالی سال 2025-26 کا بجٹ آج شام 4 بجے صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کرے گی، بجٹ کی منظوری سے قبل کابینہ کا خصوصی اجلاس بھی طلب کیا گیا ہے، سرکاری ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کا بجٹ ایک بار پھر سرپلس ہوگا اور اس کا مجموعی حجم 1000 ارب روپے سے تجاوز کر سکتا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان کو وفاقی محاصل سے 743 ارب روپے کی خطیر رقم موصول ہونے کی توقع ہے، جس میں قابل تقسیم محاصل، گیس اور دیگر قدرتی وسائل سے براہ راست منتقلیاں شامل ہیں۔ یہ رقم نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ کے تحت صوبے کو فراہم کی جائے گی، جبکہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں بلوچستان کو وفاقی ذرائع سے 70 ارب روپے زائد ملنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

صوبائی محاصل کی مد میں بلوچستان کو ٹیکسوں اور نان ٹیکس آمدن سے 150 ارب روپے سے زائد آمدنی حاصل ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

آئندہ بجٹ میں غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے 700 ارب روپے سے زائد اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے 240 ارب روپے سے زائد رقم مختص کیے جانے کا امکان ہے۔ ترقیاتی بجٹ کے ذریعے حکومت بنیادی ڈھانچے، تعلیم، صحت اور امن و امان کے شعبوں کو ترجیح دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔

ذرائع کے مطابق تعلیم کے شعبے کے لیے 160 ارب، امن و امان کے لیے 100 ارب، جبکہ صحت کے لیے 80 ارب روپے مختص کیے جانے کی توقع ہے۔

 

علاوہ ازیں، بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ بھی متوقع ہے، جس کا اعلان وفاقی حکومت کی پالیسی سے ہم آہنگ ہو کر بجٹ تقریر کے دوران کیا جائے گا۔

حکومتی ذرائع کے مطابق آئندہ بجٹ ایک متوازن، مالی نظم و ضبط پر مبنی اور عوام دوست دستاویز ہوگی، جو صوبے کی ترقیاتی ضروریات کو پیش نظر رکھتے ہوئے تشکیل دی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • قومی ادارہ برائے امراض قلب میں روزانہ 2 ہزار سے زائد مریضوں کا رجوع
  • بلوچستان کا مالی سال 2025-26 کا بجٹ آج پیش ہوگا، حجم ایک ہزار ارب روپے سے تجاوز کرنے کا امکان
  • ہزاروں والدین نے بچوں کو پولیو ویکسین پلانے سے انکار کردیا
  • ترقی کے عروج سے پھسل کر جہالت کی دلدل میں غرق ہونےوالا شہر
  • پنجاب کا 5 ہزار ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش، تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ
  • بلوچستان سے رواں سال اب تک پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال
  • کراچی: والدین کا انسداد پولیو ویکسین پلانے سے مسلسل انکار، ریفیوزل کیس بڑھنے لگے
  • سندھ: ملیریا کیسز میں اضافہ، رواں سال ملیریا کے 55 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ
  • ایران‘ اسرائیل کشیدگی : 7پروازیں منسوخ