نوجوانوں کے لیےسرکاری نوکریوں کے مواقع،بڑی خوشخبری سامنے آ گئی
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
بلوچستان بجٹ میں مختلف محکموں میں 2964اسامیاں تخلیق کی گئی ۔
صوبائی وزیرخزانہ شعیب نوشیروانی نے کہا نئے مالی سال کے بجٹ میں سکول ایجوکیشن کی ترقی کی مد میں 19.8 جبکہ ترقیاتی مد میں 101 ارب رکھے گئے ہیں ،رواں مالی سال محکمہ تعلیم میں 1170کنٹریکٹ اور 67 ریگولر اسامیاں تخیلق کی گئی ہیں ، بجٹ میں آئی سی آئی اور پرائمری تعلیم کی بہتری کے لئے 28ارب روپے مختص کئے ہیں ،ہائیر ایجوکیشن 2025.
زراعت کے شعبے کے ترقیاتی اخراجات کے 10ارب اور غیر ترقیاتی مد میں 16 ارب 77کروڑ روپے مختص کئے ،صوبے کے تمام ٹیوب ویلز کو سولر پر منتقل کرنے کے 52 ارب روپے کی لاگت سے منصوبہ پایہ تکیمل کو پہنچ رہاہے ،محکمہ خوراک میں رواں سال 2024.25 کی کوئی خریداری نہیں کی تاکہ پہلے سے موجود گندم کو استعمال کیاجاسکے ،زراعت کے شعبے میں روان سال کے دوران ترقیاتی مد 26.9 اور غیر ترقیاتی مد میں ایک ارب 19 کروڑ رکھے گئے ، بلوچستان پولیس اور بلوچستان کانسٹبلری کو فعال کرنے کے لئے 51ارب 33 کروڑ فنڈزجاری کئے ہیں۔
صوبے ے تمام اضلاع میں جیلوں کو سہولیات کی فراہمی کے لئے 2ارب 11 کروڑ روپے رکھے ہیں ،جیلوں میں ایکسرے ای سی جی اور الٹراساوںڈ مشنوں کے لئے 68 لاکھ 20ہزارروپے رکھے ہیں،شہری دفاع کےلئے نئے بجٹ میں غیر ترقیاتی مد میں 83 ارب 70کروڑ جبکہ ترقیاتی مد 3 ارب رکھے گئے ہیں ،بلوچستان بورڈ اف ریونیو کےلئے بجٹ میں غیر ترقیاتی مد میں 6 ارب 77 کروڑ جبکہ ترقیاتی میں 3.9 ارب روپے رکھ ے ہیں
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: غیر ترقیاتی مد میں ارب روپے روپے کی کے لئے
پڑھیں:
15 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ لینے والا کلرک لیکن 24 گھروں، کروڑوں کے اثاثوں کا مالک
کناٹک رورل انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ لمیٹڈ (KRIDL) کے سابق کلرک کے گھر پر چھاپوں کے دوران 30 کروڑ روپے سے زائد کے غیرقانونی اثاثے سامنے آئے ہیں۔
جمعہ کے روز لوکایکتہ حکام نے KRIDL کے سابق کلرک کلاکپا ندا گونڈی کی رہائش گاہ پر چھاپے مارے اور بھاری مالیت کے غیر حساب شدہ اثاثے برآمد کیے۔
ندا گونڈی کا تعلق کوپل ضلع سے ہے اور وہ KRIDL میں کام کرتا تھا، جہاں اس کی ماہانہ تنخواہ صرف 15,000 روپے تھی۔
24 مکانات
4 پلاٹ
40 ایکڑ زرعی زمین
4 گاڑیاں
350 گرام سونا
1.5 کلو چاندی
یہ تمام جائیدادیں ندا گونڈی، اس کی بیوی اور اس کے سالے کے نام پر رجسٹرڈ تھیں۔
نداگونڈی اور ایک سابق انجینئر زیڈ ایم چنچولکر پر الزام ہے کہ انہوں نے 96 نامکمل منصوبوں کے جعلی کاغذات تیار کر کے 72 کروڑ روپے سے زائد کی رقم خردبرد کی۔
لوکایکتہ کے چھاپے اور دیگر کارروائیاںلوکایکتہ کی ٹیمیں ان دنوں ریاست بھر میں ایسے سرکاری افسران کے خلاف چھاپے مار رہی ہیں جن پر آمدنی سے زائد اثاثے رکھنے کے الزامات ہیں۔
گزشتہ منگل کو حسن، چکبالاپور، چترادرگا اور بنگلور میں 5 سرکاری افسران سے منسلک مقامات پر چھاپے مارے گئے۔ ان افسران میں شامل تھے:
جئنا آر، ایگزیکٹو انجینئر (NHAI حسن)
انجنیہ مورتی ایم، جونیئر انجینئر (پانی و صفائی محکمہ)
ڈاکٹر وینکٹس، تعلقہ ہیلتھ آفیسر (چترادرگا)
این وینکٹس، ریونیو آفیسر (BBMP بنگلور)
کے او ایم پرکاش، اسسٹنٹ ہارٹیکلچر ڈائریکٹر (BDA ہیڈ آفس بنگلور)
ایک آئی اے ایس افسر سے بھی کروڑوں کی جائیداد برآمد23 جولائی کو لوکایکتہ نے ایک آئی اے ایس افسر سمیت 8 افسران سے متعلق مقامات پر چھاپے مارے اور 37.42 کروڑ روپے مالیت کی جائیداد برآمد کی۔
یہ بھی پڑھیے بھارت: جعلی سفارتخانے کے کیس میں مزید سنسنی خیز انکشافات سامنے آگئے
ان میں شامل آئی اے ایس افسر وسنتھی امر بی وی، جو ریلوے انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی (K-RIDE) میں اسپیشل ڈپٹی کمشنر کے طور پر تعینات تھیں، ان کے 5 مختلف ٹھکانوں سے 3 پلاٹس، 4 مکانات، 3 ایکڑ زرعی زمین (تقریباً 7.4 کروڑ مالیت)، 12 لاکھ کے زیورات،90 لاکھ کی گاڑیاں برآمد ہوئیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں