ججز ٹرانسفر کیس، درخواست پر دیے گئے دلائل آپس میں ٹکرا رہے ہیں، جسٹس مظہر WhatsAppFacebookTwitter 0 17 June, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)سپریم کورٹ نے ججز ٹرانسفر کیس کی سماعت بدھ کی صبح ساڑھے 9 بجے تک ملتوی کر دی، بینچ کے سربراہ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ ججز کی درخواست پر دیے گئے دلائل آپس میں ٹکرا رہے ہیں، ججز کو ڈیپوٹیشنسٹ کہنے پر افسوس کیا جا سکتا ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے سماعت کی۔ وکیل حامد خان نے کہا کہ ججز تبادلہ کے لے ایڈوائز کابینہ کر سکتی ہے، مصطفی ایمپکس فیصلہ کے مطابق وفاقی حکومت کا مطلب کابینہ ہے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آرٹیکل 48 میں وزیر اعظم کا لفظ بھی ہے، کیا مصطفی ایمپکس فیصلے سے آرٹیکل 48 میں لفظ وزیر اعظم غیر موثر ہوگیا۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ درخواست گزار وکلا نے سنیارٹی اور حلف کے معاملے پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی ریپریزنٹیشن پر دلائل نہیں دیے۔جسٹس صلاح الدین پہنور نے کہا کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے میں غیر قانونی پوائنٹ کی نشاندہی نہیں کی گئی۔جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ ججز اور درخواست گزاروں نے فیصلہ تو چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کا کیا ہے۔ ججز اور درخواست گزار کے وکلا کو فیصلے میں غیر قانونی پہلو کی نشاندہی کرنا چاہیے تھی۔جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ چلیں، ایڈووکیٹ فیصل صدیقی جواب الجواب میں اس نقطہ پر دلائل دے لیں۔ایڈووکیٹ حامد خان کے جواب الجواب دلائل مکمل ہوگئے۔

کراچی بار کے وکیل فیصل صدیقی نے جواب الجواب دلائل کا آغاز کیا۔ وکیل فیصل صدیقی نے کہا کہ ٹرانسفر پر جج کو نیا حلف لینا پڑے گا۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ جج حلف لینے پر جونیئر جج ہو جائے گا۔وکیل فیصل صدیقی نے کہا کہ تبادلہ عارضی ہوتا ہے اس لیے حلف لینے سے پچھلی سروس پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، جج جب واپس جائے گا تو اپنی سنیارٹی پر جائے گا۔ جج کا تبادلہ نئی تقرری نہیں ہے اور جج کا تبادلہ مستقل نہیں ہو سکتا، صدارتی آرڈر کے مطابق مستقل نہیں صرف عارضی ٹرانسفر ہو سکتا ہے۔جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز نے تبادلے کے پراسس پر کوئی بات نہیں کی۔وکیل فیصل صدیقی نے کہا کہ چیف جسٹس کے روبرو ججز ریپریزنٹیشن میں صرف سنیارٹی کی بات کر سکتے تھے۔ سنیارٹی چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے فکس کی جس سے ججز متاثرہ ہیں۔جسٹس محمد علی مظہر نے سوال کیا کہ اگر ججز کی ریپریزنٹیشن منظور ہو جاتی تو کیا آپ پٹیشن دائر کرتے؟ فیصل صدیقی نے جواب دیا کہ بالکل ہم تبادلہ کے خلاف پٹیشن دائر کرتے۔جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ متاثرہ فریق تو ججز ہیں، عدالتی کارروائی کے آغاز میں کہہ دیا تھا مرکزی کیس متاثرہ ججز کا ہے۔ ریپریزنٹیشن میں اسلام آباد ہائیکورٹ ججز نے تبادلہ پر آئے ججز کو ڈیپوٹیشنسٹ قرار دیا، ججز کو ڈیپوٹیشنسٹ کہنے پر افسوس کیا جا سکتا ہے۔ایڈووکیٹ فیصل صدیقی کے جواب الجواب دلائل بھی مکمل ہوگئے۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل ادریس اشرف جواب الجواب دلائل دیں گے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اٹارنی جنرل صاحب کو بھی سنیں گے، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے تحریری جواب داخل کرایا ہے، یہ زیادہ مناسب ہوتا ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اس وقت دلائل دے لیتے جب اٹارنی جنرل نے دلائل مکمل کیے تھے۔ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ میں نے دلائل نہیں دینے، میں نے صرف ریکارڈ جمع کروایا ہے۔منیر اے ملک نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کے ریکارڈ پر میں جواب الجواب دلائل دوں گا۔ اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے بتایا کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو تو آرڈر 27 اے کا نوٹس ہے۔جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ ججز کی درخواست پر دیے گئے دلائل آپس میں ٹکرا رہے ہیں، ریپریزنٹیشن اور دیگر درخواستوں پر دیے گئے دلائل سب آپس میں ٹکرا رہے ہیں، ریپریزنٹیشن اور اس میں دیے گئے فیصلوں کے حوالے ڈیپوٹیشن سے متعلق ہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز سینیئر اور عقل مند ہیں، ٹرانسفر ہونے والے ججز کو ڈیپوٹیشن پر آئے ججز قرار نہیں دیا جا سکتا۔وکیل فیصل صدیقی نے کہا کہ ہماری پٹیشن میں ایسا نہیں کہا گیا۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آپ کو یاد ہوگا بے نظیر بھٹو صاحبہ کے دور میں سپریم کورٹ کے ایک جج عبدالحفیظ میمن ہوا کرتے تھے، انھیں سندھ ہائی کورٹ کا چیف جسٹس بنایا گیا جہاں وہ ریٹائرمنٹ تک رہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرتفتان بارڈر سے 1200پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے تفتان بارڈر سے 1200پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے ڈی ایم اے کی جانب سے اے جے سی ایل کے ساتھ پارکنگ معاہدہ منسوخ ، بدعنوانی، غفلت اور عوامی نقصان پر فیصلہ کن.

.. عمران خان سیاسی قیدی، رہائی کیلئے تحریک جاری رکھیں گے، وزیراعلی خیبر پختونخوا بجٹ میں اپوزیشن کی تجاویز شامل کی جائیں، سینیٹ کی منظوری کے بغیر فنانس بل غیر آئینی ہوگا، بیرسٹر گوہر چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا امریکہ روانہ ، قائمقام چیئرمین کا چارج کس کو ملا؟، تفصیلات سب نیوز پر بلوچستان کی تاریخ کا 1028ارب روپے مالیت کا سب سے بڑا بجٹ پیش TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

آزادانہ اور ذمہ دارانہ صحافت کے مابین توازن قائم رکھنا صحافی کی ذمہ داری ہے، مظہر سعید

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینٹرل پریس کلب مظفرآباد کی نومنتخب انتظامیہ کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر پیر محمد مظہر سعید شاہ نے کہا ہے کہ صحافت مقدس امانت اور شعور کی بہت بڑی طاقت ہے، آزادانہ اور ذمہ دارانہ صحافت کے مابین توازن قائم رکھنا صحافی کی ذمہ داری ہے۔ سچ پر کوئی پابندی نہیں ہے، جس معاشرے میں سچ پر پابندی ہو وہ تباہ و برباد ہو جاتا ہے، سچ ایک موتی ہے اس کو بدتمیزی، بدتہذیبی اور ذاتی خواہشات کے کیچڑ میں لپیٹا جائے تو بداخلاقی بن جاتا ہے اور معاشرے میں انتشار کا باعث بنتا ہے۔ سینٹرل پریس کلب مظفرآباد کے نومنتخب عہدیداران کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینٹرل پریس کلب مظفرآباد کی نومنتخب انتظامیہ کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینٹرل پریس کلب کی نو منتخب انتظامیہ سے وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے حلف لیا۔ تقریب میں اسپیکر آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر، موسٹ سینئر وزیر کرنل ریٹائرڈ وقار احمد نور، وزراء حکومت اظہر صادق، چوہدری محمد رشید، سید بازل نقوی، اکمل حسین سرگالہ سمیت سیاسی و سماجی شخصیات، سیکرٹری اطلاعات سردار عدنان خورشید، ناظم تعلقات عامہ راجہ امجد حسین منہاس سمیت سینٹرل پریس کلب کے ممبران نے شرکت کی۔

وزیر اطلاعات آزاد کشمیر پیر محمد مظہر سعید شاہ نے کہا کہ پریس کلب اختلاف رائے کے احترام اور میڈیا کی نرسری ہے۔ پریس کلب کے عہدیداران نئے آنے والوں کے لیے رول ماڈل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پریس کلب کا کام صرف مسائل کی نشاندہی ہی نہیں کرتا بلکہ حل کی بھی رہنمائی کرتا ہے اور ریاست اور عوام کے درمیان پل کا کردار ادا کرنا ہے۔ جن مسائل کی نشاندہی کی جائے گی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ان مسائل کو حل کرنے کے لیے تندہی سے کام کرے، موجودہ حکومت عوامی مسائل کے حل کیلئے رو بہ عمل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ہم 9 مئی کی مذمت کرتے ہیں، ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا ، چیئر مین پی ٹی آئی
  • عمر ایوب کو چیف جسٹس سے ملاقات کیلئے فون آیا تھا، بیرسٹر گوہر علی خان
  • قواعد سے ہٹ کر بھرتیوں کا کیس: چیئرمین پی اے آر سی ڈاکٹر غلام محمد علی کی درخواست ضمانت خارج
  • کراچی پورٹ اینڈ شپنگ کی جائیداد من پسند افراد کو ٹرانسفر کرنے کا ریفرنس، کامران مائیکل سمیت تمام ملزمان بری
  • وزیراعظم کے بیٹے کو ریلیف؛ لاہور ہائیکورٹ نے مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا
  • سردار محمد ابراہیم خان کا تحریکِ آزادی کشمیر کے حوالہ سے ناقابلِ فراموش کردار ہے، پیر مظہر سعید
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں تنازعات کے متبادل حل کی کمیٹی تشکیل
  • آزادانہ اور ذمہ دارانہ صحافت کے مابین توازن قائم رکھنا صحافی کی ذمہ داری ہے، مظہر سعید
  • ’سچ بتائیں، کہانی بہت مزے کی ہے،‘جمشید دستی نااہلی کیس: این اے 175 میں ضمنی الیکشن شیڈول معطل
  • سونامی کی پہلی لہر جاپان اور روس سے ٹکرا گئی، امریکا اور ایکواڈور کو بھی خطرہ، لاکھوں افراد کو انخلاء کی ہدایات