کیا آپ کو معلوم ہے کہ رہائش کے لیے دنیا کا بہترین شہر کونسا ہے؟پاکستان کس نمبر پر؟فہرست جاری
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
اگر نہیں تو جان لیں کہ یہ یورپی ملک ڈنمارک کا دارالحکومت کوپن ہیگن ہے جس نے آسٹریا کے شہر ویانا کو پیچھے چھوڑ کر دنیا میں رہائش کے لیے بہترین شہر کا اعزاز حاصل کیا ہے۔
اس سے قبل ویانا 2022 سے 2024 تک مسلسل 3 بار رہائش کے لیے دنیا کا بہترین شہر قرار دیا گیا تھا۔
اکنامسٹ انٹیلی جنس یونٹ (ای آئی یو) نے 2025 کے لیے دنیا بھر میں رہائش کے لیے بہترین شہروں کی فہرست جاری کی ہے۔
اس فہرست میں 173 شہروں کی درجہ بندی مختلف عناصر جیسے طبی سہولیات، تعلیم، استحکام، انفرا اسٹرکچر اور ماحولیات کو مدنظر رکھ کر کی گئی۔
کوپن ہیگن نے استحکام، تعلیم اور انفرا اسٹرکچر کے شعبوں میں پرفیکٹ اسکور حاصل کیا۔
کوپن ہیگن کے بعد دوسرا نمبر مشترکہ طور پر ویانا اور سوئس شہر زیورخ کے نام رہا۔
آسٹریلیا کے شہر میلبرن کے حصے میں چوتھا نمبر آیا۔
سوئس شہر جنیوا 5 ویں اور آسٹریلیا کا شہر سڈنی چھٹے نمبر پر رہا۔
ٹاپ 10 میں ایشیا کا صرف ایک شہر شامل ہے جو جاپانی شہر اوساکا ہے جس کے حصے میں 7 واں نمبر آیا جبکہ نیوزی لینڈ کا شہر آک لینڈ بھی رہائش کے لیے دنیا کا 7 واں بہترین شہر قرار پایا۔
آسٹریلیا کا شہر ایڈیلیڈ 9 ویں جبکہ کینیڈا کا شہر وینکوور 10 ویں نمبر پر رہا۔
اس فہرست میں پاکستان کا ایک ہی شہر شامل ہے اور وہ کراچی ہے، جو 173 میں سے 170 ویں نمبر پر موجود ہے، گزشتہ سال کراچی کے حصے میں 169 واں نمبر آیا تھا۔
اگر رہائش کے لیے سب سے غیر موزوں شہروں کی بات کی جائے تو شام کا شہر دمشق 173 ویں نمبر پر ہے جس کے بعد لیبیا کا شہر تریپولی (172)، ڈھاکا (171) اور الجزائر (169) موجود ہیں جبکہ نائیجریا کے شہر لاگوس کے حصے میں 168 واں نمبر آیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2024 کے دوران مغربی یورپی، مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقا میں عالمی استحکام میں تنزلی دیکھنے میں آئی۔
اسی طرح ایشیا میں بھی حالات زیادہ بہتر نہیں بلکہ وہاں فوجی تنازعات کا خطرہ بڑھا ہے۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: رہائش کے لیے کے لیے دنیا بہترین شہر کے حصے میں کا شہر
پڑھیں:
نریندر مودی اور نرملا سیتارمن کے علاوہ سب کو معلوم ہے کہ ہندوستان ایک مردہ معیشت ہے، راہل گاندھی
پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی حکومت نے ہندوستان کی اقتصادی، دفاعی اور خارجہ پالیسیوں کو تباہ کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کمیٹی کے مرکزی لیڈر راہل گاندھی نے جمعرات کو مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس کے دور حکومت میں ہندوستان ایک "مردہ معیشت" بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے علاوہ ہر کوئی ملک کو درپیش معاشی بحران سے واقف ہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ بی جے پی کی قیادت والی حکومت نے ہندوستان کی اقتصادی، دفاعی اور خارجہ پالیسیوں کو تباہ کر دیا ہے۔ راہل گاندھی کا یہ تبصرہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیان کے جواب میں آیا ہے جس میں ٹرمپ نے ہندوستان اور روس کو "مردہ معیشت" قرار دیتے ہوئے ہندوستانی درآمدات پر نئے محصولات کا اعلان کیا۔
راہل گاندھی نے کہا کہ وہ ٹھیک کہتے ہیں، وزیر اعظم اور وزیر خزانہ کے علاوہ ہر کوئی یہ جانتا ہے، ہر کوئی جانتا ہے کہ ہندوستانی معیشت ایک مردہ معیشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ صدر ٹرمپ نے ایک حقیقت بیان کی ہے۔ راہل گاندھی نے یہ بھی الزام لگایا کہ بی جے پی نے ارب پتی گوتم اڈانی کی مدد کے لئے ہندوستانی معیشت کو تباہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ تقریر کرتے ہیں کہ ہمارے پاس ایک باصلاحیت خارجہ پالیسی ہے، ایک طرف امریکہ آپ کو گالی دے رہا ہے اور دوسری طرف چین آپ کے پیچھے ہے اور تیسری بات جب آپ پوری دنیا میں وفود بھیجتے ہیں تو کوئی بھی ملک پاکستان کی مذمت نہیں کرتا، وہ ملک کو کیسے چلا رہے ہیں، وہ نہیں جانتے کہ ملک کو کیسے چلانا ہے۔
راہل گاندھی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ امریکہ کے ساتھ آئندہ کسی بھی تجارتی معاہدے پر واشنگٹن حاوی رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ اس معاہدے کی وضاحت کریں گے اور مودی صرف احکامات پر عمل کریں گے۔ وہیں منگل کو پارلیمنٹ میں مودی کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم نے نہ تو ٹرمپ کا نام لیا اور نہ ہی چین کا۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ پہلگام حملے کے ذمہ دار پاکستان کے فوجی سربراہ کے ساتھ لنچ کر رہے ہیں اور وہ کہہ رہے ہیں کہ ایک بڑی کامیابی ہوئی ہے، یہ کیسی کامیابی ہے۔ دریں اثنا بی جے پی نے راہل گاندھی کے ان بیانات کو ملک کے لوگوں کی امنگوں، کامیابیوں اور فلاح و بہبود کی شرمناک توہین قرار دیا۔