بی آئی ایس پی کا انقلابی اقدام: صدر آصف علی زرداری 21 جون کو بینظیر ہنرمند پورٹل کا اجرا کریں گے
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بینظیر ہنر مند پروگرام کے نام سے ایک انقلابی اقدام کا آغاز کررہا ہے جس کا مقصد مستحقین کو خود انحصاری اور پائیدار روزگار کے لیے ہنر مندانہ تربیت سے لیس کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چیئرپرسن بی آئی ایس پی کی لائیو ای کچہری، مستحقین کے مسائل فوری حل کرنے کی ہدایات جاری
پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہوگا کہ بی آئی ایس پی کے تحت ایک جامع اور منظم اسکل ڈویلپمنٹ پروگرام متعارف کروایا جا رہا ہے۔
اس تاریخی موقع کو یادگار بنانے کے لیے صدر پاکستان جناب آصف علی زرداری 21 جون 2025 کو شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے یوم پیدائش کے موقعے پر بینظیر ہنرمند پورٹل کا باقاعدہ اجرا کریں گے۔ محترمہ بینظیر بھٹو ہمیشہ پسماندہ طبقے کی بااختیاری اور وقار کی علمبردار رہیں اور یہ پروگرام ان کے خواب کی تعبیر ہے۔
اس حوالے سے چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد نے آج بی آئی ایس پی ہیڈ کوارٹرز میں منعقدہ مشاورتی ورکشاپ کی صدارت کی جس میں مختلف شعبہ جات کے نمائندگان شریک ہوئے جن میں چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری آف پاکستان، ڈبلیو ایف پی، ڈبلیو ایچ او، جی آئی زیڈ اور کئی غیر سرکاری تنظیمیں شامل تھیں۔
سینیٹر روبینہ خالد اور سیکریٹری بی آئی ایس پی جناب عامر علی احمد نے شرکا کو خوش آمدید کہا اور اس قومی مقصد کے لیے تعاون پر زور دیا۔
مزید پڑھیے: پنجاب میں خواتین کی خودمختاری کے لیے پروگرام ’شی ونز‘ کامیابی کے ساتھ جاری
شرکا سے گفتگو کرتے ہوئےسینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ بی آئی ایس پی صرف مالی امداد تک محدود نہیں رہا۔ اب ہم بینظیر ہنرمند پروگرام کے ذریعے لوگوں کو ہنر دے کر انہیں باوقار طریقے سے غربت سے نکالنے میں مدد دیں گے تاکہ وہ خود کفیل بن سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا قول تھا کہ ’ہنر آپ کا سرمایہ ہے‘، بی آئی ایس پی پہلے ہی مالی معاونت سے زندگیوں میں بہتری لا رہا ہے اور اب یہ پروگرام مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق مہارتیں سکھا کر، بین الاقوامی سرٹیفکیشن کے ساتھ، مستحقین کو روزگار کے نئے مواقع فراہم کرے گا۔
سیکریٹری بی آئی ایس پی جناب عامر علی احمد نے بھی سیشن سے خطاب کیا اور پروگرام کے لیے مکمل ادارہ جاتی تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
مزید پڑھیں: بی آئی ایس پی کے زیراہتمام نوعمر لڑکیوں کی غذائی ضروریات پر مبنی سماجی تحفظ پروگرام کا آغاز
بی آئی ایس پی کے جامع، شواہد پر مبنی اور عوام پر مبنی ترقی کے عزم کا اعادہ کیا۔
سیشن کے اختتام پر اسٹیک ہولڈرز نے غربت کے خاتمے کے لیے بی آئی ایس پی کے اختراعی نقطہ نظر کو نہ صرف سراہا بلکہ پروگرام کے نفاذ، صنعت سے منسلک ہونے اور روزگار کی سہولت فراہم کرنے میں تعاون کے لیے بھرپور آمادگی کا اظہار کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بی آئی ایس پی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بینظیر ہنر مند پروگرام چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بی ا ئی ایس پی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بینظیر ہنر مند پروگرام چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد بی ا ئی ایس پی بی آئی ایس پی روبینہ خالد پروگرام کے کے لیے
پڑھیں:
ہم اپنی خودمختاری کے دفاع کیلئے جوابی اقدام کیلئے پُرعزم ہیں، امیر قطر
عرب و اسلامی ممالک کے ایک ہنگامی سربراہی اجلاس میں شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کا کہنا تھا کہ اسرائیل، شام کو تقسیم کرنے کے منصوبے بنا رہا ہے، لیکن یہ سازشیں ناکام ہوں گی۔ نتین یاہو، عرب دنیا کو اسرائیلی اثر کے تحت لانے کا خواب دیکھ رہا ہے، جو ایک خطرناک وہم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ "دوحہ" میں عرب اور اسلامی ممالک کا ایک ہنگامی سربراہی اجلاس ہوا، جس کا آغاز قطر کے امیر "شیخ تمیم بن حمد آل ثانی" کے خطاب سے ہوا۔ اس موقع پر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے کہا کہ قطر کے دارالحکومت پر ایک بزدلانہ حملہ کیا گیا، جس میں "حماس" رہنماؤں کے خاندانوں اور مذاکراتی وفد کے رہائشی مقام کو نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے شہری، اس حملے سے حیران رہ گئے اور دنیا بھی اس دہشتگردی و جارحیت پر چونک گئی۔ حملے کے وقت حماس کی قیادت قطر اور مصر کی جانب سے دی جانے والی ایک امریکی تجویز پر غور کر رہی تھی۔ اس اجلاس کی جگہ سب کو معلوم تھی۔ امیر قطر نے کہا کہ اسرائیل کی غزہ پر جنگ اب نسل کشی میں بدل چکی ہے۔ دوحہ نے حماس اور اسرائیل کے وفود کی میزبانی کی اور ہماری ثالثی سے کچھ اسرائیلی و فلسطینی قیدیوں کی رہائی ممکن ہوئی۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر اسرائیل، حماس کی سیاسی قیادت کو قتل کرنا چاہتا ہے تو پھر مذاکرات کیوں کرتا ہے؟۔ اسرائیل کی جارحیت کُھلی بزدلی اور غیر منصفانہ ہے۔
امیر قطر نے کہا کہ مذاکراتی فریق کو مسلسل نشانہ بنانا دراصل مذاکراتی عمل کو ناکام بنانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل، غزہ کو ایسا علاقہ بنانا چاہتا ہے جہاں رہائش ممکن نہ ہو تا کہ وہاں کے لوگوں کو جبراً ہجرت پر مجبور کیا جا سکے۔ اسرائیل یہ سمجھتا ہے کہ وہ ہر بار عرب دنیا پر نئی حقیقتیں مسلط کر سکتا ہے۔ شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے کہا کہ عرب خطے کو اسرائیل کے اثر و رسوخ میں لانا ایک خطرناک خیال ہے۔ اسرائیل، شام کو تقسیم کرنے کے منصوبے بنا رہا ہے لیکن یہ سازشیں ناکام ہوں گی۔ نتین یاہو، عرب دنیا کو اسرائیلی تسلط کے زیر اثر لانے کا خواب دیکھ رہا ہے، جو ایک خطرناک وہم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر اسرائیل نے عرب امن منصوبے کو قبول کر لیا ہوتا تو خطہ بے شمار تباہیوں سے محفوظ رہتا۔ اسرائیل کی انتہاء پسند رژیم، دہشت گردانہ اور نسل پرستانہ پالیسیاں ایک ساتھ اپنا رہی ہے۔ امیر قطر نے واضح کیا کہ ہم اپنی خودمختاری کے تحفظ اور اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے ہر ضروری قدم اٹھانے کے لئے پُرعزم ہیں۔