سینیٹ اجلاس میں بجٹ بحث سرد، ایوان خالی، وزراء غائب
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
بجٹ اجلاس کے دورانحکومتی و اپوزیشن ارکان کی عدم دلچسپی کھل کر سامنے آ گئی، ارکان کی حکومت پر کڑی تنقید
حکومتی بینچوں پر صرف تین اور اپوزیشن بینچوں پر دو سینیٹرز موجود ،بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنما غیر حاضر رہے
سینیٹ میں بجٹ اجلاس کے دوران حکومتی و اپوزیشن ارکان کی عدم دلچسپی کھل کر سامنے آ گئی۔ سینیٹ اجلاس میں بجٹ سے متعلق بحث اور سفارشات کا عمل جاری رہا، مگر ایوان میں صرف پانچ اراکین موجود تھے۔ حکومتی بینچوں پر صرف تین اور اپوزیشن بینچوں پر دو سینیٹرز موجود تھے۔ اجلاس میں ایک بھی وفاقی وزیر شریک نہ ہوا جبکہ اپوزیشن لیڈر سمیت بڑی سیاسی جماعتوں کے اہم رہنما بھی غیر حاضر رہے۔اجلاس کے دوران سینیٹر کامران مرتضیٰ نے مولانا فضل الرحمان کے صاحبزادے کو مسلح افراد کے روکنے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ مولانا ہمیشہ ریاست اور ریاستی مفاد کی بات کرتے ہیں، ایسے واقعات اتحاد کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ فائلر اور نان فائلر کے فرق کو انھوں نے کافر و مسلمان کے فرق سے تشبیہ دی۔سینیٹر محسن عزیز نے بجٹ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ دو جماعتوں نے چالیس سال حکومت کی اور اب اپنی ناکامیاں چھپانے کیلئے پی ٹی آئی کے ساڑھے تین سال کا تذکرہ کرتی ہیں۔ ان کے مطابق پی ٹی آئی کے دور میں ایکسپورٹ ریکارڈ سطح پر گئی اور ڈالر 170 کا تھا، مگر موجودہ حکومت نے رجسٹرڈ ٹیکس دہندگان کا گلا گھونٹ دیا ہے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: بینچوں پر
پڑھیں:
الیکٹرک گاڑیوں کیلئے چارجنگ اسٹیشنز کے قیام پر اے ای آٹو کمپنی حکام کی سندھ کے وزراء سے ملاقات
توانائی کے وزیر سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ توانائی اور ٹرانسپورٹ آج کی دنیا میں ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے شعبے ہیں۔ سندھ پہلے ہی قابلِ تجدید توانائی کے میدان میں نمایاں اقدامات کر چکا ہے، اب الیکٹرک موبیلٹی اگلا اہم قدم ہے۔ الیکٹرک گاڑیوں سے نہ صرف روایتی ایندھن پر دباؤ کم ہوگا بلکہ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے بھی نمٹنے میں مدد ملے گی۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن اور صوبائی وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ سے چین کی الیکٹرک چارجنگ کمپنی اے ای آٹو کے اعلیٰ حکام نے ملاقات کی، جس میں صوبے بھر میں الیکٹرک گاڑیوں کے لیے جدید چارجنگ اسٹیشنز کے قیام پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ کمپنی حکام نے وزراء کو جدید چارجنگ ٹیکنالوجی سے متعلق بریفنگ دی، جبکہ سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے سندھ کے شہری و دیہی علاقوں میں چارجنگ پوائنٹس کے وسیع نیٹ ورک کے قیام سے متعلق حکومت کے منصوبے سے آگاہ کیا۔
اس موقع پر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ٹرانسپورٹ کا مستقبل صاف توانائی اور الیکٹرک گاڑیوں سے جڑا ہے، سندھ اس تبدیلی میں پیچھے نہیں رہ سکتا۔ صوبے بھر میں چارجنگ اسٹیشنز کا قیام ماحول کے تحفظ کے لیے نہایت اہم ہے۔ شرجیل انعام میمن کے مطابق سندھ حکومت متبادل توانائی شعبے میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کو ہر ممکن تعاون اور سہولت فراہم کرے گی، ہمارا مقصد فوسل فیول پر انحصار کم کرنا، فضائی آلودگی میں کمی لانا اور گرین ٹیکنالوجی کے ذریعے معیشت میں نئے مواقع پیدا کرنا ہے۔
توانائی کے وزیر سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ توانائی اور ٹرانسپورٹ آج کی دنیا میں ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے شعبے ہیں۔ سندھ پہلے ہی قابلِ تجدید توانائی کے میدان میں نمایاں اقدامات کر چکا ہے، اب الیکٹرک موبیلٹی اگلا اہم قدم ہے۔ الیکٹرک گاڑیوں سے نہ صرف روایتی ایندھن پر دباؤ کم ہوگا بلکہ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے بھی نمٹنے میں مدد ملے گی۔