کنٹونمنٹ، ریلویز، کے پی ٹی ادارے میئر کراچی کے کنٹرول میں ہونے چاہئیں: سعدیہ جاوید
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
---فائل فوٹو
سندھ حکومت کی ترجمان سعدیہ جاوید نے کہا ہے کہ کراچی کا میئر صرف 22 فیصد ایگزیکٹو پاور رکھتا ہے۔ کنٹونمنٹ، ریلویز اور کے پی ٹی وفاقی ادارے ہیں، یہ سارے ادارے میئر کراچی کے کنٹرول میں ہونے چاہئیں۔
’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کے دوران سعدیہ جاوید نے کہا کہ کراچی کے ماسٹر پلان کو چھیڑنے والی دونوں جماعتیں دعویٰ کرتی ہیں کہ سب پی پی نے کیا۔ کمرشلائزیشن کی اجازت ڈکٹیٹر کے زمانے کے بلدیاتی نظام میں دی گئی، اس وقت شہر کی ایسی کی تیسی پھیری گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت کراچی کا ہر روڈ کمرشل ہے، سیف سٹی منصوبے کے حوالے سے ہماری طرف سے تاخیر ہے لیکن تیزی سے کام ہو رہا ہے، گیارہ سو کیمرے نصب کیے جا چکے ہیں، باقی نصب ہو رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کے پی ٹی کا بھی حق بنتا ہے کہ روڈ انفرا اسٹرکچر میں کردار ادا کرے، کے ایم سی اپنے وسائل پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
سعدیہ جاوید نے یہ بھی کہا کہ میونسپل ٹیکس ہزاروں کے بجائے اب کروڑوں میں جمع ہوئے، پراپرٹی ٹیکس کا کلک کے ساتھ مل کر سروے ہو رہا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سعدیہ جاوید
پڑھیں:
کالا باغ ڈیم پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، ڈیم اور بیراج بننے چاہئیں، سعد رفیق
حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ کالا باغ ڈیم پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، ڈیم اور بیراج بننے چاہئیں۔
مظفر گڑھ میں میڈیا سے گفتگو میں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ دورے کا مقصد سیاسی لوگوں کو فیلڈ میں نکالنا ہے، جماعتوں سے بالاتر ہوکر سیاسی لوگوں کو متاثرین کی مدد کرنا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کو پیسے نہیں ملتے، شوگر ملز مالکان مافیا بن گئے ہیں، گنے کے کاشتکاروں کے 2 سال سے رکے واجبات دلوائے جائیں۔
ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ سیلاب سے فصلوں، فش فارمز اور باغات کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے، ہر سیاستدان کی ذمے داری ہے کہ آفت میں لوگوں کے کام آئیں۔
سعد رفیق نے یہ بھی کہا کہ دریا کے بیٹ میں تعمیرات کرنے والوں کے ساتھ رعایت نہیں ہونی چاہیے، میرا خیال ہے اب حکومت کسی سے رعایت نہیں کرے گی۔