سینیئر اداکارہ غزالہ جاوید نے حالیہ انٹرویو میں مرحومہ اداکارہ حمیرا اصغر کی والدہ پر شدید تنقید کی ہے اور ان کی ماں ہونے کی ذمہ داریوں پر سوال اٹھائے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:حمیرا اصغر کے واٹس ایپ پر کیا سرگرمیاں ہوئیں، غیر فعال اکاؤنٹ کے بارے میں پالیسی کیا ہے؟

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک انٹرویو گفتگو میں غزالہ جاوید نے جذباتی انداز میں کہا کہ ’آپ کراچی کے لوگوں کو کچھ کہنے سے پہلے خود پر نظر ڈالیں۔ آپ خود کس قسم کی ماں ہیں؟ آپ کی بیٹی کو دنیا سے گئے دو عیدیں گزر گئیں، اور آپ کو اس کی خبر تک نہ ہوئی۔

انہوں نے حمیرا کی والدہ کے اس بیان پر بھی اعتراض کیا جس میں انہوں نے کراچی کے لوگوں کے بارے میں منفی رائے دی تھی۔

غزالہ جاوید کا کہنا تھا کہ آپ کو کسی شہر یا لوگوں کو برا بھلا کہنے کے بجائے خود سے سوال کرنا چاہیے کہ آپ اپنی بیٹی کے ساتھ کیسی ماں تھیں۔

غزالہ جاوید نے مزید کہا کہ ان کی بھی بیٹیاں ہیں اور وہ ماں ہونے کا درد جانتی ہیں۔ اگر میری شادی شدہ بیٹی کو بخار بھی آ جائے تو میں رات بھر نہیں سو سکتی۔

یہ بھی پڑھیں:حمیرا اصغر کے خلاف کرایہ داری کیس کی تفصیلات سامنے آگئیں

انہوں نے کہا کہ ماں کو بچے کی تکلیف فوراً محسوس ہوتی ہے۔ حمیرا بہت اچھی لڑکی تھی، اگر وہ میری بیٹی ہوتی تو مجھے اس پر فخر ہوتا۔

انہوں نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ حمیر نے 7 سال تک اکیلے زندگی گزاری، لیکن کبھی کوئی غلط کام نہیں کیا۔

غزالہ جاوید نے کہا کہ نہ نشے کی عادت تھی، نہ تعلقات کا شور، اگر وہ چاہتی تو آج اس کے پاس گھر اور گاڑی دونوں ہوتیں۔ لیکن اس نے عزت سے جینا اور جدوجہد کرنا ترجیح دی۔

غزالہ جاوید نے گفتگو کے آخر میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرے نزدیک سب سے بدقسمت وہ بچے ہیں جن کی ماں ان کے ساتھ نہیں ہوتی۔ حمیرا جیسی باہمت اور باوقار لڑکی کے ساتھ اس کے اپنے ہی نہ تھے، یہی اس کی سب سے بڑی محرومی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اداکارہ حمیرا اصغر والدہ شوبز غزالہ جاوید.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اداکارہ حمیرا اصغر والدہ غزالہ جاوید غزالہ جاوید نے انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

ایف آئی اے نے سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کے خلاف کرپشن کا مقدمہ واپس لے لیا

فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے سابق چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) شبر زیدی کے خلاف دائر کرپشن کے مقدمے کو واپس لے لیا ہے۔
گذشتہ روز ایف آئی اے نے الزام عائد کیا تھا کہ شبر زیدی نے اپنے دورِ صدارت میں تقریباً 16 ارب روپے کے غیر مجاز انکم ٹیکس ریفنڈز جاری کیے۔ اس میں تین نجی بینک، دو سیمنٹ فیکٹریاں اور ایک کیمیکل کمپنی شامل تھیں، جو مبینہ طور پر شبر زیدی کی نجی آڈٹ اور کنسلٹنسی فرم کے کلائنٹس بھی تھیں، جس سے مفادات کے ٹکراؤ کے خدشات پیدا ہوئے تھے۔
تاہم جمعرات کو ایف آئی اے کراچی زون نے نوٹیفکیشن جاری کیا جس میں کہا گیا کہ مقدمہ ایف آئی آر نمبر 32/2025 مورخہ 29.10.2025 کو منسوخ کیا جا رہا ہے اور شبر زیدی کے خلاف ڈسچارج رپورٹ پیش کی جا سکتی ہے۔
یہ اقدام سابق چیئرمین کے خلاف الزامات کی تحقیقات اور قانونی عمل کے بعد اٹھایا گیا، اور اس کے ساتھ ہی مقدمے کو ’سی کلاس‘ کے طور پر درجہ بندی دے دی گئی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان آئیڈل میں جج بننے پر تنقید، فواد خان کا ردعمل آگیا
  • یوٹیوبر رجب بٹ کے افیئرز پر والدہ نے خاموشی توڑ دی، بیٹے کے عمل پر اہم بیان دے دیا
  • پاکستان آئیڈل کا جج بننے پر تنقید، فواد خان نے بھی خاموشی توڑدی
  • وزیر داخلہ محسن نقوی کی چودھری شجاعت سے ملاقات
  • جویر‌یہ سعود کا کراچی کے دفاع میں بیان، شہریوں کی سوچ پر تنقید
  • رجب بٹ کی والدہ کا بیٹے کے مبینہ ناجائز تعلقات کا دفاع
  • چین کی تاریخی فتح اور بھارت کو سبکی، نصرت جاوید بڑی خبریں سامنے لے آئے
  • ای چالان یورپ جیسا اور سڑکیں کھنڈر، کراچی کے شہریوں کی تنقید
  • ایف آئی اے نے سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کے خلاف کرپشن کا مقدمہ واپس لے لیا
  • پاک افغان مذاکرات: ایک کے بعد ایک نیا گیم، نصرت جاوید نے حقائق سے پردہ اٹھادیا