ایران اسرائیل جنگ، پٹرول بحران کا خدشہ ہے، حکومت کے پاس کوئی پلان نہیں. عمرایوب
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 جون ۔2025 )قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے خبردار کیا ہے کہ ایران اور اسرائیل میں جاری کشیدگی دنیا بھر میں تیل بحران کا پیش خیمہ بن سکتی ہے، جس کا براہ راست اثر پاکستان کے معاشی استحکام پر پڑے گا جبکہ حکومت کے پاس کوئی پلان نہیں .
(جاری ہے)
عمر ایوب نے کہا ایران روزانہ 35 سے 40 لاکھ بیرل تیل پیدا کرتا ہے، اور دنیا بھر میں صرف 10 سے 12 دن کے پٹرول کا ذخیرہ باقی ہے جنگ کی صورت میں عالمی مارکیٹ میں پٹرول کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ممکن ہے، جس کے اثرات پاکستانی معیشت کو ہلا کر رکھ دیں گے انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس کسی قسم کا ہنگامی معاشی پلان موجود نہیں. انہوںنے الزام لگایا کہ موجودہ حکومت نے 97 فیصد بجٹ بینکوں سے قرض لے کر بنانے کی منصوبہ بندی کی ہے، جس سے عام عوام پر مہنگائی کا مزید بوجھ پڑے گا انہوں نے کہا کہ حکومت فاشسٹ رویہ اپنائے ہوئے ہے، عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی اور سیاسی انتقام کے طور پر جھوٹے مقدمات، حتی کہ پولی گرافک ٹیسٹ جیسے غیراخلاقی حربے استعمال کیے جا رہے ہیں. ایران اسرائیل تنازع کے تناظر میں عمر ایوب نے کہا کہ اگر حالات خراب ہوئے تو مودی ایک بار پھر پاکستان پر حملہ کر سکتا ہے انہوں نے دعوی کیا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے ہمیشہ اسرائیل کو تسلیم کرنے سے انکار کیا اور جنرل باجوہ کے دور میں بھی دباﺅ کے باوجود ایسی کوئی پالیسی قبول نہیں کی گئی انہوں نے کہا کہ موجودہ سیاسی و سیکیورٹی حالات کو دیکھتے ہوئے پی ٹی آئی دو ہفتے بعد ریلی نکالنے کا ارادہ رکھتی ہے، کیونکہ پارٹی راہنماﺅں پر فائرنگ اور دھمکیاں دی جا رہی ہیں.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا کہ عمر ایوب نے کہ حکومت
پڑھیں:
کوئٹہ، ضلعی انتظامیہ پٹرول بحران پر قابو پانے کیلئے متحرک
گزشتہ چار روز سے جاری پٹرول بحران پر قابو پانے کیلئے ڈی سی کوئٹہ کی زیر صدارت اجلاس کا انعقاد ہوا، جس میں آئل مارکیٹینگ کمپنیوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ بعد ازاں افسران نے پمپس کا دورہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ ضلعی انتظامیہ کوئٹہ میں پٹرول کے بحران پر قابو پانے کے لئے متحرک ہو گئی۔ اس حوالے سے ڈی سی کوئٹہ نے اجلاس طلب کیا، جبکہ بعد ازاں ضلعی انتظامیہ کے افسران نے مختلف پٹرول پمپس کے دورے کئے۔ ضلعی انتظامیہ کوئٹہ کی ٹیموں نے شہر کے مختلف علاقوں میں واقع پٹرول پمپس کا دورہ کیا۔ جس کے دوران سب ڈویژن سٹی، سب ڈویژن صدر، سب ڈویژن سریاب اور سب ڈویژن کچلاک کے تمام پٹرول پمپس کا معائنہ کیا گیا۔ اس موقع پر ضلعی انتظامیہ نے پمپ مالکان کو سختی سے تنبیہ جاری کی کہ کسی بھی صورت پٹرول کی قلت یا ذخیرہ اندوزی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انتظامیہ نے واضح کیا کہ اگر کسی پمپ پر ذخیرہ اندوزی یا فراہمی میں تعطل پایا گیا تو متعلقہ پمپ کے خلاف فوری اور سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اس سے قبل ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) مہراللہ بادینی کی زیر صدارت شہر میں پٹرول کی ترسیل اور دستیابی کی مکمل بحالی کے حوالے سے ایک اہم اجلاس بھی منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈائریکٹر اوگرا، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں بشمول شیل، پی ایس او، بائیکو اور دیگر کمپنیوں کے نمائندگان اور پمپ منیجرز کے علاوہ ضلعی انتظامیہ کے افسران نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں شہر میں پیٹرولیم مصنوعات کی ترسیل میں حائل رکاؤٹوں کو دور کرنے اور عوام کی مشکلات کے فوری حل کے لئے متعدد اہم فیصلے کئے گئے۔ ڈپٹی کمشنر نے تمام کمپنیوں کو ہدایت جاری کی کہ پٹرول کی مکمل اور بلا تعطل سپلائی ہر صورت یقینی بنائی جائے اور شہر کے کسی بھی پمپ کو بند نہ ہونے دیا جائے۔
ڈپٹی کمشنر نے واضح ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ تمام پٹرول پمپس 24 گھنٹے کھلے رہیں گے اور ہر پمپ پر اسٹاک کی دستیابی یقینی بنائی جائے گی۔ ذخیرہ اندوزی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا اور ایسے عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اجلاس کے دوران ضلعی انتظامیہ کے افسران کو بھی واضح ہدایات دی گئیں کہ وہ اپنے اپنے سب ڈویژنز میں پٹرول پمپس کے باقاعدہ دورے کریں اور کسی بھی قسم کی ذخیرہ اندوزی یا غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی عمل میں لائیں۔ ڈی سی کوئٹہ نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کوئٹہ عوام کو ہر ممکن ریلیف فراہم کرنے کے لئے تمام ضروری اقدامات اٹھا رہی ہے اور صورتحال کی خود نگرانی کر رہی ہے۔