اے ٹی ایم کارڈ کے ذریعے ماہانہ 5 ہزار روپے ۔۔۔۔ ؟؟؟عوام کے لئے اہم خبر
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
اے ٹی ایم کارڈ کے ذریعے ماہانہ 5 ہزار روپے فراہمی کا آغاز کردیا گیا ، تاہم یہ رقم کس کو ملے گی؟
تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت نے روشن مستقبل کارڈ اور بیوہ خواتین کیلئے سہارا کارڈ لانچ کردیا۔
صوبائی وزیر برائے سماجی بہبود سید قاسم علی شاہ نے بتایا کہ انتہائی غریب اور نادار افراد کو ان کارڈز سے سہولت فراہم دی جائیں گی۔
سید قاسم علی شاہ کا کہنا تھا کہ آئندہ ماہ مزیدافراد کو بھی اس سہولت کےتحت ریلیف دیا جائے گا ، بیوہ خواتین ،یتیم بچے ہر ماہ اے ٹی ایم سے 5000 روپے باآسانی حاصل کرسکیں گے۔
انھوں نے کہا کہ نادار اور یتیم بچیوں کی شادی کیلئے فنڈز بھی بڑھادیئے گئے ہیں ، صوبہ بھر سے نادار ،یتیم اور بیوہ خواتین کی اجتماعی شادی کیلئے 25 ہزار سے زائد درخواستیں موصول ہوئی ہیں جبکہ اجتماعی شادیوں کیلئے مختص 88 کروڑ کی رقم میں بھی اضافہ کررہے ہیں۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ صوبہ بھر کی جامعات میں جلد معذور طلبا و طالبات کو الیکٹرک وہیل چیئرز فراہم کریں گے جبکہ خواتین کیلئے پہلے سے قائم بولو ہیلپ لائن کو بھی جلد اپ ڈیٹ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کے زیراہتمام سماجی بہبود کے مختلف پراجیکٹس پر کام جاری ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوگیا، حکومت نے عوام پر مہنگائی کا نیا بوجھ ڈال دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: حکومت نے ایک بار پھر عوام کو مہنگائی کا جھٹکا دیتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے، جس کا اطلاق آج یکم نومبر 2025ء سے ہوگیا۔
خزانہ ڈویژن سے جاری ہونے والے باضابطہ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل دونوں کی قیمتوں میں اضافہ اوگرا اور متعلقہ وزارتوں کی سفارشات کے بعد منظور کیا گیا ہے۔ نئی قیمتیں اگلے پندرہ دن کے لیے نافذ العمل رہیں گی۔
اعلامیے کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 2 روپے 43 پیسے اضافہ کر دیا گیا ہے، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 265 روپے 45 پیسے فی لیٹر مقرر ہو گئی ہے۔ اس سے قبل پیٹرول 263 روپے دو پیسے فی لیٹر فروخت کیا جا رہا تھا۔
اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں بھی 3 روپے 2 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کر کے نئی قیمت 278 روپے 44 پیسے مقرر کر دی گئی ہے، جب کہ گزشتہ 15 روز کے لیے یہی قیمت 275 روپے 42 پیسے فی لیٹر تھی۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب عام شہری پہلے ہی اشیائے خوردونوش، بجلی اور گیس کی بلند قیمتوں سے پریشان ہیں۔
ماہرینِ معیشت کے مطابق عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں معمولی اتار چڑھاؤ کے باوجود مقامی سطح پر بار بار اضافہ حکومت کی مالیاتی پالیسیوں اور ٹیکس بوجھ کا نتیجہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ قیمتوں کے تعین کے عمل میں شفافیت لائے اور عوامی مفاد کو مقدم رکھے۔
عوامی حلقوں میں اس فیصلے پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا ہے، خاص طور پر ٹرانسپورٹ اور زرعی شعبے سے وابستہ افراد نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایندھن کی قیمتوں میں اضافے سے کرایوں، مال برداری کے نرخوں اور اجناس کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔ شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکسوں میں کمی کرے تاکہ عام آدمی کو ریلیف دیا جا سکے۔