ایران کی فضائی حدود پر ہمارا مکمل کنٹرول ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ایران کا دفاع ناکام ہوچکا ہے، ان کے پاس فضائی دفاع نہیں ہے، ایرانی حکام وائٹ ہاؤس آنا چاہتے ہیں، ہم نے ایران کو 60 دن کا وقت دیا تھا، ہم نے ایران کی دفاعی صلاحتیں ختم کردی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کی فضائی حدود پر ہمارا مکمل کنٹرول ہے۔ واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایرانی 40 سال سے امریکہ مردہ باد اور اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ واضح کرنا چاہتا ہوں ایران کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، مجھے نہیں پتا یہ معاملات کتنے دیر چلیں گے، لیکن ایران کی نیت اچھی نہیں ہے، آج بھی ایران کو پیغام دیا ہے کہ غیرمشروط طور پر سرنڈر کرنا ہوگا۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ایران کو کئی بار کہا کہ جوہری معاہدہ کرنا بہت ضروری ہے، آج ایران بات چیت کرنا چاہ رہا ہے لیکن اس سے پہلے بات کیوں نہیں کی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران کا دفاع ناکام ہوچکا ہے، ان کے پاس فضائی دفاع نہیں ہے، ایرانی حکام وائٹ ہاؤس آنا چاہتے ہیں، ہم نے ایران کو 60 دن کا وقت دیا تھا، ہم نے ایران کی دفاعی صلاحتیں ختم کردی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کشیدگی کے حوالے سے ہم دیکھیں گے کہ کیا ہوا ہے، ابھی کچھ نہیں ہوا، میں پاکستان کو پسند کرتا ہوں، پاکستان اہم اٹیمی طاقت ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہنا تھا کہ ہم نے ایران ڈونلڈ ٹرمپ ایران کو کہ ایران ایران کی
پڑھیں:
کمبوڈیا کا ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل انعام کے لیے نامزد کرنے پر غور
پاکستان اور اسرائیل کے بعد کمبوڈیا نے بھی سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
کینیڈا کی نائب وزیرِاعظم سن چنتھول نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خطے میں قیامِ امن کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان جنگ بندی ٹرمپ کی مداخلت سے ممکن ہوئی، حکومت ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’نوبیل انعام کا جنون ٹرمپ کو تاریخ نظر انداز کرنے پر مجبور کر رہا ہے‘
فنوم پن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سن چنتھول نے کہا کہ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان حالیہ سرحدی جھڑپوں کا خاتمہ ٹرمپ کی ذاتی مداخلت سے ممکن ہوا، اور وہ خطے میں امن لانے کی اپنی کوششوں پر نوبیل امن انعام کے مستحق ہیں۔
سن چنتھول، جو کمبوڈیا کے اعلیٰ ترین تجارتی مذاکرات کار بھی ہیں، نے مزید کہا کہ اُن کا ملک امریکی حکومت کی جانب سے درآمدی محصولات میں کمی پر بھی شکر گزار ہے۔ واشنگٹن نے پہلے 49 فیصد ٹیرف کی دھمکی دی تھی، جو بعد میں کم ہو کر 19 فیصد ہو گیا، اگر ٹیرف 36 فیصد بھی رہتا تو کمبوڈیا کی ملبوسات اور جوتے بنانے والی صنعت تباہ ہو سکتی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ’میں کچھ بھی کرلوں مجھے نوبیل انعام نہیں ملے گا‘، ٹرمپ اس قدر مایوس کیوں؟
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے دونوں ممالک کی قیادت سے براہ راست رابطہ کیا، جس کے بعد ملیشیا میں جنگ بندی طے پائی۔ 5 روزہ شدید جھڑپوں میں کم از کم 43 افراد ہلاک اور 3 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہوئے تھے۔
اس سے قبل جون میں پاکستان بھی ٹرمپ کو بھارت کے ساتھ کشیدگی میں کمی کی کوششوں پر نوبیل انعام کے لیے نامزد کرنے کا اعلان کرچکا ہے، جبکہ اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نے گزشتہ ماہ ان کی باقاعدہ نامزدگی کی تصدیق کی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسرائیل امریکی صدر پاکستان تھائی لینڈ جنگ بندی کمبوڈیا نوبیل انعام