پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے اہم پیش رفت، نئے نظام کا ڈرافٹ تیار
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
لاہور:
پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوئی ہے اور صوبے میں نئے بلدیاتی نظام کا ڈرافٹ تیار کر لیا گیا ہے، جس سے بجٹ اجلاس کے فوراً بعد جولائی میں ہونے والے پنجاب اسمبلی کے آئندہ اجلاس سے منظور کرایا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق حکمران جماعت کے ذرائع نے بتایا کہ نئے مجوزہ بلدیاتی نظام میں کونسلرز کے وارڈز کی سطح پر ہونے والے انتخاب کا طریقہ کار تبدیل کیا جا رہا ہے اور اب نئے نظام کے تحت کونسلر پوری یونین کونسل سے انتخاب لڑیں گے۔
ذرائع نے کہا کہ یونین کونسل کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کے انتخاب کا طریقہ کار بھی تبدیل کیا جا رہا ہے اور اب ان کے براہ راست انتخابات نہیں ہوں گے بلکہ یونین کونسل کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب کونسلر کیا کریں گے۔
اس کے ساتھ ساتھ نئے بلدیاتی نظام میں اضلاع کے بجائے تحصیل کونسلز کو مالی سطح پر بااختیار بنایا جائے گا۔
دوسری جانب حکومت پنجاب نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 5 ارب روپے بلدیاتی انتخابات کے لیے مختص کر دیے ہیں، پہلے مرحلے میں بجٹ منظوری کے بعد بلدیاتی ایکٹ 2025 پنجاب اسمبلی سے منظور کرایا جائے گا۔
بلدیاتی انتخابات رواں سال کے آخر اور آئندہ سال کے آغاز پر کرانے کے لیے ورکنگ بھی شروع کردی گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بلدیاتی انتخابات
پڑھیں:
آئندہ 24 گھنٹے میں جنگ بندی کی تجویز پر حماس کا فیصلہ معلوم ہوجائے گا: ڈونلڈ ٹرمپ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں یہ واضح ہو جائے گا کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس، غزہ میں جنگ بندی سے متعلق اُس مجوزہ معاہدے کو قبول کرتی ہے جسے وہ پہلے ہی آخری پیشکش قرار دے چکے ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا کہ انہوں نے سعودی عرب سے بھی رابطہ کیا ہے تاکہ معاہدہ ابراہیمی کی حدود کو وسعت دی جا سکے۔
یاد رہے کہ یہ وہی تاریخی سفارتی معاہدہ ہے جس کے تحت ان کی پہلی مدتِ صدارت میں اسرائیل اور متعدد خلیجی ممالک کے درمیان تعلقات معمول پر لانے کی راہ ہموار ہوئی تھی۔
صدر ٹرمپ نے بتایا کہ اسرائیل پہلے ہی ان شرائط کو تسلیم کر چکا ہے جو حماس کے ساتھ 60 روزہ جنگ بندی کے لیے درکار ہیں۔ اس مدت کے دوران دونوں فریق حتمی امن معاہدے تک پہنچنے کے لیے مذاکرات کریں گے۔
جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا حماس نے تازہ ترین جنگ بندی معاہدے کے فریم ورک پر آمادگی ظاہر کی ہے، تو صدر ٹرمپ نے کہا کہ دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے، ہمیں اگلے 24 گھنٹوں میں سب کچھ پتہ چل جائے گا۔
دوسری جانب حماس کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ تنظیم اس امریکی حمایت یافتہ تجویز پر اسرائیل سے ایسے ٹھوس ضمانتیں چاہتی ہے جن سے یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ جنگ بندی بالآخر غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کے مکمل خاتمے کا پیش خیمہ بنے گی۔
اسرائیلی حکام نے بھی تصدیق کی ہے کہ مجوزہ معاہدے کی تفصیلات پر تاحال کام جاری ہے۔
ادھر غزہ کے صحت حکام کے مطابق، جمعرات کے روز اسرائیلی فضائی حملوں میں درجنوں فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، جس سے علاقے میں انسانی المیے کی شدت مزید بڑھ گئی ہے۔