ایران اسرائیل کشیدگی، پاک ایران سرحد بند، ایندھن اور غذائی قلت کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے پیش نظر حکومت نے پاک ایران سرحد پر آمد و رفت تا حکمِ ثانی معطل کر دی تھی۔
حکومتی حکم کے مطابق سرحدی بندش کے سبب گوادر، کیچ، پنجگور اور تفتان سمیت دیگر سرحدی علاقوں میں پیدل آمد و رفت سمیت تجارتی سرگرمیاں بھی معطل کر دی گئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں:بلوچستان کے کاروبار کا کتنا انحصار ایرانی اشیاء پر ہے؟
تاہم ڈپٹی کمشنر پنجگور کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق پاک ایران سرحد پر دو پوسٹس، جیک اور چیدگی، کو کھول دیا گیا ہے۔
ادھر پاک ایران سرحد کی بندش کے باعث سرحدی علاقوں میں ایندھن کی شدید کمی اور غذائی قلت پیدا ہونے لگی ہے۔
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے پنجگور کے رہائشی برکت مری نے بتایا کہ انتظامیہ کی جانب سے سرحد کو 2 مختلف مقامات پر کھولنے کے احکامات تو جاری کیے گئے ہیں، لیکن جب کچھ گاڑی مالکان سرحد پر پہنچے تو انہیں سرحد عبور کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
برکت مری کے مطابق سرحد کی بندش سے پنجگور میں ایندھن کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اگرچہ پنجگور میں اشیائے خورونوش بلوچستان کے دیگر علاقوں سے بھی آتی ہیں، لیکن پیٹرول نہ ملنے کے باعث کرایوں میں ہوش ربا اضافہ ہو چکا ہے۔
دکانداروں نے ضروری اشیاء کی قیمتوں میں بھی اضافہ کر دیا ہے، جس کی وجہ سے مہنگائی میں 20 سے 30 فیصد تک اضافہ ہو چکا ہے۔ پیٹرول کی عدم دستیابی کے باعث کاروباری سرگرمیاں بھی جزوی طور پر معطل ہو گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:کوئٹہ میں پیٹرول نایاب، شہریوں کی پمپس پر لمبی قطاریں
دوسری جانب تربت کے شہری ماجد صمد نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان سرحد کی بندش کے باعث نہ صرف پیٹرول کی قلت کا سامنا ہے، بلکہ غذائی اشیا کی کمی بھی شدت اختیار کر گئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ شہر میں دستیاب کھانے پینے کی اشیاء کے دام آسمان سے باتیں کر رہے ہیں جبکہ مہنگائی میں 40 فیصد تک اضافہ ہو چکا ہے۔ ایران سے آنے والی مختلف اشیا جن میں آٹا، گھی، خوردنی تیل، ٹماٹر، بیکری آئٹمز اور دیگر اشیائے خورونوش شامل ہیں، ناپید ہوتی جا رہی ہیں۔
ماجد کے مطابق تربت میں 80 فیصد خوراک ایران سے آتی ہے، اس لیے علاقے میں شدید غذائی قلت کا خدشہ ہے۔
ماجد صمد نے مزید بتایا کہ ایرانی سرحد کی بندش سے علاقے میں بے روزگاری بھی بڑھ گئی ہے۔ یہاں کے بیشتر نوجوان سرحد پار مزدوری کے لیے جاتے ہیں، جبکہ روزگار کا بڑا ذریعہ بھی سرحدی تجارت ہی ہے، جو اب بند ہو چکی ہے۔ نتیجتاً نوجوان بے روزگار ہو چکے ہیں۔
گوادر کے شہری بہرام بلوچ نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ گوادر میں تاحال غذائی قلت کا سامنا نہیں، تاہم پیٹرول کی عدم دستیابی کے باعث کرایوں میں ہوش ربا اضافہ ہوا ہے، جس کے اثرات دکانداروں نے اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافے کی صورت میں منتقل کیے ہیں۔
ادھر تفتان سمیت دیگر سرحدی علاقوں میں بھی صورتحال یکساں ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایران اسرائیل تصادم ایرانی اشیا بلوچستان پاک ایران بارڈر کوئٹہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایران اسرائیل تصادم ایرانی اشیا بلوچستان پاک ایران بارڈر کوئٹہ پاک ایران سرحد سرحد کی بندش غذائی قلت بتایا کہ اضافہ ہو کے مطابق کے باعث قلت کا
پڑھیں:
سیلاب سے ایم 5 موٹروے 5 مقامات پر متاثر ،ٹریفک بند
سٹی42: ملتان کی تحصیل جلال پور پیروالا کے قریب سیلاب سے ایم 5 موٹروے 5 مقامات پر متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ موٹر وے پر ہر طرح کی ٹریفک بند ہے۔
موٹر وے ملتان سے جھانگڑہ انٹرچینج تک اب تک ٹریفک کے لیے بند ہے ، ترجمان موٹر وے کے مطابق پانی کا بہاؤ کم ہونے تک موٹروے بحال نہیں ہو سکے گی۔
سیلاب سے ملتان میں 36 انچ کی گیس پائپ لائن متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا، اس حوالے سے ترجمان سوئی ناردرن کا کہنا ہے کہ متوازی پائپ لائنوں سے گیس کی سپلائی جاری ہے، فی الحال کسی علاقےمیں گیس کی فراہمی متاثر نہیں ہوگی۔
پاکستان سے ایران جانیوالے زائرین کو اغوا کروانے والے نیٹ ورک کا کارندہ گرفتار
مظفرگڑھ کی تحصیل علی پورمیں فوج، نیوی اور ریسکیو کا مشترکہ آپریشن جاری ہے، ضلع میں 9 ہلاکتوں کی تصدیق ہوگئی، کئی افراد تاحال لاپتا ہیں، سیلابی پانی اترنے کے بعد اموات میں اضافے کا خدشہ ہے۔
دریائے ستلج میں ایمپریس برج پرپانی کم ہونے لگا لیکن اب بھی درمیانہ درجے کا سیلاب بر قرار ہے۔