گلشن حدید میں بینک سے رقم لیکر نکلنے والے شہری کو لوٹ لیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
علامتی تصویر۔
کراچی کے علاقے گلشن حدید میں بینک سے رقم لے کر نکلنے والے شہری کو لوٹ لیا گیا۔
پولیس کے مطابق شہری نے بینک سے 7 لاکھ 73 ہزار روپے کیش نکلوایا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
مقدمے کے متن کے مطابق رقم لیکر نکلا تو ایک شخص گاڑی کےقریب آیا اور جان بوجھ کر جیب سے ایک لاکھ روپے گرائے۔
مقدمے کے متن کے مطابق زمین پر گرنے والی رقم ایک دوسرا شخص اٹھا کر فرار ہوگیا، رقم کے مالک نے ملزم کو پکڑنے کیلئے شور مچایا۔
متن میں مزید کہا گیا ہے کہ ایک شخص نے شہری کی مدد کی اور اسے اپنی گاڑی میں بٹھا کر ملزم کا پیچھا کیا، ملزم کا تعاقب کیا تو اسی دوران ایک گاڑی نے مجھے روکا، جس میں دو افراد سوار تھے۔
مقدمے کے متن کے مطابق میری گاڑی میں سوار شخص اور رقم لیکر فرار ہونے والا سب ساتھی تھے، مجھے لوٹ لیا۔
پولیس کے مطابق بینک میں موجود ایک ملزم کی سی سی ٹی وی کی مدد سے تصویر حاصل کرلی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
کراچی، گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
کراچی:گلشن معمار میں کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کے واقعے میں پولیس اہلکار صدام حسین شہید ہوگیا۔
ترجمان ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ویسٹ کراچی کے مطابق تھانہ گلشن معمار کے علاقے کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے، جہاں پولیس اہلکار شہید ہوگیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فائرنگ سے شہید ہونے والا پولیس کانسٹیبل صدام حسین تھانہ گلشن معمار میں تعینات تھا اور ابتدائی معلومات کے مطابق پولیس اہلکار پنکچر کی دکان پر اپنی موٹرسائیکل کا پنکچر لگوا رہا تھا، اسی دوران سفید آلٹو کار میں سوار 4 نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار شہید ہوگیا جبکہ ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔
مزید بتایا گیا کہ شہید ہونے والا پولیس اہلکار رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی کا گن مین تھا، ڈیوٹی سے چھٹی کر کے گھر جا رہا تھا کہ فائرنگ کا نشانہ بنا۔
ترجمان نے بتایا کہ پولیس نے جائے وقوع سے 5 خولز 9 ایم ایم اور ایک خول 30 بور قبضے میں لیا ہے، ایس ایچ او گلشن معمار شہید اہلکار کے ہمراہ اسپتال روانہ ہوگئے ہیں جبکہ واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کررہے ہیں۔
صوبائی وزیر داخلہ ضیا لنجار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ایس ایس پی ویسٹ فی الفور مکمل ابتدائی پولیس اقدامات سے آگاہ کریں۔
وزیر داخلہ سندھ نے ہدایت کی ہے کہ شہادتوں اور عینی شاہدین کے بیانات کی روشنی میں تفتیش کامیاب بنائی جائے، شہید کانسٹیبل کے گھر جائیں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ کچھ وقت شیئر کریں۔
ضیا الحسن لنجارنے کہا کہ پولیس کے قتل میں ملوث اب تک گرفتار ملزمان کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا جائے اور کامیاب تفتیش اور واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک ماہر اور باصلاحیت افسر کو دیا جائے۔