ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ کشیدگی میں جہاں ایرانی مسلح افواج نے بھرپور جوابی کارروائیاں کی ہیں، وہیں دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایران نے اب تک اپنی نئی نسل کے میزائل استعمال ہی نہیں کیے۔

یہ بھی پڑھیں:ایران امریکی دھمکیوں کے آگے نہیں جھکے گا،  شہرام اکبرزادہ

اسرائیل کی جانب سے 13 جون کو ایران پر اچانک اور بغیر جواز کے حملے کیے گئے، جن میں جوہری، فوجی اور رہائشی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں کے نتیجے میں متعدد فوجی کمانڈر، ایٹمی سائنسدان اور شہری شہید ہوئے۔

ایران نے ان حملوں کے فوری بعد جوابی کارروائیاں شروع کیں، اور 19 جون تک ایران کی اسلامی انقلابی گارڈز کی ایرو اسپیس فورس نے ’آپریشن ٹرو پرامس III‘کے تحت اسرائیلی اہداف پر 13 مرتبہ میزائل حملے کیے۔

اسرائیلی دفاع کو مفلوج کرنے والے 10 نکات رات اور دن میں حملے:

ایران نے دن اور رات کے مختلف اوقات میں حملے کر کے اسرائیلی دفاعی نظام کو غیرمنظم کر دیا ہے۔

نقلی اور اصل حملوں کا امتزاج:

حملوں میں جعلی (decoy) اور اصل حملوں کا ملاپ اسرائیلی فضائی دفاع کو الجھا دیتا ہے۔

مختلف اقسام کے ہتھیاروں کا استعمال:

ایران نے بیلسٹک میزائل، کروز میزائل اور خودکش ڈرونز جیسے مختلف ہتھیار استعمال کیے ہیں۔

جدید دفاعی نظاموں کی ناکامی:

ایرانی میزائل جدید ترین دفاعی نظام جیسے THAAD، آئرن ڈوم اور ڈیوڈز سلنگ کو عبور کرتے ہوئے اپنے اہداف تک پہنچے۔

غیر متوقع اور مسلسل حملے:

میزائل مختلف اقسام کے اور وقفے وقفے سے داغے گئے، جن کی پیشگوئی ممکن نہ تھی۔

مختلف اہداف پر حملے:

ایرانی افواج نے مقبوضہ علاقوں میں متنوع اور حیران کن اہداف کو نشانہ بنایا۔

پوری مقبوضہ سرزمین پر حملے:

ایرانی میزائل شمال سے جنوب تک تمام مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں پہنچے، کوئی علاقہ محفوظ نہ رہا۔

تفصیلی ہدف ڈیٹا بینک:

ایران کے پاس ایک مکمل ڈیٹا بینک موجود ہے جس سے وہ فوجی اڈے، آئل ریفائنریاں اور دیگر اہم تنصیبات کو نشانہ بنا رہا ہے۔

واضح وارننگز:

ایرانی افواج نے بارہا خبردار کیا کہ اب مقبوضہ علاقوں میں کوئی جگہ محفوظ نہیں رہی۔

نئی میزائل ٹیکنالوجی ابھی باقی ہے:

ماہرین کے مطابق ایران نے ابھی تک اپنی کئی جدید اور لمبے فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کو استعمال نہیں کیا۔ اس حکمت عملی کے تحت ایران مسلسل اسرائیل کو دفاعی طور پر غیر یقینی کیفیت میں رکھنا چاہتا ہے۔

ایرانی جوابی حملے اسرائیلی دفاعی حکمت عملی کو بری طرح متاثر کر چکے ہیں، اور ماہرین کا ماننا ہے کہ ایران کی مزید جدید میزائل ٹیکنالوجی ابھی منظرعام پر آنی باقی ہے، جس سے آنے والے دنوں میں صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل ایران میزائل نیوجنریشن میزائل.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل ایران نیوجنریشن میزائل ایران نے

پڑھیں:

اسرائیل کے غزہ،لبنان میں تازہ حملے ، 7 شہید, کارروائیوں سے متعلق امریکاکو آگاہ کرتے ہیں اجازت نہیں مانگتے‘ نیتن یاہو

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251104-01-12

 

غزہ /تل ابیب (مانیٹرنگ ڈیسک/ صباح نیوز) اسرائیلی فوج کی جانب سے گزشتہ روز بھی غزہ اورلبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں جاری رہیں، جہاںقابض فوج نے   مزید 7 اور کو شہید کردیا۔ غزہ میں 3اور لبنان میں 4 شہید ہوئے۔ عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے مختلف علاقوں میں فلسطینیوں کو نشانہ بنایا، جنگ بندی کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 236 فلسطینی شہید جبکہ 600 زخمی ہوچکے ہیں۔غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے بتایاکہ مغربی علاقے میں اسرائیلی فوج کے حملوں کے باعث تباہ شدہ عمارت کے ملبے سے مزید 2 فلسطینیوں کی لاشیں نکال لی گئیں۔ خان یونس سمیت دیگر علاقوں میں بھی لاشوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ رپورٹ کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 68 ہزار 858 ہوگئی جبکہ ایک لاکھ 70 ہزار 664 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔ادھر قابض فوج کی مغربی کنارے میں بھی کارروائیاں جاری رہیں، جہاں گھر گھر تلاشی کے دوران بچوں سمیت 21 فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا گیا۔دوسری جانب اسرائیلی فوج کی جانب سے لبنان جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں بھی جاری رہیں۔ صہیونی فوج نے جنوبی لبنان میں کار پر ڈرون حملہ کیا جس کے نتیجے میں 4 افراد شہید ہو گئے۔فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ امن معاہدے پر عمل درآمد کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے مزید3 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کردیں۔اسرائیلی فوج نے ریڈ کراس سے یرغمالیوں کی لاشیں موصول ہونے کی تصدیق کردی۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق لاشوں کو شناخت کے عمل کے لیے تل ابیب کے ابوکبیر فرانزک انسٹی ٹیوٹ منتقل کردیا گیا ہے۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ حماس کے پاس اب بھی 8 یرغمالیوں کی لاشیں موجود ہیں۔غزہ میں فلسطینی وزارتِ صحت نے اعلان کیا ہے کہ اسے پیر کے روز قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے 45فلسطینی شہدا کی لاشیں موصول ہوئیں جنہیں بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی کے ذریعے حوالے کیا گیا۔ اس طرح قابض اسرائیل سے موصول ہونے والی شہدا کی لاشوں کی مجموعی تعداد بڑھ کر 270ہوگئی ہے۔اسرائیل کی 2 سالہ جنگ کے بعد غزہ کے بچے بتدریج تباہ شدہ اسکولوں میں  واپس آنے لگے جس کے بعد بچوں میں تعلیم حاصل کرنے کی نئی امید پیدا ہوگئی۔ عرب میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے قائم ایجنسی (انروا) نے گزشتہ  ہفتے اعلان کیا کہ جنگ بندی کے آغاز کے بعد غزہ میں کچھ اسکول دوبارہ کھول دیے گئے ہیں۔ انروا کے سربراہ فلپ لزارینی نے منگل کو ایکس پر بتایا کہ اب تک غزہ کے 25 ہزار سے زاید بچے عارضی تعلیمی مراکز میں شامل ہو چکے ہیں، جبکہ 3 لاکھ کے قریب بچے آن لائن کلاسز کے ذریعے تعلیم حاصل کریں گے۔عرب میڈیا کے مطابق غزہ کے علاقے نصیرات میں واقع الحصینہ اسکول میں کلاسز دوبارہ شروع ہو چکی ہیں، اگرچہ عمارت میں اب بھی کمروں کی شدید کمی ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو نے فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دینے کے بل کی حمایت کردی، بل بدھ کو پارلیمان میں پیش کیا جائے گا۔ترکیہ کے سرکاری خبر رساں ادارے اناطولیہ ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے یرغمالیوں اور لاپتا افراد کے کوآرڈینٹر نے کہا کہ وزیراعظم نیتن یاہو ایک ایسے بل کی حمایت کرتے ہیں جس کے تحت فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دی جاسکے گی۔ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ میں کی جانے والی کارروائیاں امریکا کو رپورٹ کی جاتی ہیں لیکن کسی قسم کی اجازت نہیں لی جاتی۔کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ غزہ کے کچھ حصوں میں اب بھی حماس کے مراکز موجود ہیں جنہیں مکمل طور پر ختم کیا جا رہا ہے۔ رفح اور خان یونس میں حماس کے مراکز ہیں جنہیں جلد ختم کر دیا جائے گا۔  فلسطینی اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے کہا ہے کہ صہیونی کنیسٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کی جانب سے فلسطینی اسیران کو سزائے موت دینے کے بل کی منظوری اور اسے کنیسٹ میں ووٹنگ کے لیے پیش کرنے کا فیصلہ قابض اسرائیل کے فاشزم اور نسل پرستانہ سوچ کی کھلی عکاسی ہے۔ حماس کے مطابق یہ اقدام بین الاقوامی قوانین، بالخصوص بین الاقوامی انسانی قانون اور تیسرے جنیوا کنونشن کی کھلی خلاف ورزی ہے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق پیر کے روز اپنے بیان میں حماس نے اقوام متحدہ، عالمی برادری اور انسانی و حقوقی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس مجرمانہ اور وحشیانہ اقدام کو روکنے کے لیے فوری عملی قدم اٹھائیں۔

مانیٹرنگ ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • صیہونی جارحیت کے مقابلے میں پاکستان نے فیصلہ کن کردار اداکیا، ایرانی سفیر
  • ایران ملتِ اسلامیہ کے سر کا تاج، امریکی دھمکیاں مرعوب نہیں کر سکتیں، قاسم علی قاسمی
  • اسرائیل امن معاہدہ پھر سوالوں کی زد میں( تازہ حملوں میں 7 افراد شہید)
  • اسرائیل کے غزہ،لبنان میں تازہ حملے ، 7 شہید, کارروائیوں سے متعلق امریکاکو آگاہ کرتے ہیں اجازت نہیں مانگتے‘ نیتن یاہو
  • اسرائیل نے اسماعیل ہنیہ کو کیسے شہید کیا؟ ایران نے حیران کن تفصیلات جاری کردیں
  • ہم ہر قسم کے جواب کے لیے تیار ہیں، ایرانی مسلح افواج کی دشمن کو وارننگ
  • اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 افراد شہید
  • اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 فلسطینی شہید
  • جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی، اسرائیلی فضائی حملے میں جنوبی لبنان میں 4 افراد ہلاک، 3 زخمی
  • جوہری تنصیبات دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان