لاہور:

لاہور ہائیکورٹ میں واسا نے پانی کے میٹر کو بطور سیمپل عدالت کے روبرو پیش کردیا۔

اسموگ تدارک سے متعلق شہری ہارون فاروق سمیت دیگر کی دائر درخواستوں پر جسٹس شاہد کریم نے سماعت کی، دوران سماعت واسا کے وکیل میاں عرفان نے عدالت کو آگاہ کیا کہ لاہور میں پانی کے میٹرز جلد نصب کیے جائیں گے اور پہلے مرحلے میں کمرشل مقامات پر یہ میٹرز لگائے جائیں گے۔ پانی کے میٹر کو بطور نمونہ عدالت میں پیش بھی کیا گیا۔

عدالت نے پانی کی قلت کو ایک بڑا مسئلہ قرار دیتے ہوئے اس اقدام کو سراہا۔ واسا کے وکیل نے مزید بتایا کہ لاہور میں کھدائی کا عمل جولائی کے آخر تک مکمل کر لیا جائے گا۔

دوران سماعت ممبر جوڈیشل کمیشن نے انکشاف کیا کہ حکومت کینال پر یلو ٹرین کا نیا پروجیکٹ لا رہی ہے جس سے درختوں کے کاٹے جانے کا خدشہ ہے۔

عدالت نے کینال روڈ پر درختوں کی کٹائی کی اجازت نہ دینے کا دوٹوک اعلان کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں درختوں کی خوبصورتی صرف کینال پر ہی باقی رہ گئی ہے اور ہم کسی صورت درخت کاٹنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

ممبر جوڈیشل کمیشن نے بتایا کہ حکومت نے ٹریفک وارڈنز کے ہیلتھ الاؤنس کی سمری مسترد کر دی ہے، تاہم انہوں نے ماحولیات کے تحفظ سے متعلق حکومتی اقدامات کی تعریف بھی کی۔

جسٹس شاہد کریم نے محکمہ ماحولیات کی کارکردگی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اتنی بڑی تعداد میں فورس بھرتی ہوئی ہے مگر سڑکوں پر نظر نہیں آتی، جبکہ دھواں چھوڑتی گاڑیاں کھلے عام سڑکوں پر چل رہی ہیں۔

عدالت نے محکمہ ماحولیات سے ٹیموں کی تعیناتی کی تفصیلات پر مبنی رپورٹ طلب کر لی ہے اور ڈی جی ماحولیات کو فوری طور پر چیئرمین چیمبر آف کامرس سے ملاقات کر کے انڈسٹریز سے متعلق قواعد و ضوابط سے آگاہ کرنے کا حکم بھی جاری کیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

سربراہ سی سی ڈی سہیل ظفر چٹھہ کی برطرفی کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر

لاہور ہائیکورٹ میں سی سی ڈی کے سربراہ سہیل ظفر چٹھہ کی برطرفی کے لیے درخواست دائر کر دی گئی ہے۔

یہ درخواست شاہد محمود ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی، جس میں حکومت پنجاب، آئی جی پنجاب اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نیب کا ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کے خلاف ریفرنس بند کرنے کا فیصلہ

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سی سی ڈی ڈیپارٹمنٹ پولیس آرڈر کے تحت قائم کیا گیا تھا اور سہیل ظفر چٹھہ کو اس محکمے کا سربراہ تعینات کرنا غیرقانونی اقدام ہے۔

درخواست گزار کے مطابق سہیل ظفر چٹھہ اینٹی کرپشن پنجاب کے سربراہ کے طور پر بھی فرائض انجام دے رہے ہیں اور دوہرے چارج کے باعث مفادات کا ٹکراؤ پیدا ہو رہا ہے۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں پی ٹی آئی دور میں مبینہ کرپشن کے کیسز محکمہ اینٹی کرپشن کے حوالے

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ سہیل ظفر چٹھہ کو سی سی ڈی کی سربراہی سے ہٹانے کا حکم دیا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اینٹی کرپشن پنجاب پولیس آرڈر دوہرے چارج سہیل ظفر چٹھہ سی سی ڈی ڈیپارٹمنٹ شاہد محمود ایڈووکیٹ لاہور ہائیکورٹ

متعلقہ مضامین

  • لاہور: سابق جج لاہور ہائیکورٹ حسن رضا پاشا کے دفتر پر فائرنگ
  • جی ایچ کیو حملہ کیس، عمران خان نے ویڈیو لنک کے ذریعے کارروائی کا بائیکاٹ کردیا
  • شاہ محمود قریشی کی عبوری ضمانت کی درخواستوں پر وکلا دلائل کے لیے طلب
  • شہری کی بازیابی کیلیے تمام وسائلاستعمال کیے جائیں‘ سندھ ہائیکورٹ
  • ایل ڈی اے کا غیرقانونی 11  ہاؤسنگ سکیموں کے خلاف بڑا آپریشن
  •   214 افسران کی سوشل میڈیا پر ذاتی تشہیر، لاہور ہائیکورٹ نے چیف سیکرٹری پنجاب کو طلب کر لیا
  • 78 ڈی ایس پیز کے تبادلے
  • سربراہ سی سی ڈی سہیل ظفر چٹھہ کی برطرفی کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • لاہور ہائیکورٹ: اعجاز چوہدری کی 9 مئی کیس میں سزا کیخلاف اپیلیں متعلقہ بینچ کو بھجوا دیں
  • بیوروکریٹس اور پولیس افسران کے سوشل میڈیا کے استعمال کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج