ایرانی حملوں کے بعد ہزاروں اسرائیلی بے گھر، نقصانات کے کلیمز جمع
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی کے باعث اسرائیل میں ہزاروں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی اخبار یدیعوت احرونوت کے مطابق پراپرٹی ٹیکس کمپنسیشن فنڈ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنگ کے آغاز سے اب تک 8 ہزار 190 اسرائیلی شہری اپنے گھروں سے بےدخل ہو چکے ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ میزائل حملوں کے نتیجے میں عمارتوں، گاڑیوں، ذاتی اشیاء اور دیگر سامان کو پہنچنے والے نقصان پر اب تک 30 ہزار سے زائد کلیمز جمع کروائے جا چکے ہیں۔
13 جون کو اسرائیل کی جانب سے ایران پر فضائی حملوں کے بعد یہ کشیدگی شروع ہوئی، جن میں فوجی اور جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ اس کے ردعمل میں ایران نے اسرائیلی علاقوں پر میزائل حملے کیے۔
اسرائیلی حکام کے مطابق ان حملوں میں اب تک کم از کم 25 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں، جب کہ ایرانی ذرائع کے مطابق اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ایران میں 639 افراد شہید اور 1300 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
صورتحال دن بہ دن سنگین ہوتی جا رہی ہے اور دونوں جانب عام شہری سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسرائیل کی خطے میں جارحیت تھم نہ سکی، یمن کی الحدیدہ بندرگاہ پر وحشیانہ فضائی حملہ
اسرائیل کی خطے میں جارحیت کا سلسلہ تھم نہیں سکا، اسرائیلی فوج کی جانب سے یمن کی الحدیدہ بندرگاہ پر فضائی حملہ کیا گیا ہے۔
حوثی تحریک سے وابستہ نشریاتی ادارے المسیرہ ٹی وی کے مطابق منگل کے روز اسرائیل نے یمن میں 12 فضائی حملے کیے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ یہ کارروائیاں حوثیوں کی عسکری سرگرمیوں کے ردِعمل میں کی گئیں۔
حوثی ترجمان یحییٰ سریع نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ ہمارا فضائی دفاع اس وقت اسرائیلی طیاروں کا مقابلہ کررہا ہے جو ہمارے ملک پر جارحیت کررہے ہیں۔
اس سے چند گھنٹے قبل اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ حوثی الحدیدہ کی بندرگاہ کو ایران سے اسلحہ وصول کرنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے عربی زبان کے ترجمان اویخائے ادرعی نے کہا ’آپ کی سلامتی کے لیے ہم ہر ایک کو مشورہ دیتے ہیں کہ الحدیدہ کی بندرگاہ اور وہاں لنگر انداز جہازوں کو فوراً خالی کر دیا جائے۔‘
خبر رساں ایجنسی رائٹرز سے بات کرتے ہوئے بندرگاہ کے 2 ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی حملوں کا نشانہ وہ 3 ڈوک بنے جنہیں پہلے کیے گئے فضائی حملوں کے بعد دوبارہ بحال کیا گیا تھا۔ مقامی باشندوں کے مطابق حملے کا دورانیہ قریباً 10 منٹ رہا۔
حملوں کے بعد اسرائیلی وزیر دفاع نے خبردار کیاکہ اگر حوثیوں کی جانب سے اسرائیل پر حملے جاری رہے تو انہیں مزید کاری ضربیں لگیں گی اور بھاری قیمت چکانا پڑےگی۔
یاد رہے کہ اکتوبر 2023 میں غزہ پر اسرائیلی حملوں کے آغاز کے بعد سے حوثی مسلسل اسرائیل کے خلاف ڈرون اور میزائل حملے کرتے آ رہے ہیں اور بحیرہ احمر میں گزرنے والے جہازوں کو بھی نشانہ بنا چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسرائیلی جارحیت حوثی رہنما وی نیوز یمن پر حملہ