بھارتی اسپنر یوزویندر چہل اور دھناشری ورما کے درمیان طلاق کی وجہ سمجھی جانیوالی آر جے مہوش نے ناقدین کو اپنی ویڈیو سے کرارا جواب دیدیا۔

فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اداکارہ آر جے مہوش نے ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں انہوں نے بھارتی اسپنر یوزویندر چہل سے دوستی کے بَل پر کیرئیر بنانے سے متعلق تنقید پر کھل کر تصاویر شیئر کیں۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ 2019 سے وہ انڈسٹری کا حصہ ہیں، اس دوران انہوں نے نامور کھلاڑیوں، بالی ووڈ اداکاروں اور انکے ساتھ کام کیا، یہ سب انکی اپنی محنت تھی، انہوں نے کسی کا سہارا نہیں لیا۔

مزید پڑھیں: ڈیٹنگ خبروں کے بیچ چہل کی ہیٹرک! آر جے مہوش کا ردعمل وائرل

ایک صارف نے سوال اٹھایا تھا کہ کرکٹ کا معلوم نہیں ہے اور پچ تک پہنچ گئیں؟ جس پر مہوش نے جواب دیا کہ جب تم پیدا بھی نہیں ہوئے تھے جب سے ایونٹس کو ہوسٹ کررہی ہوں۔

مزید پڑھیں: دھناشری سے طلاق! کیا چہل، مہوش کو ڈیٹ کررہے ہیں؟ نئی ویڈیو وائرل

انہوں نے یوزویندر چہل کی دوستی سے پہلے کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے بھی انڈسٹری کے بڑے لوگوں سے ملتی رہی ہیں، انہیں کسی کے کندھے پر آگے بڑھنے کا کوئی شوق نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: جنس تبدیل کروانے والی کرکٹر نے بھارتی بورڈ، آئی سی سی سے بڑا مطالبہ کردیا

آر جے مہوش نے ناقدین کو جواب دیا کہ انہوں نے 2 کتابیں بھی لکھی ہیں اور کسی کو شک ہو تو جاکر ایمزون دیکھ لے۔

مزید پڑھیں: دھناشری سے طلاق؛ مہوش سے دوستی! چہل کو آسمان پر پہنچا گئی، مگر کیسے؟

خیال رہے کہ یوزویندر چہل اور دھناشری ورما کے درمیان طلاق سے قبل دونوں کئی بار ایک ساتھ دیکھا گیا تھا، بعدازاں خبریں سامنے آئیں تھی کہ ایک دوسرے کو ڈیٹ کررہے ہیں تاہم مہوش نے افواہوں محض دوستی کا نام دیا۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: یوزویندر چہل ا ر جے مہوش مزید پڑھیں انہوں نے مہوش نے

پڑھیں:

موسی وارننگ سٹسم  7برس صرف کاغزی کام : وزیراعظم برہم : ٹایم لائن میں ایک گھنٹہ اضافہ نہیں ہوگا ‘ نظام مزید فعال بنانے کی ہدایت 

اسلام آباد +گلگت (خبر نگار خصوصی +نامہ نگار ) وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان دنیا کے ان دس ممالک میں شامل ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ کلاؤڈ برسٹ جیسی آفات آئندہ بھی آتی رہیں گی، اس کیلئے ہمیں تیاری کرنی ہے۔  وزیراعظم نے گلگت بلتستان میں بارشوں اور سیلابی صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وہ گلگت میں حالیہ بارشوں اور کلاؤڈ برسٹ سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے آئے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب کے باعث جانی و مالی نقصانات پر گہرا افسوس ہے۔ وزیراعظم کے مطابق وہ وفاقی ادارے گلگت بلتستان کی حکومت کے ساتھ مکمل رابطے میں ہیں اور گورنر گلگت بلتستان سے ملاقات میں سیلاب سے نقصانات کے حوالے سے بریفنگ  دی گئی۔ وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق گورنر گلگت بلتستان نے وزیراعظم کو گلگت میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت اور امن وامان کی صورتحال سے بھی آگاہ کیا۔ ملاقات میں حالیہ بارشوں وسیلاب میں جاں بحق ہونے والوں کے لئے دعا بھی کی گئی۔ وزیراعظم سے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان گلبرخان  بھی ملے۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے وزیراعظم سے ملاقات کی اور انہیں حالیہ بارشوں وسیلابی صورتحال کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے حکومت کی جانب سے ریسکیو و امدادی کارروائیوں کے حوالے سے آگاہ کیا۔ ملاقات میں گلگت بلتستان میں امن و امان کی صورتحال و ترقیاتی کاموں پر پیشرفت پر بھی گفتگو ہوئی۔ قبل ازیں گلگت پہنچنے پر گلگت بلتستان کے گورنر سید مہدی شاہ اور وزیراعلیٰ گلبرخان نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔ دوسری جانب وزیراعظم محمد شہباز شریف نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے بھارت پر زور دیا جائے کہ وہ  مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کے جرائم کو روکے۔ 5 اگست 2019 کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو واپس لے۔ سخت قوانین کو منسوخ کیا جائے اور جموں و کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کروایا جائے۔ پاکستان کشمیری بہنوں اور بھائیوں کے حق خودارادیت کے حصول تک ان کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت کا اعادہ کرتا ہے یوم استحصال کشمیر کے حوالے سے اپنے پیغام میں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ اس یوم استحصال پر حکومت پاکستان اور میں اپنے کشمیری بہنوں اور بھائیوں کے ساتھ پاکستانی عوام کی غیر متزلزل یکجہتی کا اعادہ کرتے ہیں۔ ہم 5 اگست، 2019 سے بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہیں جو کہ نا صرف بین الاقوامی قانون، اصولوں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی مکمل خلاف ورزی ہے بلکہ غیر قانونی طور پر بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) کے آبادیاتی ڈھانچے اور سیاسی منظر نامے کو تبدیل کرنے کی سازش بھی ہے۔ یوم استحصال بھارت کی طرف سے امن اور استحکام کو مسترد کرنے اور بھارتی بربریت کی ایک سنجیدہ یاد دہانی ہے۔ کشمیری عوام کی حقیقی قیادت کو خاموش کرنے کی کوششیں بھارت کے وسیع تر تسلط پسند اور انتہا پسندانہ ایجنڈے کا حصہ ہیں۔ شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک اور مسرت عالم بھٹ سمیت کشمیری رہنمائوں اور کارکنوں کی نظربندی ہماری کشمیری بہنوں اور بھائیوں کے عزم کو کبھی بھی کمزور نہیں کرے گی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا اسرائیلی کارروائیاں پورے خطے میں امن کے امکانات کو خطرے میں ڈال رہی ہیں۔ مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کے واقعے پر اپنے مذمتی بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اسرائیلی وزراء کے قابض فوج کے سائے میں آبادکار گروہوں کے ساتھ مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولنے کے حالیہ واقعے کی شدید مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک کی حالیہ بے حرمتی نے دنیا بھر کے ایک ارب سے زائد مسلمانوں کے عقیدے کو ٹھیس پہنچائی ہے۔ یہ بین الاقوامی قوانین اور انسانیت کے اجتماعی ضمیر پر بھی حملہ ہے۔ وزیراعظم نے کہا  کہ اسرائیل کی یہ شرمناک کارروائیاں جان بوجھ کر فلسطین اور پورے خطے میں کشیدگی کو ہوا دے رہی ہیں۔ اس سے مشرق وسطیٰ مزید عدم استحکام اور تنازع کی جانب بڑھ رہا ہے۔ پاکستان ایک بار پھر فوری جنگ بندی، ہر قسم کی جارحیت کے خاتمے اور ایک بااعتماد امن عمل کی بحالی کا مطالبہ کرتا ہے، جو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق، القدس الشریف کو دارالحکومت بنانے والی ایک آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کی جانب لے جائے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے گلگت بلتستان کے دورے کے دوران سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے 4 ارب روپے کے فنڈ کا اعلان کر دیا۔ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے  گزشتہ روز گلگت بلتستان کا ایک روزہ دورہ کیا، جہاں انہوں نے حالیہ سیلاب سے جاں بحق اور زخمی افراد کے لواحقین میں مالی امدادی چیکس تقسیم کیے۔ ترجمان صوبائی حکومت فیض اللہ فراق کے مطابق، وزیراعظم کو دورے کے دوران گلگت بلتستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ ترجمان نے بتایا کہ جاں بحق افراد کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے، جب کہ زخمیوں کو فی کس 5 لاکھ روپے کے چیکس فراہم کیے گئے۔ معاون خصوصی برائے اطلاعات ایمان شاہ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے سوست ڈرائی پورٹ پر تاجروں کے احتجاج کا نوٹس لیتے ہوئے مقامی تاجروں کو ہر ممکن سہولت دینے اور سمگلنگ کے خلاف سخت اقدامات کی ہدایات جاری کیں۔ ایمان شاہ نے مزید بتایا کہ وزیراعظم نے اربوں روپے کی لاگت سے نصب ارلی وارننگ سسٹم میں مبینہ بے قاعدگیوں کی تحقیقات کے لیے مصداق ملک اور متعلقہ وفاقی سیکرٹری کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا آفات سے نمٹنے کیلئے یہاں ایڈوناس وارننگ سسٹم موجود ہونا چاہئے، 7 برس  یہ منصوبہ کاغذوں میں ہے مگر اس پر کام نہیں ہوا، جوٹائم لائن دی ہے اس میں ایک گھنٹے کا بھی اضافہ نہیں ہوگا۔ وزیراعظم نے فوری طور پر سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے 4 ارب روپے جاری کرنے اور دیگر نقصانات کی مکمل تفصیلات سامنے لانے کے لیے متعلقہ وفاقی اداروں کو بھی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے گلگت بلتستان کی کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے 100 میگاواٹ کے سولر بجلی منصوبے کو جلد ایکنک سے منظور کرانے کی یقین دہانی کرائی اور گلگت بلتستان میں قائم ہونے والے دانش سکولوں کی سنگ بنیاد کی تقریب میں دوبارہ شرکت کا عندیہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب کے باعث جانی و مالی نقصانات پر گہرا افسوس ہے۔ یقین دلاتا ہوں جب تک آپ اپنے گھروں میں دوبارہ آباد نہیں ہو جاتے میں یہاں آتا رہوں گا۔ شہباز شریف نے کہا کہ ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے وزارت موسمیاتی تبدیلی کو ہدایات دی گئی ہیں۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے اقدامات کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا۔ ساتھ ہی انہوں نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کو ایک اہم قومی ادارہ قرار دیتے ہوئے اس کے کردار کو سراہا۔ وزیراعظم نے کہا کہ گلگت بلتستان میں دانش سکول کا جلد قیام عمل میں لایا جائے گا، جبکہ 100 میگا واٹ کا  سولر پارک کے منصوبے کی ذاتی طور پر نگرانی کر رہے ہیں اور یہ منصوبہ  اس سال مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا وزارت ماحولیاتی تبدیلی سیلاب اور دیگر آفات سے متاثرہ علاقوں کیلئے عالمی فنڈز لائے۔ وزارت کے نمائندوں کی کئی کانفرنسز میں شرکت کے باوجود فنڈز نہیں آ رہے۔ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے ہنگامی اقدامات ناگزیر ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے گلگت بلتستان میں سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ آبادیوں کی بحالی کیلئے اقدامات تیز کرنے، مواصلات، روابط ترجیحی بنیادوں پر بحال اور این ڈی ایم اے کو صوبائی حکومت کی ہر قسم کی معاونت کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقامی آبادیوں کو پانی کی قدرتی گزرگاہوں سے دور آباد کیا جائے اور ہنگامی صورتحال میں فوری ریسکیو و مدد کیلئے جامع نظام تشکیل دیا جائے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف کی زیر صدارت گلگت بلتستان میں حالیہ مون سون و سیلابی صورتحال کے نتیجے میں نقصانات اور امدادی کارروائیوں و بحالی کے حوالے سے جائزہ اجلاس  ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ان حادثات پر مجھ سمیت پوری قوم افسردہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا موسمیاتی تبدیلی میں حصہ نہ ہونے کے برابر جبکہ اس کے مضر اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک کی فہرست میں پاکستان شامل ہے۔ وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ موسمیاتی تبدیلی کو مدنظر رکھتے ہوئے بروقت پیش گوئی، امدادی کارروائیوں کیلئے تیاری اور خطرے سے دوچار علاقوں میں کلائیمیٹ ریزیلیئنٹ انفراسٹرکچر بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سیاحتی مقامات کیلئے موسم کے اعتبار سے پیشگی آگاہی کا نظام تشکیل دیا جائے۔ مقامی آبادیوں کو پانی کی قدرتی گزرگاہوں سے دور بحال کیا جائے، مستقبل میں ایسی کسی بھی ہنگامی صورتحال سے بچنے کیلئے محکمہ موسمیات کے پیشگی اطلاع کے نظام کو مزید فعال اور مربوط بنایا جائے۔ وزیراعظم نے این ڈی ایم اے اور وزارت موسمیاتی تبدیلی کو مل کر گلگت بلتستان میں آئندہ چند ماہ میں پیشگی اطلاعات و مانیٹرنگ کیلئے سینٹر بنانے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہنگامی صورتحال میں فوری ریسکیو و مدد کیلئے ایک جامع نظام تشکیل دیا جائے جبکہ ریسکیو و ریلیف اقدامات کو مزید مؤثر بنانے کیلئے این ڈی ایم اے صوبائی حکومتوں و اداروں سے تعاون یقینی بنائے۔ انہوں نے حالیہ مون سون سے متاثرہ لوگوں کی بحالی کیلئے اقدامات کو جلد مکمل کرنے اور شاہراہوں و دیگر انفراسٹرکچر کے نقصانات کا سروے کرکے تمام علاقوں کے مواصلاتی روابط کو ترجیحی بنیادوں پر بحال کرنے کی بھی ہدایت کی۔ وزیرِ اعظم نے این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے، وزارت مواصلات، ضلعی انتظامیہ و ریسکیو افسروں و اہلکاروں کی امدادی کارروائیوں اور اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان سمیت ملک کے شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے وسیع مواقع ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ گلگت بلتستان میں 21 جولائی 2025 کو تھک- بابوسر، تھور، کنڈداس اور اشکومن پر کلاؤڈ برسٹ کی وجہ سے شدید بارش ہوئی جس کے نتیجے میں سیاح اور مقامی آبادی کو نقصان پہنچا۔ 600 سے زائد لوگوں کو ریسکیو کیا گیا اور تباہ شدہ شاہراہوں کو روابط کی بحالی کیلئے مرمت کرکے دوبارہ کھولا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ریسکیو آپریشن کیلئے 5 خیمہ بستیاں قائم کی گئیں جبکہ 10 ہیلی کاپٹر اور 2 سی۔ 130 طیاروں کو سیاحوں و دیگر پھنسے ہوئے لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچانے کیلئے بروئے کار لایا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اس آپریشن میں پاک فوج، این ڈی ایم اے، ضلعی انتظامیہ، پولیس، جی بی ڈی ایم اے ، 1122 اور ہیلتھ ورکرز نے حصہ لیا۔ اجلاس کو وزارت مواصلات کی جانب سے بارشوں و سیلاب سے متاثرہ شاہراہوں، پلوں و انفراسٹرکچر کے بارے میں بھی بتایا گیا۔ وزیرِ اعظم نے متاثرہ انفراسٹرکچر کو کلائیمیٹ ریزیلئینس کو ذہن میں رکھتے ہوئے دوبارہ تعمیر کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس کو وزارت موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے ’’گلوف‘‘ (گلیشئیل لیک آؤٹ برسٹ فلڈ )کے پیشگی اطلاعات کے نظام کی جاری تنصیب پر پیشرفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیرِ اعظم نے این ڈی ایم اے کو وزارت کے ساتھ تعاون سے اس نظام کی آئندہ دو ماہ میں مکمل تنصیب کی ہدایت کی۔ وزیرِ اعظم نے نظام کی تنصیب کی تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کرانے اور وزیرِ آبی وسائل کو گلگت بلتستان میں پانی کے بہتر نظام کے حوالے سے مشاورت و منصوبہ بندی مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی۔ مستقبل میں ایسی قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومت کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا ہو گا، اس میں سرفہرست ایڈوانس وارننگ سسٹم ہے، یہ بڑا متحرک اور فعال نظام ہے جو یہاں موجود ہونا چاہئے۔ سات سال سے یہ پروگرام کاغذوں میں چل رہا ہے، یہاں کے اپنے دورہ سے قبل وفاقی وزراء، سیکرٹریز اور متعلقہ حکام کو یہاں دورے کیلئے بھیجا تھا۔ گذشتہ سات سال میں اس حوالہ سے کوئی خاص کام نہیں ہوا، اب جو وقت مقرر کیا گیا ہے اس میں ایک دن یا ایک گھنٹے کا بھی اضافہ نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ 2022 میں بھی یہاں قدرتی آفت آئی تھی، اس وقت متاثرین کو 2 لاکھ روپے کے امدادی چیک دیئے گئے تھے، یہ امداد متاثرین کے دکھوں کا مداوا نہیں ہے، اب امدادی رقم میں اضافہ کیا گیا ہے، جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو 10 لاکھ، شدید زخمیوں کو5 لاکھ، معمولی زخمیوں کو 2 لاکھ اور گھروں کی تعمیر کیلئے 5 لاکھ روپے فی کس امداد دی جا رہی ہے۔ متاثرین کے نقصانات کا تخمینہ لگا کر جلد اس کا ازالہ کیا جائے گا۔ امید ہے کہ صوبائی حکومت بھی اس میں اپنا حصہ ڈالے گی۔ انہوں نے کہا کہ سڑکوں کی بحالی اور تعمیرنو کیلئے وزارت مواصلات کام کر رہی ہے۔ واپڈا کے منصوبہ پر وزیر پانی معین وٹو تفصیلی جائزہ لے کر جلد بریفنگ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دانش سکول کا جلد سنگ بنیاد رکھا جائے گا۔ گلگت بلتستان کے کم مالی وسائل رکھنے والے طبقات اس سکول سے مستفید ہوں گے، یہ میرٹ پر مبنی نظام ہو گا، دانش سکولوں پر اربوں روپے خرچ کئے جا رہے ہیں، یہ اخراجات نہیں ہمارے مستقبل کیلئے سرمایہ کاری ہے، یہ نوجوان تعلیم حاصل کرکے قوم کے معمار بنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسائل کے حل کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام اور وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثناء اللہ شامل ہیں، اس میں گورنر اور وزیراعلی گلگت بلتستان سے بھی رائے لی جائے گی۔ اس موقع پر تقریب سے وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں گورنر گلگت بلتستان، وزیراعلی گلگت بلتستان، وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثناء اللہ اور چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر سمیت اعلی حکام موجود تھے۔

متعلقہ مضامین

  • ڈاکٹر ذاکر نائیک کی بنجی جمپنگ کرتے ہوئے ویڈیو سامنے آگئی
  • ’’کشمیر بنے گا پاکستان‘‘، یہ خواب ضرور شرمندہ تعبیر ہوگا،عطا تارڑ
  • موسی وارننگ سٹسم  7برس صرف کاغزی کام : وزیراعظم برہم : ٹایم لائن میں ایک گھنٹہ اضافہ نہیں ہوگا ‘ نظام مزید فعال بنانے کی ہدایت 
  • اداکارہ در فشاں کا وزن زیادہ ہونے پر تنقید کرنے والوں کو کرارا جواب
  • ڈاکٹر ذاکر نائیک نے بلندی سے لگائی چھلانگ
  • اپنی دوست کے شوہر سے شادی رچانے والی اداکارہ کی طلاق کی خبریں گرم
  • بلوچستان: منگوچر میں گرڈ اسٹیشن پر حملہ، کیسکو کے عملے، گارڈز کو یرغمال بنالیا گیا
  • بھارت میں بیوی سے طلاق کا عمل مکمل ہونے پر شوہر کا انوکھا ’جشن آزادی‘
  • ’امیر طلاق یافتہ مسلمان مردوں‘ کو نشانہ بنانے والی خاتون کے آٹھوں شوہر عدالت پہنچ گئے
  • نیویارک زلزلے سے لرز اٹھا، مین ہٹن اور برونکس میں خوف و ہراس