چہل کے کندھے پر کیرئیر بنالیا آر جے مہوش کا ناقدین کو کرارا جواب
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
بھارتی اسپنر یوزویندر چہل اور دھناشری ورما کے درمیان طلاق کی وجہ سمجھی جانیوالی آر جے مہوش نے ناقدین کو اپنی ویڈیو سے کرارا جواب دیدیا۔
فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اداکارہ آر جے مہوش نے ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں انہوں نے بھارتی اسپنر یوزویندر چہل سے دوستی کے بَل پر کیرئیر بنانے سے متعلق تنقید پر کھل کر تصاویر شیئر کیں۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ 2019 سے وہ انڈسٹری کا حصہ ہیں، اس دوران انہوں نے نامور کھلاڑیوں، بالی ووڈ اداکاروں اور انکے ساتھ کام کیا، یہ سب انکی اپنی محنت تھی، انہوں نے کسی کا سہارا نہیں لیا۔
مزید پڑھیں: ڈیٹنگ خبروں کے بیچ چہل کی ہیٹرک! آر جے مہوش کا ردعمل وائرل
ایک صارف نے سوال اٹھایا تھا کہ کرکٹ کا معلوم نہیں ہے اور پچ تک پہنچ گئیں؟ جس پر مہوش نے جواب دیا کہ جب تم پیدا بھی نہیں ہوئے تھے جب سے ایونٹس کو ہوسٹ کررہی ہوں۔
مزید پڑھیں: دھناشری سے طلاق! کیا چہل، مہوش کو ڈیٹ کررہے ہیں؟ نئی ویڈیو وائرل
انہوں نے یوزویندر چہل کی دوستی سے پہلے کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے بھی انڈسٹری کے بڑے لوگوں سے ملتی رہی ہیں، انہیں کسی کے کندھے پر آگے بڑھنے کا کوئی شوق نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: جنس تبدیل کروانے والی کرکٹر نے بھارتی بورڈ، آئی سی سی سے بڑا مطالبہ کردیا
آر جے مہوش نے ناقدین کو جواب دیا کہ انہوں نے 2 کتابیں بھی لکھی ہیں اور کسی کو شک ہو تو جاکر ایمزون دیکھ لے۔
مزید پڑھیں: دھناشری سے طلاق؛ مہوش سے دوستی! چہل کو آسمان پر پہنچا گئی، مگر کیسے؟
خیال رہے کہ یوزویندر چہل اور دھناشری ورما کے درمیان طلاق سے قبل دونوں کئی بار ایک ساتھ دیکھا گیا تھا، بعدازاں خبریں سامنے آئیں تھی کہ ایک دوسرے کو ڈیٹ کررہے ہیں تاہم مہوش نے افواہوں محض دوستی کا نام دیا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: یوزویندر چہل ا ر جے مہوش مزید پڑھیں انہوں نے مہوش نے
پڑھیں:
مسلم ممالک ایران کی ماضی کی غلطیاں بھلا کر بھرپور ساتھ دیں،تنظیم اسلامی حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) امت مسلمہ کی دینی ذمہ داری ہے کہ وہ ایران پر اسرائیلی حملوں میں برادر مسلم ملک کا عملی ساتھ دے۔ اگر ٹرمپ پاکستان سے فوجی اڈے مانگتا ہے تو اس کو واشگاف الفاظ میں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) امت مسلمہ کی دینی ذمہ داری ہے کہ وہ ایران پر اسرائیلی حملوں میں برادر مسلم ملک کا عملی ساتھ دے۔ اگر ٹرمپ پاکستان سے فوجی اڈے مانگتا ہے تو اس کو واشگاف الفاظ میں ایبسولیوٹلی ناٹ کہا جائے۔اِن خیالات کا اظہار تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں قیامت ڈھانے کے بعد اب اسرائیل کی نظر بد مشرق وسطیٰ اور خلیجِ فارس کے دیگر مسلم ممالک پر ہے۔ لبنان اور شام میں تباہی مچانے کے بعد اب ناجائز صہیونی ریاست امریکا کی مکمل معاونت کے ساتھ ایران پر حملے کر رہی ہے جس میں ایران کا بے پناہ نقصان ہوا ہے اس میں کوئی شک نہیں کہ جوابی حملوں میں ایران نے بھی اسرائیل کو نقصان پہنچایا ہے۔ اگرچہ ایران نے ماضی میں بہت غلطیاں کیں اور ایسے اقدامات بھی اٹھائے جن سے دیگر مسلم ممالک کو نقصان پہنچا جس کی مذمت کرنا بنتا ہے لیکن اس کے باوجود اس نازک موقع پر تمام مسلم ممالک کو ایران کا عملی طور پرساتھ دینا ہوگا۔ اگر مسلم ممالک ایران کا ساتھ نہیں دیتے تو گویا وہ یہود اور ان کی ناجائز صہیونی ریاست جو فلسطین پر قبضہ کر کے قائم کی گئی ہے کا ساتھ دے رہے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم ممالک جلد از جلد او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب کریں جس میں ایران پر حملہ کو تمام مسلم ممالک پر حملہ قرار دیا جائے اور اسرائیل کے خلاف ایک فوجی اتحاد قائم کیا جائے جو صہیونیوں اور ان کے پشت پناہوں اور معاونین کو کسی مزید کاروائی کی صورت میں دندان شکن جواب دیں۔ اسرائیل اپنے توسیعی منصوبے یعنی گریٹر اسرائیل کی طرف تیزی سے بڑھ رہا ہے اور اگر خدانخواستہ ایران کو بھی زیر کر لیا گیا تو اسرائیل کا اگلا نشانہ پاکستان ہوگا۔ جس کا تذکرہ 1967ءمیں اسرائیل کا پہلا وزیراعظم بن گوریان بھی کر چکا ہے اور چند برس قبل موجودہ وزیراعظم نتن یاہو بھی ایک انٹرویو میں پاکستان کے ایٹمی دانت نکالنے کی خواہش کا اظہار کر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کی بعض رپورٹس کے مطابق صدر ٹرمپ سے ملاقات کے دوران فیلڈ مارشل عاصم منیر سے تقاضا کیا گیا ہے کہ پاکستان امریکا کو فوجی اڈے فراہم کرے جس کے بدلے میں اسے لڑاکا طیاروں، دیگر فوجی سازو سامان اور معاشی امداد دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا سچ ہے تو پاکستان کو فوری طور پر امریکی صدر کو واشگاف الفاظ میں ایبسولیوٹلی ناٹ کہا جائے۔