کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جون2025ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ شہید جمہوریت محترمہ بے نظیر بھٹو نہ صرف پاکستان بلکہ پورے ایشیا اور دنیا کی ایک عظیم اور باوقار رہنما تھیں، جنہوں نے اپنی جدوجہد، سیاسی بصیرت اور جمہوری عزم کے ذریعے ایک منفرد مقام حاصل کیا ہم آج یہاں ان کی 72ویں سالگرہ کے موقع پر ان کی قربانیوں، خدمات اور یادوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے جمع ہوئے ہیں۔

میں سمجھتا ہوں کہ بھٹو خاندان نے پاکستان کے لیے جو لازوال قربانیاں دی ہیں، وہ رہتی دنیا تک یاد رکھی جائیں گی اور ان کا قرض شاید کبھی اتارا نہ جا سکے ۔یہ بات انہوں نے ہفتہ کو کوئٹہ میں شہید جمہوریت محترمہ بینظیر بھٹو کی 72ویں سالگرہ کی ایک پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ، جس میں پارٹی قائدین، کارکنان اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر محترمہ بینظیر بھٹو کی سالگرہ کا کیک بھی کاٹا گیا ، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے کا فیصلہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے کیا اور جب یہ احساس پیدا ہوا کہ ایٹم بم بغیر میزائل کے صرف ذخیرہ شدہ طاقت ہے تو پاکستان کے میزائل پروگرام کا آغاز کرنے کا تاریخی فیصلہ بھی پیپلز پارٹی کی قیادت نے کیا یہ اعزاز شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کو حاصل ہے کہ انہوں نے پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کے لیے میزائل پروگرام کی بنیاد رکھی جس کا ثمر آج پوری قوم سمیٹ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں جب پاکستان کو دنیا کے سامنے اپنے مؤقف کو واضح انداز میں پیش کرنے کی ضرورت پیش آئی، تو چیئرمین بلاول بھٹو زرداری وہ واحد نوجوان رہنماء بن کر ابھرے جنہوں نے جرات، وقار، فہم اور مضبوط اعصاب کے ساتھ پاکستان کا مقدمہ بین الاقوامی سطح پر پیش کیا اور پاکستان کا بیانیہ موثر طور پر اجاگر کیا آج دنیا یہ تسلیم کر رہی ہے کہ پاکستان امن پسند ملک ہے اور اصل جارحیت بھارت کی جانب سے ہوئی ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ملک کی واحد وفاقی جماعت ہے، جس نے ہمیشہ چاروں صوبوں کو یکجا رکھنے کا فریضہ انجام دیا۔

شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی جماعت آج بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں اسی وژن کو لے کر آگے بڑھ رہی ہے ہم بلوچستان میں ان کے وژن کی روشنی میں مختلف ترقیاتی اقدامات کر رہے ہیں، جن میں صحت، تعلیم، ٹرانسپورٹ اور فلاحی منصوبے شامل ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پیپلز ایئر ایمبولینس کا قیام عمل میں آ چکا ہے جو جلد فعال ہو جائے گی عوام کی سہولت کے لیے سریاب سے کچلاک تک پیپلز ٹرین سروس کا آغاز کیا جا رہا ہے، صوبے کی تاریخ میں پہلی بار بینظیر بھٹو اسکالرشپ پروگرام شروع کیا گیا ہے جس سے ہزاروں طلبہ مستفید ہورہے ہیں تعلیم اور صحت کے شعبوں میں اصلاحات کا سلسلہ جاری ہے جبکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بحالی کا عمل بھی تیزی سے مکمل کیا جا رہا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے جب بھی ملاقات ہوتی ہے وہ سیلاب متاثرین کی بحالی اور پارٹی کے عام کارکن کی بہتری کا دریافت کرتے ہیں ان کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ہم نے این آئی سی وی ڈی منصوبے پر تیزی سے کام مکمل کیا ہے جس کا افتتاح بلاول بھٹو زرداری خود کریں گے، اس کے علاوہ سیلاب متاثرین کے لیے 8 ہزار مکانات کی تعمیر مکمل کی جا چکی ہے جن کی چابیاں بھی جلد ہی مستحقین میں تقسیم کی جائیں گی اپنی سیاسی جدوجہد کے ایک یادگار واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 2008 میں جب انہیں اور ان کے بھائی کو پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے قومی و صوبائی اسمبلی کے ٹکٹ دیے گئے، تو انہیں زبردستی الیکشن لڑنے سے روکا گیا گرفتار کیا گیا اور جیل میں رکھا گیا تشدد کے بعد جب وہ عدالت سے ریلیف لے کر باہر نکلے، تو دوبارہ راستے میں انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

اس وقت محترمہ بے نظیر بھٹو نے انہیں ٹیلیفون پر حوصلہ دیا، اور ’بیٹا‘ کہہ کر مخاطب کیا۔ یہ لمحہ ان کی زندگی کا سب سے قیمتی اثاثہ ہے اور وہ آج بھی اسے سینے سے لگائے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو ایک شفیق ماں، دوراندیش رہنما اور عوام کی سچی ترجمان تھیں۔ ان کی شہادت ہمارے ایمان کا حصہ ہے وہ آج بھی ہماری کاوشوں، ہماری سوچ اور ہماری عوامی خدمت کو دیکھ رہی ہیں ہو سکتا ہے کہ ہم ان کی تمام امیدوں پر پورا نہ اتر سکیں، لیکن ان کے دیے ہوئے درد اور احساس کو ہم نے دلوں میں زندہ رکھا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیں جو عزت دی ہے ہم اس عزت کو عوامی خدمت اور پارٹی کے کارکنوں کے ساتھ وفاداری کے ذریعے واپس لوٹانے کی بھرپور کوشش کریں گے ہم اسی عزم کے ساتھ آگے بڑھیں گے کہ یہ جماعت یہ مشن اور یہ نظریہ ہماری طاقت ہے اور ہمارا مستقبل بھی ہے تقریب سے صوبائی وزراء میر محمد صادق عمرانی، رکن صوبائی اسمبلی حاجی علی مدد جتک، پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید اقبال شاہ، سابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ میر صابر بلوچ اور پاکستان پیپلز پارٹی کوئٹہ ڈویژن کے صدر خیر محمد ترین ایڈووکیٹ نے بھی خطاب کیا۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاکستان پیپلز پارٹی محترمہ بے نظیر بھٹو بلاول بھٹو زرداری بینظیر بھٹو کہ پاکستان کے لیے

پڑھیں:

پی ٹی آئی کے 5 اگست احتجاج پر پیپلز پارٹی کا ردعمل آگیا

پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل ہمایوں خان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 5 اگست کے احتجاج پر ردعمل دیتے ہوئے اس کو سیاسی ڈارمہ قرار دیا ہے۔
پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل ہمایوں خان نے کہا کہ یہ احتجاج صرف عوام کو گمراہ کرنے کی ایک اور ناکام کوشش ہے، تحریک انصاف کا 5 اگست کا احتجاج محض ایک سیاسی تماشا ہے، ملک کو اس وقت اتحاد، استحکام اور ترقی کی ضرورت ہے، احتجاج سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے سوا کچھ نہیں، عوامی مسائل کا حل صرف پارلیمان، قانون اور آئین کے دائرے میں رہ کر ہی ممکن ہے۔
ہمایوں خان نے کہا پی ٹی آئی کا ماضی صرف جھوٹے وعدوں، الزام تراشیوں اور اداروں سے محاذ آرائی سے بھرا ہوا ہے، 5 اگست کا احتجاج اسی منفی سیاست کا تسلسل ہے، جس کا مقصد صرف عوام کو گمراہ کرنا اور قومی اداروں پر دباؤ ڈالنا ہے، عوامی مسائل کا حل صرف پارلیمان، قانون اور آئین کے دائرے میں رہ کر ہی ممکن ہے۔
سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت، آئین اور پارلیمان کے ذریعے مسائل کا حل نکالا ہے، مستقبل میں بھی ہم اسی جمہوری سوچ کے ساتھ عوام کی رہنمائی کرتے رہیں گے۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مستحقین کو رقم براہ راست بینک میں ملے گی
  • وہ وقت دور نہیں جب کشمیری عوام کو آزادی کا سورج نصیب ہوگا، وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی
  • بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے رقم وصول کرنیوالوں کیلئے خوشخبری
  • پولیس کا ہر شہید بہادری کی علامت، بھاری قیمت کی یاد دہانی ہے: پیپلز پارٹی 
  • بلاول بھٹو سے پی پی بلوچستان کے نئےعہدیداروں کی ملاقات
  • حکومت کا27ویں آئینی ترمیم کیلئے پیپلز پارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا فیصلہ
  • ترقی عمارتوں سے نہیں، خدمات سے ناپی جائے گی، وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی
  • ہم فلسطینی بھائیوں کا ساتھ کبھی نہیں چھوڑیں گے، ذوالفقار علی بھٹو جونیئر
  • پی ٹی آئی کے 5 اگست احتجاج پر پیپلز پارٹی کا ردعمل آگیا
  • پاکستان کی ایران کے پُرامن ایٹمی پروگرام کی حمایت