سندھ کے سیکریٹری داخلہ نیب کے ریڈار پر، انڈر ٹرائل قیدی کو بار بار رہا کرانے کا الزام،24جون کو طلب
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
سندھ کے سیکریٹری داخلہ نیب کے ریڈار پر، انڈر ٹرائل قیدی کو بار بار رہا کرانے کا الزام،24جون کو طلب WhatsAppFacebookTwitter 0 21 June, 2025 سب نیوز
کراچی (سب نیوز)سندھ کے سیکریٹری داخلہ اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری اقبال میمن قومی احتساب بیورو(نیب)کے نشانے پر آ گئے ہیں۔ نیب نے اقبال میمن کو 24جون کو طلب کر لیا ہے، جس میں ان سے مبینہ طور پر اختیارات کے ناجائز استعمال سے متعلق پوچھ گچھ کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق اقبال میمن پر الزام ہے کہ انہوں نے وزیراعلی سندھ کی اجازت کے بغیر متعدد بار یو ٹی پی(انڈر ٹرائل پرزنر)عمران احمد کو پے رول پر رہا کرنے کی منظوری دی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکریٹری داخلہ عمران احمد شیخ کو بار بار غیر قانونی طور پر جیل سے رہا کرتے رہے، حالانکہ وہ ایک زیر سماعت ملزم ہے۔مذکورہ یو ٹی پی عمران شیخ محکمہ آبپاشی میں انجینیئر اور کرپشن میں ملوث ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ ملزم کی رہائی سے متعلق رپورٹ بنانے کیلئے نیب کورٹ سے کمیٹی قیام کی اجازت حاصل کرلی گئی ہے، جبکہ احتساب عدالت نے حیدرآباد کے ڈی جی نیب کو ایک مہینے میں رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔سیکریٹری داخلہ کو منگل کو 12 بجے کمیٹی کے روبرو پیش ہونے کا مراسلہ جاری کردیا گیا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچیئرمین او آئی سی کا منصب 3سال کے لیے ترکیہ کو مل گیا چیئرمین او آئی سی کا منصب 3سال کے لیے ترکیہ کو مل گیا گوادر، کوئٹہ، راولپنڈی سمیت ملک کے مزید 7اضلاع میں پولیو وائرس کی تصدیق اسلام آباد ہائی کورٹ کا آئندہ ہفتے کا ججز ڈیوٹی روسٹر جاری،6ڈویژن اور11سنگل بینچ دستیاب ہونگے محرم الحرام، پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ، 9 اور 10 محرم کے لیے ڈبل سواری پر پابندی عائد بانی کی مشاورت کے بغیر خیبر پختونخوا کا بجٹ منظور نہیں ہوگا، بیرسٹر سیف بھارتی وزیر داخلہ کا پاکستان سے سندھ طاس معاہدہ بحال کرنے سے انکارCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سیکریٹری داخلہ
پڑھیں:
بھتہ خوری سمیت دیگر سنگین جرائم: آئی جی سندھ کا کراچی کے چار ڈی ایس پیز کے خلاف انکوائری کا حکم
کراچی:آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے چار ڈی ایس پیز کے خلاف انکوائری کے احکامات دے دیے۔
ڈی ایس پی سہراب گوٹھ اورنگزیب خٹک، ڈی ایس پی کلاکوٹ آصف منور، ڈی ایس پی کھارادر شبیر احمد، ڈی ایس پی عیدگاہ ظفر اقبال کے خلاف تنویر عالم اوڈھو کو انکوائیری افسر مقرر کیا گیا ہے۔
ڈی ایس پی اورنگزیب خٹک پر الزام ہے کہ بحیثیت ایس ایچ او سچل زمینوں پر قبضے اسمگلنگ کے سامان اور ایرانی ڈیزل کی فروخت کی سہولت کاری میں ملوث رہے۔
ڈی ایس پی کلاکوٹ آصف منور پر الزام ہے کہ منشیات فروشوں، جوئے سٹے، گٹکا ماوا، پارکنگ مافیا، چائے کے ہوٹلوں پتھاروں اور دکانوں سے ہفتہ وصولی کرتے ہیں۔
ڈی ایس پی کھارادر شبیر احمد ہاتھ گاڑی/ٹھیلے والوں چائے کے ہوٹلوں سے وصولی میں ملوث ہے۔
ڈی ایس پی عید گاہ ظفر اقبال بجولہ پر الزام ہے کہ غیر قانونی پارکنگ، ہاتھ گاڑی/ٹھیلوں اور چائے کے ہوٹلوں سے بھتہ وصولی کرتے ہیں۔
چاروں افسران پر لگنے والے الزامات کی تحقیقات کے لئے انکوائیری ترتیب دی گئی ہے، آئی جی سندھ نے ہدایت کی ہے کہ چاروں افسران کے خلاف انکوائری مکمل کرکے 26 ستمبر تک رپورٹ جمع کروائی جائے۔