خاتون کی کردار کشی اور جعلی خبریں چلانے والا ملزم گرفتار، جرم کا بھی اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
نیشنل سائبرکرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) سکھر نے کردار کشی اورمن گھڑت خبریں پھیلانے میں ملوث ملزمان کوگرفتارکرلیا۔
ترجمان این سی سی آئی اے) کے مطابق سکھر ریجن نے خوشی نامی مدعیہ کی تحریری درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کیا۔
متاثرہ نے سوشل میڈیا پر کردار کشی اور جعلی خبروں کے ذریعے بدنامی کی شکایت درج کرائی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ راجہ پرویز، نیک محمد اور دیدار علی اس عمل میں ملوث تھےْ
انکوائری کے دوران متعدد نوٹسز جاری کئے گئے لیکن تینوں افراد پیش نہ ہوئے جس کے بعد عدالتی حکم پر سرچ اینڈ سیژر وارنٹ حاصل کیا گیا جس کے تحت ملزم نیک محمد کو گرفتار کیا گیا۔
ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے باقی دونوں کے ملوث ہونے کی بھی تصدیق کی۔
تینوں کےخلاف ایف آئی آر نمبر 12/2025 بجرم دفعہ 20، 24، 26A پیکا 2016 معہ دفعہ 109 تعزیرات پاکستان درج کردی گئی، اس حوالے مذید تفتیش جاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
میگا کرپشن؛ راولپنڈی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے اسٹینوگرافر نے اربوں روپے کی خوردبرد کا اعتراف کرلیا
راولپنڈی:آر ڈی اے میگا کرپشن اسکینڈل میں راولپنڈی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے اسٹینو گرافر جہانگیر احمد نے اقبال جرم کر لیا۔
ملزم نے عدالت میں بیان دیا کہ ڈھائی ارب روپے کرپشن میں میرا حصہ ایک کروڑ 35 لاکھ روپے تھا ۔ ادارے کے افسران نے 2 ارب 50 کروڑ کی کرپشن کی۔ ملزم کی جانب سے پلی بارگین کی درخواست منظور ہونے کے بعد پہلی 4.5 ملین روپے کی قسط عدالت جمع کرا دی گئی۔
کیس کے مرکزی ملزم خود کشی کرنے والے سابق ڈائریکٹر فنانس کا بھائی جیل منتقل کردیا گیا ہے جب کہ پلی بارگین کی درخواست منظوری کے بعد اسٹینو گرافر جہانگیر احمد کو رہا کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ پلی بار گین کرنے والا ملزم سابق ڈسٹرکٹ ناظم راولپنڈی جاوید اخلاص کا داماد ہے۔
ملزم جہانگیر نے آر ڈی اے کے سرکاری اکاؤنٹ سے رقم اپنی اہلیہ صائمہ کے اکاؤنٹ میں منتقل کی۔ پراسیکیوٹر کے مطابق ملزم کی ملازمت اب خطرے میں ہے۔ نیب قانون کے تحت ملزم 10 سال کے لیے نااہل ہوتا ہے۔
احتساب عدالت راولپنڈی کے جج شیخ اعجاز علی نے کیس کا فیصلہ سنا دیا جب کہ پلی بارگین و رقم ادائیگی پر چیئرمین نیب نے بھی درخواست منظور کرلی۔ ملزم کی پلی بار گین درخواست کے بعد تمام ملزمان کے خلاف گھیرا تنگ کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق آر ڈی اے کے تمام متعلقہ افسران کی گرفتاریوں کا فیصلہ کیا گیا ہے۔