ایس یو سی پاکستان کے نائب صدر کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے اپنے ہی پاوں پر کلہاڑی مار لی ہے، اس حملے میں ایران کا کوئی نقصان نہیں ہوا،لیکن امریکہ ایران کو اشتعال دلانے میں کامیاب رہا ، اب ایران کا ردعمل قابل دید ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے اسرائیل کا وجود خطرے میں ڈال دیا ہے، اب امید کی جا سکتی ہے کہ ناجائزریاست کا مشرق وسطیٰ سے مکمل صفایا ہوجائے گا۔ اسلام ٹائمز۔شیعہ علما ء کونسل پاکستان کے نائب صدر علامہ سبطین حیدر سبزواری نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور حکومت کی جانب سے امریکی صدر ٹرمپ کیلئے نوبل انعام کی سفارش کرنا  بہت بڑا بلنڈر اور 26 کروڑ عوام کے جذبات مجروح کرنے کے مترادف ہے، فارم 47 کی پیداوار حکومت واضح کر رہی ہے کہ عوام کی منتخب کردہ حکومت نہیں۔علامہ سبطین سبزواری  کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کا ٹرمپ سے ملنا مس ٹائمنگ ہے، ماضی کی عالمی سفارتی غلطیاں نوشتہ دیوار ہیں۔انہوں نے ایران کی خالی ایٹمی تنصیبات پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ نے اپنے ہی پاوں پر کلہاڑی مار لی ہے، اس حملے میں ایران کا کوئی نقصان نہیں ہوا،لیکن امریکہ ایران کو اشتعال دلانے میں کامیاب رہا ، اب ایران کا ردعمل قابل دید ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے اسرائیل کا وجود خطرے میں ڈال دیا ہے، اب امید کی جا سکتی ہے کہ ناجائزریاست کا مشرق وسطیٰ سے مکمل صفایا ہوجائے گا۔
 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایران کا

پڑھیں:

امریکہ کے ایران پر حملے: آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی جانب سے محتاط ردعمل 

امریکہ کے ایران پر تازہ حملوں کے بعد دنیا بھر سے ردِعمل آنا جاری ہے۔ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ نے بھی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سفارت کاری اور مذاکرات کی حمایت کی ہے۔

آسٹریلوی حکومت نے اگرچہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدام کی براہ راست حمایت نہیں کی، تاہم ایران کے جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگرام کو عالمی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا: "ہم صدر ٹرمپ کے اس بیان کو نوٹ کرتے ہیں کہ اب امن کا وقت ہے، اور ہم کشیدگی میں کمی، مکالمے اور سفارتی راستہ اپنانے پر زور دیتے ہیں۔"

دوسری جانب، نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ ونسٹن پیٹرز نے حملوں پر فکرمندی ظاہر کی، تاہم انہوں نے امریکہ کی مذمت نہیں کی۔

ونسٹن پیٹرز نے کہا: "یہ نہایت اہم ہے کہ مزید کشیدگی سے بچا جائے۔ نیوزی لینڈ سفارت کاری کی ہر کوشش کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور تمام فریقین سے مذاکرات میں واپسی کی اپیل کرتا ہے۔ سفارتی حل ہی پائیدار راستہ ہے، فوجی کارروائیاں نہیں۔"

یہ محتاط اور متوازن ردعمل اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ مغربی اتحادی ممالک بھی خطے میں مزید بگاڑ سے بچنا چاہتے ہیں۔


 

متعلقہ مضامین

  • امریکہ کی ایران کو سخت وارننگ،امریکی وزیر دفاع نے بڑے حملے کی دھمکی دیدی
  • ٹرمپ کیلئے امن کے نوبل انعام کی سفارش پاکستانی قوم کی توہین ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • ایران پر امریکی حملہ، مختلف ذرائع کی روشنی میں تحقیق و تجزیہ
  • اپنی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، امریکہ اپنی جارحیت کا خود ذمہ دار ہوگا، ایران 
  • امریکی حملوں کے ’ہمیشہ رہنے والے نتائج‘ نکلیں گے، ایران
  • امریکہ کے ایران پر حملے: آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی جانب سے محتاط ردعمل 
  • جوابی کارروائی پر پہلے سے کہیں زیادہ شدید طاقت کا مظاہرہ کریں گے، ٹرمپ کی دھمکی
  • پاکستان نےایران کا ساتھ نہ دیا تو اگلا وار خود پاکستان پر ہوگا، علامہ جواد نقوی 
  • امریکہ سے مذاکرات نہیں کیے جائیں گے، ایران