Islam Times:
2025-06-22@15:35:21 GMT

چیئرمین اسلامک ڈیموکریٹک فرنٹ سید منیر گیلانی کا انٹرویو

اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

اسلام ٹائمز کو دیئے گئے انٹرویو میں سابق وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ ایران نے ایسا سرپرائز دیا ہے کہ اب اسرائیلی وزیراعظم کا اپنا اقتدار خطرے میں پڑ گیا ہے، لوگ اس کیخلاف مظاہرے کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ میں بھی حکومت مخالف مظاہرے جاری ہیں، جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ امریکہ و اسرائیل کی حکومتوں کو ان کے عوام نے مسترد کر دیا ہے جبکہ ایران میں رجیم چینج کا اسرائیلی خواب چکنا چور ہوگیا ہے، حالیہ اسرائیلی حملے نے ایرانی قوم کو متحد کر دیا ہے اور ایرانی بطور قوم اسرائیل کیخلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ متعلقہ فائیلیںسید منیر حسین گیلانی سابق وفاقی وزیر اور اسلامک ڈیموکریٹک فرنٹ کے چیئرمین ہیں۔ پاکستان کے ممتاز سیاستدان اور تجزیہ نگار کے طور پر بھی اپنی شناخت رکھتے ہیں۔ مشرق وسطیٰ کے امور کے ماہر مانے جاتے ہیں۔ حالیہ ایران اسرائیل جنگ پر بھی گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ایران اسرائیل جنگ، اس سے پیدا ہونیوالی صورتحال اور اس کے دنیا پر اثرات کے حوالے سے سینیئر صحافی تصور شہزاد نے ان سے ایران اسرائیل جنگ پر خصوصی انٹرویو کیا ہے، جو پیش خدمت ہے۔ قارئین و ناظرین محترم، آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.

youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

ایرانی وزیر خارجہ کا دوٹوک مؤقف: اسرائیلی حملے بند نہ ہوئے تو جوہری مذاکرات نہیں ہوں گے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

جنیوا: ایران نے واضح کیا ہے کہ جب تک اسرائیل کی جانب سے شہری آبادی پر حملے بند نہیں کیے جاتے، اُس وقت تک جوہری مذاکرات پر بات چیت ممکن نہیں۔

عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ ’’ہم نے یورپی رہنماؤں کے ساتھ سنجیدہ اور باوقار بات چیت کی۔ ایران ایک بار پھر سفارت کاری پر غور کرنے کے لیے تیار ہے لیکن اسرائیل کے حملے جاری رہے تو کسی مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ایران کی دفاعی صلاحیت پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا اور نہ ہی اسے مذاکرات کا موضوع بنایا جا سکتا ہے۔ عراقچی نے اسرائیل پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی افواج جان بوجھ کر ایران کی شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہیں، جو انسانی اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لامی نے اس موقع پر ایران پر زور دیا کہ وہ امریکا کے ساتھ براہِ راست بات چیت کا راستہ کھلا رکھے، کشیدگی کم کرنے کے لیے دونوں جانب سے سفارتی کھڑکیاں بند نہیں ہونی چاہییں۔

خیال رہےکہ  سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی اور یورپی وزرائے خارجہ کے درمیان اہم ملاقات ہوئی جس میں خطے کی صورتحال، ایران اسرائیل کشیدگی اور جوہری معاہدے سے متعلق امور زیر غور آئے، مذاکرات میں جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ شریک ہوئے۔

یاد رہے کہ ایران نے گزشتہ اتوار کو مسقط میں شیڈول جوہری مذاکرات کے چھٹے دور میں شرکت سے انکار کر دیا تھا۔ ایران کا مؤقف ہے کہ امریکا نے اسرائیلی حملوں کی حمایت کی ہے، اس لیے ایسی صورتحال میں کسی قسم کی جوہری بات چیت بے معنی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • او آئی سی کی ایران کی بھرپور حمایت
  • چیئرمین او آئی سی کا منصب 3سال کے لیے ترکیہ کے سپرد
  • چیئرمین او آئی سی کا منصب 3 سال کے لیے ترکیہ کو مل گیا
  • اسرائیلی حملوں میں اب تک 430 ایرانی شہید، 3500 زخمی ہوئے، ایرانی میڈیا
  • ایران ناقابل شکست بن چکا ہے، سید منیر گیلانی
  • ایرانی وزیر خارجہ کا دوٹوک مؤقف: اسرائیلی حملے بند نہ ہوئے تو جوہری مذاکرات نہیں ہوں گے
  • اسرائیل مخالف گروپ کا صیہونی انفراسٹرکچر پر سائبر حملوں کا اعلان
  • پاکستان عالمی امن کا داعی اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر ہے: فیلڈ مارشل عاصم منیر
  • انجمن معین الاسلام کشمیر کے سربراہ کا ایران اسرائیل جنگ پر خصوصی انٹرویو