سید علی خامنہ ای کا قتل دنیا کے ہر لیڈر کو غیرمحفوظ بنا دے گا، لیاقت بلوچ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
نائب امیرجماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ اسرائیل ہرقسم کی غندہ گردی اور انسانیت دشمنی پر مبنی اقدامات سے روکنا عالمی برادری کی اولین ذمہ داری ہے۔ اصل چیلنج اسرائیل کو ظلم سے روکنا اور فلسطینیوں کو ان کی آزادی اور فلسطینی سرزمین پر ان کے حق ملکیت کو تسلیم کروانا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ حکومت کا امریکی محبت میں تمام حدیں پار کرنا بڑا خطرناک ہے، اس امر سے کوئی انکار نہیں کہ پاکستان کو اپنے دفاع کا حق ہے، لیکن عدم توازن سے خطہ میں حالات کو عدم توازن کا شکار اور دوستوں میں اپنے امیج کو خراب نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پاکستان اور انڈیا میں جنگ بندی کا اقدام اور مسئلہ کشمیر حل کرانے کا عندیہ اچھا اقدام ہے، لیکن ٹرمپ کیلئے اصل چیلنج اسرائیل کو ظلم سے روکنا اور فلسطینیوں کو ان کی آزادی اور فلسطینی سرزمین پر ان کے حق ملکیت کو تسلیم کروانا ہے۔
لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ امریکی صدر جنگ کا خاتمہ اور امن کے قیام کیلئے امریکہ کی ماضی کی غلطیوں کا ازالہ کرنا چاہیئے اور اس تاثر کا بھی خاتمہ کرنا چاہیئے کہ امریکہ صرف اپنے مفادات کیلئے منافقانہ چالیں چلتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کو اب وقت کا یہ سبق بھی اچھی طرح یاد رکھنا چاہیئے کہ وہ اب یک محوری طاقت نہیں رہا۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ ’’جیو اور جینے دو‘‘ کا اصول ہی دنیا میں امن کا ضامن اور بالا دست مضبوط بیانیہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا جان لے کہ ایران کے رہبرعظیم سید علی خامنہ ای کا قتل دنیا کے ہر لیڈر کو غیر محفوظ بنا دے گا، اسرائیل ہرقسم کی غندہ گردی اور انسانیت دشمنی پر مبنی اقدامات سے روکنا عالمی برادری کی اولین ذمہ داری ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: لیاقت بلوچ سے روکنا
پڑھیں:
سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے رہائشی علاقے اور جوہری تنصیبات پر تازہ اسرائیلی حملے
مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پس منظر میں، اسرائیلی وزیر دفاع کی جانب سے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو ہدف بنانے کی کھلی دھمکی کے بعد اسرائیل نے خامنہ ای کے رہائشی علاقے اور متعدد جوہری اہداف بھی نشانہ بنائے ہیں۔
ایرانی ذرائع کے مطابق تل ابیب نے تہران کے ’لاویزان‘ علاقے میں جو اعلیٰ عہدے داروں اور خامنہ ای کے قریبی حلقے کا رہائشی علاقہ سمجھا جاتا ہے، نئی فضائی کارروائی کی، جس سے وہاں آگ اور دھواں اٹھتا رپورٹ کیا گیا ہے۔
ایک اور حملے میں اسرائیل نے بڑے پیمانے پر نطنز، اراک، اسفہان اور خورم آباد سمیت جوہری مراکز پر حملے کیے۔ خاص طور پر ارا ک ہیوی واٹر ریئیکٹر کے گنبد پر حملہ ہوا، جہاں ایک بڑا گڑھا بن گیا۔ اقوام متحدہ کے IAEA کے مطابق وہاں ہلکی نوعیت کا جوہری مواد موجود تھا مگر ریکٹر کا ایندھن موجود نہیں تھا۔
مزید پڑھیں: ایران کے تازہ و کاری ترین حملے پر اسرائیل بلبلا اٹھا، آیت اللہ خامنہ ای کو شہید کرنے کی دھمکی
ادھر امریکی روزنامہ نیویارک ٹائمز نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوجی دباؤ میں اضافہ جاری رہا، تو یہ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے کی راہ پر مجبور کر سکتا ہے۔ جوہری تنصیبات پر مسلسل حملوں کے پیش نظر یہ خطرہ مزید بڑھ گیا ہے۔
ایران کے سابق وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایران خود نہایت محتاط انداز میں فیصلہ کرے گا کہ یہ جنگ کب اور کیسے ختم ہوگی، اور بیرونی طاقتوں کو اس میں مداخلت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیلی وزیر دفاع تل ابیب تہران سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای مشرق وسطیٰ